مودی کی ریلی کے معاملے پر کانگریس نے گورنر کو میمورنڈم سونپا
دہرادون، 24؍فروری (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )ہری دوار میں مبینہ طور پر وزیر اعظم کی بغیر اجازت کے ریلی کے انعقاد کے معاملے پر بی جے پی لیڈروں کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی اپیل کو لے کر کانگریس کے وفد نے گورنر کو میمورنڈم سونپا۔ریاستی صدر کشور اپادھیائے نے کہا کہ 10؍فروری کو ہری دوار میں بغیر اجازت کے انتخابی ریلی منعقد کرنے پر انتخابی ضابطہ اخلاق کی دفعات کے تحت وزیر اعظم کی ریلی منعقد کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کیا جانا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں اسمبلی انتخابات کے دوران انتخابی ضابطہ اخلاق نافذ ہونے کے ساتھ ساتھ دفعہ 144نافذ ہونے کی وجہ سے کسی بھی سیاسی پارٹی کی طرف سے یا اسمبلی امیدواروں کی طرف سے پروگراموں کے انعقاد کے لیے متعلق حکام سے قانونی طور سے اجازت ملنے کے بعد ہی پروگرام منعقد کیا جاتا ہے، لیکن حیرت کی بات ہے کہ مودی کے جلسہ عام کی ضلع انتظامیہ سے کوئی اجازت نہ ملنے کے باوجود جلسہ عام کا انعقاد کیا گیا۔وزیر اعظم کی طرف سے بغیر انتظامی اجازت کے کسی جلسہ عام میں شامل ہونا اور جلسے سے خطاب کرنا جہاں ایک طرف مثالی انتخابی ضابطہ اخلاق کی کھلی خلاف ورزی ہے وہیں دوسری طرف یہ ملک کے سینئر لیڈر کی سیکورٹی سے جڑا معاملہ بھی ہے۔پارٹی کی طرف سے 18؍فروری کو چیف الیکشن آفیسر اتراکھنڈ کے ذریعے چیف الیکشن کمشنر سے ایک میمورنڈم کے ذریعے مطالبہ کیا گیا تھا کہ اس معاملے میں وزیر اعظم نریندر مودی اور بی جے پی کے معاملے کے لیے ذمہ دار لیڈروں پر مثالی انتخابی ضابطہ اخلاق کے قوانین کے تحت مقدمہ درج کیا جائے، لیکن طویل وقت گزر جانے کے باوجود متعلقہ حکام کی طرف سے ابھی تک کوئی کارروائی نہیں کیا جانا سنجیدہ تشویش کا موضوع ہے۔گورنر کو میمورنڈم دینے والوں میں ریاستی کانگریس کے چیف ترجمان متھرادت جوشی، چیف پروگرام کوآرڈی نیٹر راجندر شاہ، ترجمان گریما دسونی، سکریٹری گریش نوین پیال ، آئی ٹی صدر امرجیت سنگھ، سکریٹری حاجی شہید حسن اور نیم چند وغیرہ شامل تھے۔