منگلورو4؍فروری (ایس او نیوز) مہاتما گاندھی کی 71ویں برسی کے موقع پر ہندومہاسبھا کی سیکریٹری شکون پانڈے اور اس کے ساتھیوں کی طرف سے علی گڑھ میں مہاتما گاندھی کے پتلے پر گولیاں چلانے اور گاندھی کے قاتل گوڈسے کی گلپوشی کرنے کے خلاف منگلورو میں کانگریس کی طرف سے احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔
اس موقع پر مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیر رماناتھ رائے نے کہا کہ :’’ سنگھ پریوار کی تنظیمیں ملک میں لاقانونیت اور انتشار پیدا کرنا چاہتی ہیں۔وہ دستور ہند کا احترام نہیں کرتے۔ مہاتما گاندھی کے قتل کی نقالی کرتے ہوئے تمام محب وطن ہندوستانی باشندوں کی تذلیل کی گئی ہے۔اس طرح کی حرکت سے سنگھ پریوار نوجوان نسل کے ذہنوں میں زہر بھرنا چاہتا ہے۔ان کے اس عمل سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ وہ کتنے ظالم ہیں۔اس لئے ہندوستانی باشندے کی حیثیت سے ہر ایک کو اس کی مذمت کرنی چاہیے۔‘‘
ایم ایل سی ہریش کمارنے اپنے خطاب میں کہا کہ :’’ ہندو مہاسبھا ملک کی تعمیر والے کسی بھی کام میں ملوث نہیں ہے۔ اس کا اصلی ایجنڈا ہی نفرت پھیلانا اور مذہب کے نام پر تشدد برپا کرنا ہے۔ ہم سب کو پتہ ہے کہ مہاتما گاندھی ہندوستان کو انگریزوں کی غلامی سے آزاد کروانے کی جنگ لڑ رہے تھے اور دوسری طرف ہندومہاسبھا کے لیڈران خفیہ طور پر انگریزوں کا ساتھ نبھا رہے تھے۔پھر آزادی ملتے ہی انہوں نے مہاتما گاندھی کو قتل کرنے کی سازش پر عمل کیا۔ وہ گاندھی کو اپنی راہ کا روڑا سمجھ رہے تھے۔ اب و ہ لوگ مہاتما گاندھی کے نظریات کو قتل کرنے میں لگے ہوئے ہیں۔بی جے پی سنگھ پریوار کے توسط سے ایسے دیش کے غداروں کی حمایت کررہی ہے۔ لیکن آئندہ پارلیمانی انتخاب عوام بی جے پی اور اس کی حلیف پارٹیوں کو صحیح سبق سکھائیں گے۔‘‘
اس موقع پر کانگریسی لیڈر اور ایم ایل سی آئیوان ڈیسوزا، ابراہیم کوڈیجال، کویتا سانیل، آشا ڈی سلوا، شالیت پنٹو اور دیگر لیڈران موجود تھے۔