اُترکنڑا میں ڈینگو بخارسے متاثرہ36 بیمار زدوں میں 25افراد باہر سے آنے والے مریض ہیں : رواں سال ڈینگو کی شرح میں کمی
بھٹکل:10/اگست (ایس اؤنیوز)بارش کی کمی و بیشی کی وجہ سے ڈینگو ، ملیریا جیسی بیماریوں میں اضافہ ہورہاہے ہر طرف دور دورہ ہے لیکن گذشتہ سال سے موازنہ کریں تو اترکنڑا ضلع میں اس کی شرح میں کمی آئی ہے۔ اب تک ضلع میں جو ڈینگو بخار کے معاملات درج ہوئے ہیں ان میں سے اکثر باہر کے لوگ ہی متاثر پائے گئے ہیں۔ روزگار کو لے کر مختلف مقامات سے واپس لوٹنےوالوں نے اپنے ساتھ اس بیماری کو ساتھ لایا ہے۔ اسی سے مسئلہ پیدا ہواہے۔ محکمہ صحت عامہ کی طرف سے ملی جانکاری کے مطابق 8اگست تک 36افراد ڈینگو سے متاثرہوئے ہیں تو ان میں سے 25لوگ باہر سے لوٹ کر آنے والے ہیں۔ دیگر ریاستوں اور اضلاع سے جو لوگ روزگار کے لئے واپس ضلع میں پہنچے ہیں تو انہوں نے اپنے ساتھ اس بخار کو بھی لایا ، جس کے نتیجے میں وہ ضلع کے مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ ساحلی پٹی پر ماہی گیر ی کے لئے بھٹکل کے عوام اکثر دکشن کنڑا اور اُڈپی جاتے آتے رہتے ہیں، اور وہیں یہ لوگ ڈینگو بخار لے کر ضلع کو لوٹتے ہیں۔
محکمہ صحت عامہ سے ملی جانکاری کے مطابق امسال جولائی تک 118افراد ڈینگو بخار میں مبتلا پائے گئے، ان متاثرہ افراد میں سے 108مریضوں کے خون کی جانچ کی گئی تو 33افراد ڈینگو میں مبتلا ہونے کی تصدیق ہوئی ۔ 9اگست تک مزید 3تین لوگ ڈینگو سے متاثر ہونے کی تصدیق ہوئی اس طرح یہ تعداد بڑھ کر 36تک پہنچ گئی ہے۔
محکمہ صحت عامہ کی جانکاری کے مطابق۔ بنگلوروسے 12، میسور سے 3، ساگر ، منڈیا، ڈاونگیرہ ، ہبلی ،بیجاپور ،ہاسن ، ممبئی ، گجرات، آندھراپردیش ، کیرلا ، سے 1،1،فرد ڈینگو سے متاثر ہوکرواپس ضلع میں لوٹ آئے ہیں اور یہاں آ کر اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔ یہ تما م افراد روزگار کے سلسلے میں ان مقامات کو گئے تھے۔ سال بہ سال ملیریا اور ڈینگو کی شرح کو دیکھیں تو تصویر کچھ اس طرح بنتی ہے۔
سال 2012میں کل 316۔ 2013میں 253۔ 2014 میں 47۔ 2015 میں 86۔ 2016 میں 64 اور سال 2017کے جولائی تک 27ملیریا کے معاملات درج ہوئے ہیں۔ اعداد و شمارات پر کہاجاسکتاہے کہ اترکنڑا ضلع میں گذشتہ پانچ سالوں کے ڈینگو معاملات کا موازنہ سال رواں کے جولائی تک کریں تو بیماری سے متاثروں کی شرح میں کمی آئی ہے۔