ہم آہنگی کے فروغ میں رواداری کو مرکزی اہمیت حاصل، نیشنل لا اسکول آف انڈیا یونیورسٹی کے 25 ویں کانوکیشن سےحامدانصاری کاخطاب

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 7th August 2017, 11:40 AM | ریاستی خبریں | ملکی خبریں |

بنگلورو،6؍اگست(ایس او نیوز) نائب صدرجمہوریہ حامد انصاری نے آج کہا کہ مختلف طبقات کے مابین ہم آہنگی کے فروغ دینے کیلئے رواداری کو قوم کا لازمی جزو بنایا جانا چاہئے۔ انہوں نے نیشنل لا اسکول آف انڈیا یونیورسٹی کے 25 ویں کانوکیشن سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک ایسے سماج میں جہاں مختلف مذاہب اور سیاسی نظریات کی حامل لوگ رہتے ہوں، ان میں باہمی اختلاف کو دور کرنے کا واحد فارمولہ رواداری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ صرف رواداری ہی کثرت میں وحدت اور اجتماعی سماج کی بنیاد نہیں ہوسکتی ، اس کے ساتھ ساتھ ایک دوسرے کو سمجھنے اور قبول کرنے کا مادہ ہونا ضروری ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے سوامی وویکانند کا یہ قول دہرایا کہ ’’ہمیں نہ صرف دیگر مذاہب کے ساتھ رواداری کا مظاہرہ کرنا ہوگا بلکہ ان کی خوبیوں کو تسلیم بھی کرنا ہوگا کیونکہ سچائی ہی تمام مذاہب کی بنیاد ہے‘‘۔ نائب صدرجمہوریہ نے کہا کہ آج سب سے بڑا چیلنج سیکولرازم کے بنیادی اصولوں کو ازسرنو مستحکم بنانا ہے جن میں مذہبی آزادی اور رواداری بھی شامل ہے۔ یہ چیلنج ہمیں اس بات پر زور دیتا ہے کہ مساوات اہمیت کے حامل ہیں۔ مذہبی آزادی کو اجتماعی تناظر میں دیکھا جانا چاہئے۔ انہوں نے ہندوستانی سماج میں رواداری اور ایک دوسرے کو قبول کرنے کی صلاحیت کا تذکرہ کیا۔ حامد انصاری نے کہا کہ قومیت پسندی دراصل ہماری تہذیبی و ثقافتی عہد کی پابندی ہے۔ اگر قدامت پسندی اور تنگ نظری کی حامل قومیت پسندی کو اختیار کیا جائے تو عدم رواداری اور سخت گیر حب الوطنی کو بڑھاوا ملے گا۔ انہوں نے کہا کہ حالیہ دنوں میں اس متضاد نظریہ نے اپنا اثر دکھانا شروع کیا ہے اور یہ سیاسی اور تہذیبی سماج میں سرایت کرگیا ہے۔ اس کا ایک اثر یہ بھی ہے کہ کسی بھی مخالف کو خواہ وہ بے قصور ہی کیوں نہ ہو، ختم کردینے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اس طرح قومی وقار کو خطرہ لاحق ہوگیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت سے زیادہ قومیت پسندی اور اپنا ذہن ماؤف کرلینا یہ ایسی خصوصیات ہے جن سے دنیا میں کسی ایک مقام پر عدم سلامتی بڑھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کیلئے بیرونی اور داخلی سلامتی کا تحفظ یقینی بنانا بنیادی ذمہ داری ہے۔ حامد انصاری نے کہا کہ جمہوریت کو صرف اس کے اداروں کے ذریعہ نہیں بلکہ حقیقی معنوں میں اس کی موجودگی کے ذریعہ جانچا جاتا ہے۔ یہ دیکھا جاتا ہے کہ عوام کے مختلف طبقات سے اٹھنے والی مختلف آوازوں کو کس طرح سنا جارہا ہے۔ سب کی آواز کو تسلیم کیا جارہا ہے یا نہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

بیدر میں وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم مودی پر کی سخت تنقید 

بیدر کے انتخابی دورہ پر کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدرامیا نے وزیراعظم نریندر مودی پر  یہ کہہ کر سخت تنقید کی کہ  اُنہیں انتخابات کے موقع پر ہی  کرناٹک کی یاد آتی ہے۔ شہر کے گنیش میدان میں منعقدہ کانگریس پارٹی کے انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ریاست میں شدید خشک سالی ...

مودی-شاہ دکاندار ہیں اور اڈانی-امبانی خریدار، کانگریس صدر ملکارجن کھرگے کا مودی حکومت پر سخت حملہ

کانگریس کے قومی صدر ملکارجن کھرگے نے کرناٹک کے کلبرگی میں پی ایم مودی اور وزیر داخلہ امت شاہ پر آج سخت ترین حملہ کیا۔ انہوں نے ایک عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کئی دہائیوں قبل قائم کی گئی حکومت کی ملکیت والی فیکٹریوں کو مودی-شاہ امبانی-اڈانی کے ہاتھوں فروخت کر رہے ہیں۔

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلہ کی تشہیری مہم کا تھم گیا شور؛ کرناٹک کے 14 حلقوں سمیت 12ریاستوں میں کل جمعہ کو ہوں گے انتخابات

لوک سبھا انتخابات کے لئے دوسرے مرحلے کی تشہیری مہم بدھ کی شام  5؍ بجےختم ہوگئی۔اس مرحلے میں یوپی ،بہار،ایم پی اورراجستھان سمیت کرناٹک میں ہونے والے دو مراحل  میں سے پہلے مرحلہ کے انتخابات کے ساتھ ساتھ 13؍ریاستوں کی 88؍ سیٹوں پر بھی  کل جمعہ 26 اپریل کوانتخابات ہوں گے۔  تمام ...

