جمعیۃ العلماء کے سربراہ گلزار اعظمی کا دہلی میں وکلاء سے خصوصی خطاب؛ قانون کی فیلڈ میں مسلم تناسب بڑھانے کی اپیل
ممبئی ۱۸؍ ستمبر (ایس او نیوز/ پریس ریلیز) دہشت گردی کے الزامات کے تحت گرفتار مسلم نوجوانوں کو قانونی امداد فراہم کرنے والی تنظیم جمعیۃ علماء مہاراشٹر (ارشد مدنی) قانونی امداد کمیٹی کے سربراہ گلزار اعظمی اور لیگل سیل کے رکن ایڈوکیٹ شاہد ندیم نے گذشتہ کل دہلی میں منعقدہ وکلاء کی ایک خصوصی نشست میں شرکت کی جس میں ۱۴؍ سالوں بعد جیل سے باعزت رہا ہونے والے محمد عامر خان اور دیگر بھی بحیثیت مہمان خصوصی موجود تھے ۔
دہلی کے نظام الدین علاقے میں واقع دیوان ایڈوکیٹس کے زیر اہتمام پروگرام ’’شیئرنگ نالج آن لاء اینڈ لائف‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے گلزار اعظمی نے تفصیل سے جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کی سرگرمیوں سے سامعین کو آگاہ کیا اور اپنے خطاب میں اس بات پر زور دیتے ہوئے کہا کہ زیادہ سے زیادہ مسلم نوجوانوں کو آج شعبہ قانون سے منسلک ہونے کی ضرروت ہے اور اسی لئے جمعیۃ علماء مرحوم ایڈوکیٹ شاہد اعظمی کے نام سے ہر سال قانون کی تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کو تعلیمی وظائف دیتی ہے ۔
گلزاراعظمی نے ابتک جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے توسط سے جیل سے رہا ہونے والے مسلم نوجوانوں کی تفصیلات اور پورے ملک میں جمعیۃ علماء قانونی امداد کمیٹی کے توسط سے جاری مقدمات کے تعلق سے معلومات فراہم کی۔
اس موقع پر جیل سے باعزت بری ہونے والے محمد عامر خان نے ان پر گذرنے والے مظالم کی رونگٹے کھڑے کردینے والی داستان سنائی اور کہا کہ تحقیقاتی ایجنسیوں کا ایک مخصوص طبقہ مسلم نوجوانوں کو جھوٹے مقدمات میں پھنسا کر ان کی زندگی تباہ کرنے کے درپے ہے جس کے خلاف ہم سب کو ایک ساتھ آواز کو بلند کرنے کی ضرورت ہے۔
دیوان ایڈوکیٹس کے روح رواں ایڈوکیٹ فیروز غازی نے بھی اپنے خیالات کا اظہارکیا اور کہا کہ موجودہ وقت میں بھلے ہی وکلاء کو مسائل درپیش ہیں لیکن یہ وقت کا تقاضہ ہے کہ نوجوانوں کو قانون کی فیلڈ میں آگے لانا ہوگا اور بے جا ظلم و زیادتیوں کے خلاف آواز بلندکرنا ہوگا۔