ہوناور شراوتی ندی سے ریت سپلائی کے انتظار میں مزدور، ٹھیکدار اور سواری مالکان :کیا حکومت اس طرف توجہ دے گی ؟
ہوناور :21/ستمبر(ایس اؤ نیوز) گذشتہ جون سے بند ریت سپلائی ستمبر ختم ہونےکو ہے شروع ہونے کے کوئی آثار نظر نہیں آنے سے ریت پر انحصار کرنے والے مزدور، سواری مالکان، ٹھیکدار سب پریشان ہیں۔ سرکاری عمارات سمیت کئی پرائیویٹ عمارات کی تعمیر ریت نہیں ملنے کی وجہ سے رکی ہوئی ہیں، ترقی کو گرہن لگاہے۔
عام طورپر بارش اور ریت کی ذخیرہ اندوزی کے لئے جون کے پہلے ہفتہ سے اگست کے دوسرے ہفتہ تک ریت سپلائی پر پابندی لگائی جاتی ہے۔ لیکن سرکاری سطح پر جاری پیچیدگیوں کی وجہ سے ابھی تک شروع نہیں ہوئی تو ریت پر منحصر سبھی انتظارمیں ہیں۔ ریت سپلائی نہیں ہونے کی وجہ سے ہزاروں مزدور، بینک قرضہ کی سواریوں کے مالکان کام دھندہ نہیں ہونے سے مشکلات میں پھنس گئے ہیں۔ یہ رجسٹرڈ ریت سپلائی کرنےو الوں کادکھڑا ہے تو چوری چھپے ریت سپلائی کرنےو الوں کی کتنی ہی سواریوں کو پولس نے ضبط کرلیا ہے، نہ سواری ، نہ ریت سپلائی دونوں طرف سے نقصان اٹھا رہے ہیں۔ عوام نے اپنے کئی تعمیراتی منصوبوں کو موخر کرتے رہے ہیں۔ اسی انتظار میں کہ آج نہیں توکل ، ریت سپلائی شروع ہوگی، مگر کوئی امکان نظر نہیں آرہاہے۔
محکمہ اراضی اور کان کنی کی طرف سے ملی جانکاری کے مطابق شراوتی ندی سے ریت نکالنے کے لائسنس کے لئے 1500 سے عرضیاں موصول ہوئی ہیں ، اب تک 43افراد کو منظوری دی گئی تھی جنہیں فی ٹن 60ہزاروپئے کی فیس اداکرنی پڑتی ہے۔ ایک ٹھیکدار ایک برس میں5ہزار ٹن ریت ندی سے نکال سکتاہے۔