کمٹہ میں نئی تعمیر کردہ مارکیٹ میں بیوپاریوں کی کسرت : دکانیں نہیں ملیں تو لوٹ آئے سڑک پر

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 31st January 2019, 6:42 PM | ساحلی خبریں |

کمٹہ:31؍جنوری (ایس او نیوز) ایک کروڑ روپئے کی لاگت سے تعمیر کردہ کمٹہ کی نئی مارکیٹ میں دوکانوں کے لئے بیوپاریوں کی کسرت جاری رہنے سے خرید و فروخت سے زیادہ ہنگامہ خیزی دیکھنے کو ملی۔

پچھلے کئی برسوں سے سڑک کنارے بیٹھ کر فروخت کرنے والے بیوپاریوں کو سہولت مہیا کرنے کے لئے اے پی ایم سی نے ایک نئی مارکیٹ کی تعمیر کا منصوبہ بنایا۔ صدر دھیرو شانبھا گ کی قیادت و نگرانی میں مارکیٹ وقت مقررہ سے پہلے تعمیر کی گئی ۔ دھوپ اور بارش وغیرہ سے حفاظت کے لئے چھت والے کل 200 دکانیں تیار ہوگئے۔ کمٹہ میں بدھ کو بازار کا دن تھا ، ایک دن پہلے ہی یعنی منگل کو ہی بیوپاری مارکیٹ پہنچ کر دکانوں کو  اپنی تحویل میں لینے کے لئے آگے بڑھے ، مین ڈور، سامنے والے دکانوں کو لینے کے لئے کئی کسرتیں ہوئیں۔ جن بیوپاریوں کو سامنے والی دکانیں نہیں ملیں توعد م اطمینان کی کیفیت میں ہی پچھلی والی دکانوں میں اپنا بیوپار کیا۔

اے پی ایم سی کی طرف سے ہرایک دکان پر پہلے 30روپئے کرایہ لیا جاتاتھا اب نئی مارکیٹ میں فی دکان کا کرایہ 300روپئے کئے جانے پر بیوپاریوں نے اپنی سخت برہمی کا اظہار کیا۔ اگر اے پی ایم سی کو ہی 300روپئے  کرایہ  اد ا کرنا ہے تو ہمیں آخر بیوپار کیسے کریں؟ انہیں 300روپئے دینے کےلئے ہم لوگوں کو سبزی ترکاری کے دام بڑھانے پڑیں گے  نا ؟ اس لئے اے پی  ایم سی والے 300روپئے کے کرایہ میں کمی کرنے کا مطالبہ کیاگیا۔

نئی مارکیٹ میں 200دکانیں ہونے کے باوجود بتایا جارہاہے کہ تمام دکانداروں کو دکانیں نہیں ملیں، جس کے نتیجے میں کئی بیوپاری سڑک کنارے بیٹھ کر ہی بیوپار کرتے نظر آئے۔ مارکیٹ میں جن بیوپاریوں کو دکانیں  نہیں ملیں تو وہ سڑک کنارے بیٹھ کر لین دین کرنے پر مجبور ہوئے۔ جب مارکیٹ کے بیوپاریوں نے الزام لگایا کہ سڑک کنارے بیوپار شروع ہوگا گاہک مارکیٹ میں نہیں آئیں گے۔ چونکہ انہیں مارکیٹ میں جگہ نہیں ہے اسی لئے سڑک کنارے بیوپار کرنے کا موقع دیاگیا ہے۔

انہی حالات کے درمیان یہ بھی سنا گیا کہ ایک ہی خاندان کے لوگ اپنے بھائی ، بھیا اور رشتہ دار کو ایک ایک دکان پر کھڑا کرکے تین تین دکانیں حاصل کئے ہیں۔ اگر ایک خاندان کو ایک ہی دکان دی گئی تو سبھی بیوپاریوں  کو دکانیں ملنے کی بات کہی جارہی ہے۔

اس موقع پر اے پی ایم سی کے صدر دھیرو شانبھاگ نے کہاکہ ایک کروڑ کی لاگت سے 200دکانوں کی مارکیٹ تعمیر کی گئی ہے۔ بیوپاری لوگ آپسی تال میل کے ذریعے  مارکیٹ میں ہی بیوپار کرنےکی صلاح دی۔ کچھ لوگ 2-3دکانیں حاصل کی ہیں جس کی وجہ سے بقیہ لوگوں کو دکانیں نہیں ملی ہیں، اس کے علاوہ دیہاتی بیوپاریوں کو پہلی ترجیح دینی ہوگی، گاہک بھی دیہاتی سبزی کو اہمیت دیتے ہیں، لیکن دیہاتی بیوپاری آنے سےپہلے ہی مارکیٹ کی دکانوں پر قبضہ کئے جانے سے دیہات سے آئے ہوئے بیوپاری سڑک کنارے بیٹھ کر بیوپار کرنے پر مجبور ہوئے ۔ بہت جلد بیوپاریوں سے بات چیت کرتے ہوئے سبھی کو دکانیں مہیا کرنے کے لئے اقدام کئے جانے کا تیقن دیا۔ اس کے ساتھ ساتھ کرایہ کم کرنے پر بھی غور کیاجائے گا۔

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...