ضلع وقف بورڈ دفتر کے لئے جگہ نہ ملنے کی وجہ سے دفترکاروار سے سرسی منتقل
کاروار:28/جولائی (ایس او نیوز) ایک زمانے سے ضلع وقف بورڈ کا دفتر کاروار میں چل رہاتھا مگر کرایے کی اس عمارت سے دفتر خالی کروانے کے بعد کاروار میں دفتر کی تعمیر کے لئے مناسب جگہ دستیاب نہ ہونے کی وجہ سے اب دفتر کو سرسی میں منتقل کیا گیا ہے اور نئی عمارت کی تعمیر کے لئے جگہ تلاش کی جارہی ہے۔اس بات کی اطلاع سرسی میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس کے دوران ضلع وقف مشاورتی کمیٹی کے صدر جناب خیام مگد نے دی .
جناب خیام نے کاروار میں جگہ دستیاب نہ ہونے میں مسلم سماج کی طرف سے عدم تعاون کو ایک سبب قرار دیتے ہوئے بتایا کہ وقف بورڈ دفتر کی تعمیر کے لئے سرکار کی طرف سے 2کروڑ روپے جاری کیے گئے ہیں۔ابتدا میں کاروار کی مدینہ مسجد کے احاطے میں ایک کمرہ کے اندر دفتر قائم تھا۔ مگر سڑک کی توسیع کی وجہ سے وہاں سے کمرہ خالی کرناپڑا۔ پھر اسے کچھ مدت کے لئے کاروار ڈی سی دفتر کے ایک بوسیدہ کمرے میں منتقل کیا گیا۔ وہاں سے بھی اس عمارت کی تعمیر نو کے پس منظر میں وقف بورڈ کا دفتر خالی کرنا پڑا۔ پھر اس کے بعد عوام کا تعاون اور مناسب جگہ نہ ملنے کی وجہ سے ضلع کے وسط میں موجود سرسی شہر میں اسے منتقل کیے جانے کا فیصلہ لیا گیا ہے۔اب سرسی میں دفتر کی تعمیر کے لئے جگہ تلاش کی جارہی ہے۔
اس موقع پر وقف مشاورتی کمیٹی کے سابق صدر محمد اقبال شیخ نے کہا کہ دفتر کی تعمیر کے لئے دس گُنٹہ زمین درکار ہے۔اب بھی کاروار میں جگہ کی تلاش جاری ہے ، اگر وہاں جگہ دستیاب نہیں ہوگی تو پھر سرسی میں ہی یہ دفتر تعمیرکیا جائے گا۔جب اخبار نویسوں نے ضلع کے مختلف مقامات پروقف املاک پر کیے گئے ناجائز قبضوں کے بارے میں پوچھا تو صدر کمیٹی نے کہا کہ اب تک ضلع میں کوئی مستقل وقف افیسر متعین رہا ہی نہیں ہے۔انچارج افسران کا معاملہ بھی کبھی ادھرکبھی اُدھر چل رہاتھا۔ اب جبکہ دفتر کو سرسی منتقل کیا گیا ہے تو ایک مستقل وقف افیسر اور ایک وقف انسپکٹر کو نامزد کیا گیا ہے۔ لہٰذا آئندہ دنوں میں ناجائز قبضہ جات کے تعلق سے کارروائی کی جائے گی۔
پریس کانفرنس کے دوران وقف کمیٹی ذمہ داران محبوب علی، نذیر احمد، شوکت علی شیخ اور دیگرحضرات موجود تھے۔