ہبلی۔دھارواڑ سینٹرل اسمبلی حلقہ کے نتائج پر روک؛ کیا مشین میں گڑبڑی کی شکایت درست نکلی ؟بی جے پی کے جگدیش شٹر کی جیت کا ہوا تھا اعلان

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 16th May 2018, 1:14 AM | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

بھٹکل 15/مئی (ایس او نیوز) کرناٹک اسمبلی انتخابات میں ایک طرف بی جے پی بڑی پارٹی بن کر سامنے آئی ہے وہیں شکست کھانے والے کئی کانگریسی اُمیدواروں نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو اپنی ہار کا ذمہ دار ٹہرارہے ہیں، ایسے میں ہبلی ۔دھارواڑ سینٹرل اسمبلی حلقہ سے خبر موصول ہوئی ہے کہ یہاں کی الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں جتنے ووٹ ڈالے گئے تھے، اُس سے زیادہ ووٹ مشین نے  شو کئے ہیں، جس کو دیکھتے ہوئے یہاں بی جے پی کی جیت کا اعلان ہونے کے بعد اُس پر روک لگادی گئی ہے۔

ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق ہبلی۔دھارواڑسینٹرل حلقہ میں بی جے پی اُمیدوار جگدیش شٹر کی جیت کا اعلان کیا گیا تھا، جس پر  کانگریسی اُمیدوار ڈاکٹر مہیش   نالواڈ   نے الیکشن آفسر سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی شکایت کی، کاروائی کرتے ہوئے جب   پولنگ بوتھ نمبر 152 (A) کی الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی جانچ کی گئی تو  مشین میں 207 ووٹ کم پائے گئے ، حالانکہ   وی وی پیاڈ نے مشین کے مقابلے میں 207 ووٹ زائد دکھادئے، جس کو دیکھتے ہوئے  الیکشن آفسر نے یہاں بی جے پی اُمیدوار کی جیت پر روک لگادی ہے۔

ڈاکٹر مہیش نالواڈ نے  انتخابی نتائج سے ناراض ، اپنے شکایتی خط میں  الیکشن آفسر سے  اس بات کا بھی مطالبہ کیا ہے کہ بیلٹ پیپر کے ذریعے دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔

بتایا گیا ہے کہ اس تعلق سے  متعلقہ علاقہ کے الیکشن آفسر ریاستی الیکشن آفسر سے  واقعے کے تعلق سے جانکاری دیں گے اور اُن سے ملاقات کے بعد اگلی کاروائی کریں گے۔

خیال رہے کہ ہبلی۔دھارواڑ اسمبلی حلقہ کے انتخابی نتائج پر روک لگانے کے بعد ریاست میں بی جے پی کی سیٹوں کی تعداد 104 سے گھٹ کر اب 103 ہوگئی ہے۔

واضح رہے کہ مینگلور ، بھٹکل اور کمٹہ کے کانگریسی اُمیدواروں نے بھی اپنی ہار پر تبصرہ کرتے ہوئے ان مشینوں پر ہی الزام لگایا ہے اور ان اُمیدواروں نے اپنی ہار پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے الیکشن آفسران سے  مشین کی جانچ کرنے اور ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر یوپی اور بہار میں ہوئے انتخابات کے موقع پر بھی سوالیہ نشان لگ چکے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