ہبلی۔دھارواڑ سینٹرل اسمبلی حلقہ کے نتائج پر روک؛ کیا مشین میں گڑبڑی کی شکایت درست نکلی ؟بی جے پی کے جگدیش شٹر کی جیت کا ہوا تھا اعلان
بھٹکل 15/مئی (ایس او نیوز) کرناٹک اسمبلی انتخابات میں ایک طرف بی جے پی بڑی پارٹی بن کر سامنے آئی ہے وہیں شکست کھانے والے کئی کانگریسی اُمیدواروں نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کو اپنی ہار کا ذمہ دار ٹہرارہے ہیں، ایسے میں ہبلی ۔دھارواڑ سینٹرل اسمبلی حلقہ سے خبر موصول ہوئی ہے کہ یہاں کی الیکٹرانک ووٹنگ مشین میں جتنے ووٹ ڈالے گئے تھے، اُس سے زیادہ ووٹ مشین نے شو کئے ہیں، جس کو دیکھتے ہوئے یہاں بی جے پی کی جیت کا اعلان ہونے کے بعد اُس پر روک لگادی گئی ہے۔
ذرائع سے ملی اطلاع کے مطابق ہبلی۔دھارواڑسینٹرل حلقہ میں بی جے پی اُمیدوار جگدیش شٹر کی جیت کا اعلان کیا گیا تھا، جس پر کانگریسی اُمیدوار ڈاکٹر مہیش نالواڈ نے الیکشن آفسر سے الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی شکایت کی، کاروائی کرتے ہوئے جب پولنگ بوتھ نمبر 152 (A) کی الیکٹرانک ووٹنگ مشین کی جانچ کی گئی تو مشین میں 207 ووٹ کم پائے گئے ، حالانکہ وی وی پیاڈ نے مشین کے مقابلے میں 207 ووٹ زائد دکھادئے، جس کو دیکھتے ہوئے الیکشن آفسر نے یہاں بی جے پی اُمیدوار کی جیت پر روک لگادی ہے۔
ڈاکٹر مہیش نالواڈ نے انتخابی نتائج سے ناراض ، اپنے شکایتی خط میں الیکشن آفسر سے اس بات کا بھی مطالبہ کیا ہے کہ بیلٹ پیپر کے ذریعے دوبارہ انتخابات کرائے جائیں۔
بتایا گیا ہے کہ اس تعلق سے متعلقہ علاقہ کے الیکشن آفسر ریاستی الیکشن آفسر سے واقعے کے تعلق سے جانکاری دیں گے اور اُن سے ملاقات کے بعد اگلی کاروائی کریں گے۔
خیال رہے کہ ہبلی۔دھارواڑ اسمبلی حلقہ کے انتخابی نتائج پر روک لگانے کے بعد ریاست میں بی جے پی کی سیٹوں کی تعداد 104 سے گھٹ کر اب 103 ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ مینگلور ، بھٹکل اور کمٹہ کے کانگریسی اُمیدواروں نے بھی اپنی ہار پر تبصرہ کرتے ہوئے ان مشینوں پر ہی الزام لگایا ہے اور ان اُمیدواروں نے اپنی ہار پر سخت ناراضگی ظاہر کرتے ہوئے الیکشن آفسران سے مشین کی جانچ کرنے اور ووٹوں کی دوبارہ گنتی کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔ یاد رہے کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر یوپی اور بہار میں ہوئے انتخابات کے موقع پر بھی سوالیہ نشان لگ چکے ہیں۔