ٹی ڈی پی رہنما کے آندھرا پردیش۔تلنگانہ واقع رہائش گاہ اور دفاتر پر چھاپہ
امراوتی،12؍ اکتوبر (ایس او نیوز؍آئی این ایس انڈیا)محکمہ انکم ٹیکس نے جمعہ کو تیلگو دیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے راجیہ سبھا رکن سی ایم رمیش کے آندھرا پردیش اور تلنگانہ واقع احاطے کی تلاشی لی۔ممبر پارلیمنٹ نے ان چھاپوں کو’سیاسی بدلے‘کی کارروائی قرار دیا۔ذرائع نے بتایا کہ رمیش کے کڈپا ضلع واقع آبائی گاؤں یراگنتلا میں ان کی رہائش گاہ پر چھاپہ ماری جمعہ کی صبح شروع ہوئی۔اسی وقت محکمہ انکم ٹیکس کے 10 ملازمین کی ٹیم نے حیدرآباد میں جوبلی ہلز واقع ان کی رہائش گاہ اور ان کی کمپنی کے دفتر پر بھی چھاپہ مارا۔محکمہ انکم ٹیکس کے ذرائع نے بتایاکہ رمیش کے آندھرا پردیش میں کڈپا ضلع واقع رہائش گاہوں کی تلاشی چل رہی ہے۔محکمہ انکم ٹیکس کے افسران حیدرآباد میں بھی ان کی رہائش گاہ اور دفتر کے ریکارڈ کی جانچ پڑتال کر رہے ہیں۔چھاپہ ماری کی تنقید کرتے ہوئے ٹی ڈی پی نے کہا کہ یہ پوری طورپر سیاسی بدلا ہے۔کیونکہ رمیش پارلیمنٹ میں مسلسل ریاست کے مفادات کے لئے آواز اٹھا رہے تھے۔اطلاعات و ٹیکنالوجی کے وزیر این لوکیش نے ٹویٹ کر کے الزام لگایاکہ یہ آندھرا کے لوگوں پر حملہ ہے۔مودی حکومت اس طرح کا رویہ اپنا رہی ہے کیونکہ ہم آندھرا پردیش سے کئے گئے تمام وعدوں کو پورا کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔انہوں نے الزام لگایا کہ اس چھاپے ماری کا مقصد صنعت کاروں کو ڈرا کر ریاست میں سرمایہ کاری کو روکنا ہے۔نئی دہلی میں موجود رمیش کا کہنا ہے کہ ان کے احاطے پر ہو رہی انکم ٹیکس کی چھاپہ ماری کے پیچھے اپوزیشن پارٹی وائی ایس آر کانگریس کا ہاتھ ہے۔انہوں نے کہاکہ وزیر اعظم نے خود پارلیمنٹ کے اندر ہمیں نتائج کی دھمکی دی تھی کیونکہ ہم لوگ ریاست کے حقوق کے لئے لڑ رہے تھے۔انکم ٹیکس کاچھاپہ اس انتباہ کا نتیجہ ہے۔پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے رکن رمیش نے یہ بھی کہا کہ انہوں نے گزشتہ چار سال میں 200 کروڑ روپے کی آمدنی دکھائی ہے اور ٹیکس بھرا ہوا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایسے حملوں سے نہیں ڈریں گے۔