بھٹکل تنظیم کا تینوں ساحلی اضلاع کے مسلمانوں کو متحد کرنے اور ایک متحدہ پلیٹ فارم قائم کرنے کی طرف پہلا قدم

Source: S.O. News Service | By I.G. Bhatkali | Published on 31st July 2016, 3:29 AM | ساحلی خبریں |

بھٹکل تنظیم ہال میں اہم نشست کا اہتمام؛ مینگلور،اُڈپی، کنداپوراور اُترکنڑا کے مختلف علاقوں کے مسلم مندوبین کی شرکت

بھٹکل:30/ جولائی(ایس او نیوز) مشہور و معروف سماجی وسیاسی ادارہ مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل کے زیر اہتمام تینوں ساحلی اضلاع اُترکنڑا، اُڈپی اور دکشن کنڑا کے ملی اداروں کے ذمہ داروں پر مشتمل ایک اہم نشست 30جولائی کی دوپہرتنظیم دفترمیں منعقد کی گئی ۔نشست میں ملی تحفظ، اتحاد سمیت مختلف مسائل اور امکانات پرسیر حاصل گفتگو ہوئی ، اور نشست میں  ساحلی اضلاع  کے مسلمانوں کا ایک متحدہ پلیٹ فارم قائم کرنے کی غرض سےایک کور کمیٹی تشکیل دئیے جانے کا فیصلہ لیا گیا۔ ساتھ ساتھ اگلی میٹنگ مینگلور میں منعقد کئے جانے کی بات کہی گئی۔ اسی کو وسعت دیتے ہوئےبعد نماز عصرانجمن گراؤ نڈ پر عیدملن کی مناسبت سے اتحاد ملت کے عنوان پر عام عوامی اجلاس کا بھی انعقاد ہوا۔ جس میں ساحلی اضلاع کے مسلم مندوبین نے حصہ لیا۔

عوامی اجلاس کا آغازمولانا نعمت اللہ عسکری ندوی کی تلاوت قرآن پاک سے ہوا۔ مولوی سالک برماور ندوی نے مترنم آواز میں ہدیہ نعت پیش کی۔ تنظیم کے نائب صدر عنایت اللہ شاہ بندری نے استقبالیہ کلمات کے ساتھ پروگرام کی غرض و غایت پر روشنی ڈالی، تنظیم کے جنرل سکریٹری محی الدین الطاف کھروری نے تنظیم کا تعارف پیش کیا۔ اس موقع پر مختلف مقامات سے تشریف فرما ذمہ داران اور مندوبین نے اتحاد ملت کے متعلق اپنے اپنے خیالات کا اظہار کیا۔

جامع مسجد بھٹکل کے خطیب  و امام مولانا عبدالعلیم خطیب ندوی نےاپنے خطاب میں بتایا کہ امت کا مطلب ہی اتحاد ہے، لیکن آج ملت کا اہم مسئلہ اتحاد بن گیا ہے۔ مولانا نےقرآنی آیت کی روشنی میں بتایا کہ جب تک مسلمان متحد رہیں گے تب تک ان کی طاقت بنی رہے گی اور جس وقت ملت میں  اختلاف پید گا تو ہوا اکھڑ جائے گی۔ ملی اتحاد کی مثال پیش کرتے ہوئے کہاکہ جس طرح ٹہنیوں کو کاٹنے سے درخت کمزور ہوگااسی طرح ہم الگ الگ ہوگئے تو ہمارا شیرازہ بکھر جائے گا۔  مومنوں کو  عمارت کی مانند قرار دیتے ہوئے کہاکہ عمارت کی تمام اینٹیں ایک دوسرے میں پیوست رہتی ہیں تو عمارت مضبوط رہتی ہے اوراینٹیں نکل گئیں تو عمارت کمزور ہوجائے گی، اسی طرح عمارت میں بعض اینٹیں بہت ہی اہم ہوتی ہیں جن کے نکل جانے سے پوری عمارت ڈھ جاتی ہے۔ مولانا نے ملت کے اتحاد کے لئے کہاکہ  انا کو ختم کریں،  اجتماعی فیصلوں کو اہمیت دیں تو اللہ کی مدد بھی حاصل ہوگی کیونکہ اللہ کی مدد  اجتماعیت کے ساتھ ہوتی ہے۔

