مودی کے10؍پرسنٹیج کمیشن الزام پر کانگریس کا صدفیصد جواب وزیراعلیٰ سدارامیا سے وزیراعظم کو4چبھتے ہوئے سوالات
بنگلورو،6؍فروری(ایس او نیوز) کرناٹک میں اسمبلی انتخابات بالکل قریب ہیں ۔ انتخابی دنگل میں کوئی پارٹی طبع آزمائی کررہی تو کوئی تباہ آزمائی پر آمادہ نظر آرہی ہے۔ ہر پارٹی ایک دوسرے پر سبقت لے جانے پر تلی ہوئی ہے۔ سیاسی ماہرین کے مطابق کرناٹک کے انتخابی دنگل میں صرف دوقومی پارٹیوں کے مابین راست مقابلہ ہے۔ یہی وجہ ہے کہ کانگریس اور بی جے پی کے درمیان واک اور ٹویٹ جنگ عروج پر پہنچ گئی ہے۔ اتر پردیش کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ کے ریاستی دورہ سے شروع ہوئی ٹوئیٹر جنگ آئے دن بڑھتی ہی جارہی ہے۔ امیت شاہ آکر جانے کے بعد ٹوئیٹر جنگ ایک مرحلہ تک تھی، گزشتہ اتوار کو نریندر مودی کی آمد اور مودی کاریاستی حکومت کے خلاف10؍پرسنٹیج کمیشن سرکار کے الزام کے بعد ٹوئیٹر جنگ ایک اور انتہاء کو پہنچ گئی ہے۔ مودی کے تابڑ توڑ الزامات کے جواب دیتے ہوئے کانگریس کے ریاستی لیڈران مسلسل ٹویٹ کرتے ہوئے جوابی الزام دیتے جارہے ہیں۔ یہاں تک کے وزیراعلیٰ نے اپنے کابینہ وزراء کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مودی کے الزامات کا جواب دیاہے۔ ایک طرف مودی10؍پرسنٹیج کمیشن کا بیان گردش میں رہاتو دوسری طرف سابق رکن پارلیمان رمیا کا پاٹ(POT) ٹویٹ ہلچل مچایاہوا ہے۔ بدعنوانی کے سلسلہ میں عوامی اجلاس میں الزامات کی بوچھاڑ کرنے والے نریندر مودی سے وزیراعلیٰ سدارامیا نے کئی سوالات پر مشتمل ایک ٹوئٹ کیاہے ۔ اس ٹوئٹ کو سینکڑوں افراد نے ری ٹویٹ کیا اور ہزاروں نے لائک کیا اور کمینٹس بھی کیا۔ سدارامیاء نے مودی کو چیلنج کرتے ہوئے کئی سوالات کئے ۔ کہا کہ بدعنوانی کے سلسلہ میں نریندر مودی کا گفتگوکرنا خوشی کا باعث ہے ۔ چند معاملات میں آپ کو بحث کی دعوت دیتاہوں ۔1۔ لوک پال کی نامزدگی، 2جسٹس لویاکی مشکوک موت کی تحقیقات ۔3۔ امیت شاہ کے بیٹے جئے شاہ کی آمدنی میں اچانک اضافہ کی تحقیقات۔4۔ بدعنوانی کا لیبل نہ رکھنے والے بے داغ شخص کو آپ کی پارٹی کے امیدوار طورپر اعلان، کیا یہ آپ سے ممکن ہے؟۔ ایک اور ٹوئٹ میں سدارامیا نے کہا کہ این سی آر بی کی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ جرائم ، وکرائم کی شرح رکھنے والی ریاستوں کی فہرست میں بی جے پی کے اقتدار والی اترپردیش(یوپی) راجستھان، مدھیہ پردیش، ہریانہ، سرفہرست ہیں۔ کیا آپ کو معلوم بھی ہے جرائم کی سرفہرست ریاستوں میں کرناٹک شامل نہیں ہے۔ ایک اور ٹوئٹ میں ایک جرأتمندانہ سوال کرتے ہوئے سدارامیا مودی سے پوچھا ! 2002کے گجرات فرقہ وارانہ فسادات میں2000(دو ہزار)معصوم افراد کو موت کے گھاٹ اتاردیاگیاتھا، اس وقت اس ریاست کے وزیراعلیٰ آپ ہی تھے نا؟ جرائم کے سلسلہ میں کنڑیگاس کو سبق سکھانے کی ضرورت نہیں ہے۔ گجرات میں9 سال تک لوک آیکتہ کومقررہی نہیں کیا گیا ۔ اور چار سال سے لوک پال کو مقرر نہیں کیا؟ بدعنوانی ختم کرنے کا ارادہ ہے تو لوک پال کیوں مقررنہیں کیاگیا؟۔ گجرات میں اپنے9 سال دور اقتدار میں لوک آیکتہ اور اب چار سالہ سے لوک پال کو مقرر نہیں کیا!۔ کیوں؟۔ بدعنوان وزراء کی حفاظت کے لئے ؟ چیک میں رشوت لینے والے ایڈی یورپا، کٹا سبرامنیم نائیڈو، جناردھن ریڈی، کرشنیا شیٹی یہ تمام پرسنٹیج کے کاروبار کے ماہر ہیں۔ ان سے پوچھ لیتے تو مسئلہ حل ہوجاتا۔ مودی جی، ریاستی حکومت پر 10پرسنٹیج کا الزام لگاتے وقت پاس میں بیٹھے سابق وزیراعلیٰ ایڈی یورپا سے دریافت کرتے تو بہتر تھا، کیونکہ وہ10نہیں 100پرسنٹیج کمیشن لپکنے میں ماہرہیں۔