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

کرناٹک کی کانگریس حکومت کا اہم قدم؛ ملازمتوں اورتعلیمی اداروں میں ریزرویشن کے لیےمسلمانوں کو کیا او بی سی میں شا مل

کرناٹک کی کانگریس حکومت نے ریاست کے مسلمانوں کو ملازمتوں اور تعلیمی اداروں میں ریزرویشن دینے کے  مقصد سے  او بی سی  (یعنی دیگر پسماندہ طبقات) کے زمرے میں شامل کیا ہے۔ اس تعلق سے  معلومات فراہم کرتے ہوئے  نیشنل کمیشن برائے پسماندہ طبقات (NCBC) نے بدھ کو کرناٹک حکومت کے اعداد و ...

بی جے پی مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کر رہی ہے: وائی ایس شرمیلا ریڈی

کانگریس کی آندھرا پردیش یونٹ کی صدر وائی ایس شرمیلا ریڈی نے منگل کو بی جے پی پر مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا الزام لگایا۔ بی جے پی کو ملک کے لیے ایک بڑا خطرہ بتاتے ہوئے انہوں نے ایسی پارٹی سے تعلق برقرار رکھنے پر وزیر اعلیٰ وائی ایس سے کہا کہ ۔ جگن موہن ریڈی اور ٹی ڈی پی ...

لوک سبھا انتخابات 2024: 88 سیٹوں پر ووٹنگ ختم؛ شام پانچ بجے تک تریپورہ میں سب سے زیادہ اور اُترپردیش میں سب سے کم پولنگ

لوک سبھا الیکشن 2024 کے کے دوسرے مرحلہ میں آج ملک کی 13 ریاستوں  سمیت  مرکز کے زیر انتظام خطوں کی جملہ  88 سیٹوں پر انتخابات  کا عمل انجام پا گیا۔جس میں شام پانچ  بجے تک ملی اطلاع کے مطابق  تریپورہ میں سب سے زیادہ   79.50 فیصد پولنگ ریکارڈکی گئی جبکہ  سب سے کم پولنگ اُترپردیش ...

وی وی پیٹ معاملہ: سپریم کورٹ نے اپنا فیصلہ دوبارہ محفوظ رکھا

’دی ہندو‘ کی ایک رپورٹ کے مطابق، سپریم کورٹ نے بدھ کو مشاہدہ کیا کہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں اور ووٹر کی تصدیق شدہ پیپر آڈٹ ٹریل میں مائیکرو کنٹرولرز کسی پارٹی یا امیدوار کے نام کو نہیں پہچانتے ہیں۔ جسٹس سنجیو کھنہ اور دیپانکر دتا کی بنچ الیکٹرونک ووٹنگ مشینوں کے ذریعے ڈالے ...

مودی حکومت میں بڑھی مہنگائی اور بے روزگاری کے سبب خواتین پر گھریلو تشدد میں ہوا اضافہ: الکا لامبا

 ’’چنڈی گڑھ لوک سبھا سیٹ پر اس مرتبہ الیکشن تاریخی ثابت ہوگا۔ یہاں کے انتخاب کی لہر ہریانہ، پنجاب میں کانگریس کی فتح طے کرے گی۔‘‘ یہ بیان قومی خاتون کانگریس کی صدر الکا لامبا نے چنڈی گڑھ میں دیا۔ ساتھ ہی انھوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی مہنگائی و بے روزگاری کے معاملے میں ...

ہتک عزتی کے معاملہ میں راہل گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے راحت، کارروائی پر روک

 کانگریس لیڈر راہل گاندھی کو چائیباسا کے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں ان کے خلاف چل رہے ہتک عزتی کے معاملہ میں بڑی راحت ملی ہے۔ جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے ایم پی-ایم ایل اے کورٹ میں جاری کارروائی پر روک لگا دی ہے۔

مودی کی گارنٹی بے اثر رہی، اس لئے جھوٹ کا سہارا لے رہے ہیں: پی چدمبرم

 کانگریس کے سینئر لیڈر پی چدمبرم نے کہا کہ 'دولت کی دوبارہ تقسیم' اور 'وراثتی ٹیکس' پر 'من گھڑت' تنازعہ ظاہر کرتا ہے کہ بھارتیہ جنتا پارٹی اس لوک سبھا الیکشن میں خوفزدہ ہے اور جھوٹ کا سہارا لے رہی ہے کیونکہ 'مودی کی گارنٹی' کوئی اثر چھوڑنے میں کامیاب نہیں ہو سکی۔

فوج کی بھرتی کا کیا ہوا، مورینہ بجلی چوری کا گڑھ کیوں بن گیا؟ کانگریس کے مودی سے سوالات

کانگریس نے وزیر اعظم مودی کے مدھیہ پردیش میں انتخابی جلسہ سے قبل ریاست کو درپیش کچھ مسائل پر سوالات پوچھے اور دعویٰ کیا کہ ریاست کے دیہی علاقوں، خاص طور پر قبائلی بستیوں میں ’سوچھ بھارت مشن‘ ناکام ثابت ہوا ہے۔