کاروار بحریہ اڈے میں 3مشتبہ افرادکے داخل ہونے کی اطلاع پر ہائی الرٹ کے بعد مقامی لوگوں کے گھسنے کی بحریہ نے کی وضاحت
کاروار:22/جون (ایس اؤنیوز) کاروار کے آئی این ایس کدمبا بحریہ اڈے میں آج جمعرات صبح تین مشتبہ افراد کے داخلہ کو لے کرعلاقہ میں ہائی الرٹ جاری کئے جانے اور۔ کاروار شہر میں پولس کے سخت انتظامات کرتے ہوئے پورے علاقہ کی ناکہ بندی کرنےکی اطلاعات موصول ہوئی تھی، مگر اب کاروار نیول بیس کی جانب سے پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے وضاحت کی گئی ہے کہ گھسنے والے کوئی دہشت گرد نہیں بلکہ مقامی علاقہ کے لوگ ہیں۔
آج جمعرات کو خبر موصول ہوئی تھی کہ تین مشتبہ افراد بحریہ اڈے میں کمپاؤنڈ دیوار پھاند کر اندر داخل ہوتے ہوئے سی سی ٹی وی کیمروں میں دیکھے گئے ہیں۔ الیکٹرانک میڈیا میں نیوز فلش ہوتے ہی خبر ملی کہ پورے علاقہ میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے اور جو لوگ کمپائونڈ کی دیوار پھاند کر اندر داخل ہوئے ہیں، اُن کا پتہ لگایا جارہا ہے، میڈیا رپورٹوں میں خدشہ ظاہر کیا جارہا تھا کہ ان لوگوں کامقصد کدمبا بحریہ اڈے پر حملہ کرنا ہے۔ جس کے نتیجے میں کمپاؤنڈ دیوار پھاند کر اندر گھسنے والے تین انجان افراد کی شناخت کرنے اور اُنہیں تلاش کرنے کے لئے پورا عملہ حرکت میں آگیا ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق ضلع اترکنڑا ایس پی ونایک پاٹل سمیت کئی اعلیٰ افسران نے جائے وقوع کا دورہ کرتے ہوئے حالات کا جائزہ لیا ۔بحریہ اڈے پر ائیرپورٹ تعمیر کرنے کے منصوبہ کے تحت آئی آر بی کمپنی کی طرف سے فورلین کی تعمیر کا کام جاری ہے، جاری کام کی جگہ پر موجود دیوار کو پھاند کر 3لوگوں کے اندر داخل ہونے کی اطلاع موصول ہوئی تھی۔ مگر بعد میں بحریہ کی طرف سے بتایا گیا کہ یہ مقامی لوگوں کی کارستانی تھی۔
بحریہ کی جانب سے پریس ریلیز:
جمعرات شام کو کاروار نیول بیس کی جانب سے پریس ریلیز جاری کرتے ہوئے بتایا گیا ہے کہ تین لوگوں کو آج جمعرات صبح بحریہ اڈہ کے ممنوع علاقہ میں داخل ہوتے ہوئے دیکھا گیا تھا ، جس کے فوری بعد سیکوریٹی پر تعینات آفسران نے اُنہیں پکڑنے کی کوشش کی تھی، مگر وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے تھے۔ کسی بھی طرح کے شبہ کو دور کرنے کے لئے ہمیشہ کی طرح پورے علاقہ میں تلاشی مہم شروع کی گئی اور پورا جنگل کنگالا گیا، مگر ممنوع علاقہ میں کوئی بھی باہری شخص چھپاہوا نہیں پایا گیا، گھنا جنگل ہونے کی وجہ سے پہلی مرتبہ آج ریاستی ڈاگ اسکواڈ کے ذریعے بھی پورے علاقہ کی تلاشی لی گئی ہے اور مکمل اطمینان کے بعد جمعرات شام کو تلاشی مہم ختم کی گئی ہے۔
ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ آج ریاستی پولس اہلکاروں کے ساتھ نیول بیس کے آفسران نے مشترکہ طور پر تلاشی مہم چلائی تھی۔ ریلیز کے مطابق گذشتہ دس دنوں کے اندر نیول بیس کے ممنوع علاقوں میں گھسنے کی تین وارداتیں پیش آئی ہیں اور نیول بیس کے اہلکاروں نے ہمیشہ اُن کو پکڑ کر مقامی پولس کے حوالے کیا ہے۔ ریلیز میں بتایا گیا ہے کہ مقامی باشندے مچھلیوں کا شکار کرنے کے لئے بھی کبھی کبھار ممنوع علاقہ میں گھس جاتے ہیں، جبکہ درختوں کی کٹائی کے لئے بھی مقامی لوگ گھستے ہیں، مگر جب بھی ایسی واردات پیش آتی ہے، اُنہیں پکڑ کر پولس کے حوالے کیا جاتا ہے۔
پریس ریلیز کے مطابق نیشنل ہائی وے کو توسیع کرنے والی آئی آر بی کمپنی نے بحریہ آڈے کی سرحدی دیوار پر سڑک کی تعمیر کے دوران کئی جگہوں پر سوراخ کئے ہیں۔ آگے بتایا گیا ہے کہ جب بھی سرحدی دیوار پر سوراخ پائے جاتے ہیں، بحریہ کے اہلکار متعلقہ علاقہ کی تلاشی لیتے ہیں، اورشگاف کو بھردیا جاتا ہے،آج بھی سنکروباغ اور بینگا کے درمیانی دیواروں میں شگاف دیکھا گیا ہے۔
نیول بیس کے آفسران نے کاروار بحریہ اڈے کے اطراف رہنے والوں کو تاکید کی ہے کہ جہاں بھی کاروار کا بحریہ اڈہ قائم کیا گیا ہے، ریاستی حکومت نے اُن جگہوں کو عوام کے لئے ممنوع قرار دیا ہے، لہٰذا ممنوع جگہوں پر گھسنے کی کوشش نہ کی جائے۔