مرکزی خلیفہ جماعت المسلمین بھٹکل کے چیف قاضی مولانا خواجہ معین الدین اکرمی مدنی نے اپنے خطاب میں کہاکہ  مسلکی و جماعتی اختلافات کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملت کے اتحاد کے لئے کوشاں رہنے کی ضرورت ہے۔ تینوں اضلاع کے مسلم ذمہ داران کو ایک اسٹیج پر لانے کی ستائش کرتے ہوئے مولانا نے کہا کہ ملت کی سربلندی کے لئے اس کو مزید وسعت دیتے ہوئے آگےبڑھانا چاہئے۔

منگلورو مہانگر پالیکا کے سابق میئر محمداشرف بیاری نے اپنے خطاب میں کہاکہ آج ہمارے ساتھ جو نا انصافیاں ہورہی ہیں اس کو دورکرنا ہے تو ہماری صفوں میں اتحاد پیدا کرنا لازمی ہے۔ آج ہم مختلف اداروں اور تنظیموں کی اشتعال انگیزی پر حکومت کی خاموشی پر انگلی اٹھاتےہیں لیکن ہماری آواز پرکوئی کان نہیں دھرتاہے تو اس کی اہم وجہ یہی ہے کہ ہم متحد نہیں ہیں۔  ہمارا اتحاد صرف جلسے جلوس ، ریلیوں اور پروگرامات کی حد تک رہتا ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں مسلمانوں کو جمع کرنا آسان ہے لیکن ان میں اتحاد پیدا کرکے ایک جٹ ہونا بہت مشکل ہورہاہے، ایسےکتنےہی ہزاروں کے مجموعہ کولے کر جمع کرکے احتجاج کیا گیا لیکن کوئی انصاف نہیں ملا، کیونکہ بظاہر ہم میں اتحاد نظر آتاہے لیکن عملی سطح پر ہم جد ا جدا ہیں۔ہرایک ادارہ اپنی اپنی سطح پر خدمت خلق کے کام انجام دے رہاہے لیکن یہی کام متحدہوکر نہیں کیا جارہاہے۔ انہوں نے مسلم سیاست دانوں پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ جب بھی ملت کے ساتھ نا انصافی ہوتی ہے تو کوئی بھی مسلم لیڈرآواز نہیں اٹھاتا، ہرایک اپنی پارٹی کی غلامی کرتارہتاہے، جب تک یہ لوگ ملت کے لئے متحد ہوکر آواز نہیں اٹھائیں گے مسائل کی طرف حکومتوں کو متوجہ کرنا محال ہوگا۔ مسلمانوں کو اطمینان کی زندگی اسی وقت میسر آئے گی جب ان میں اتحاد ہوگا۔

جماعت اسلامی ہند منگلورو کے صدرمحمد کنہی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ملت اسلامیہ ہمیشہ آزمائشوں کے دور سے گزرتی رہی ہے، اور جب کبھی سنگین حالات کا سامنا ہواہے یا آزمائشوں کا دور چلا ہے ہر وقت یہ ملت نئی طاقت کے ساتھ ابھر کر آئی ہے،ہمیں گھبرانےکی ضرورت نہیں ہے ، صبر وتحمل اور حکمت سےکام لیں تو یہ ملت  آج بھی ایک نئی طاقت بن کر ابھر سکتی ہے،ہاں ! یہ  اسی وقت ہوگا جب ہم میں اتحاد ہوگا۔ آج ہمارے خطباء، ائمہ ، علماء  اور دانشوروں کا زیادہ تر وقت مسلکی ، جماعتی اورآپسی طنز وتنقید پر خرچ ہوتاہے۔ ہمارے خطبے ، بیانات حتیٰ کہ فتوے تک اسی بنیاد پر ہوتے ہیں تو بھلا کیسے ہم میں اتحاد ہوگا۔ یاد رہے جتنی بھی جماعتیں ہیں یا مسلکی ادارے ہیں وہ سب اہل سنت الجماعت کے ہیں اسی کو بنیاد بنا کر ہم آپس میں اتحاد پید اکریں گے تو ہمیں کوئی کمزور نہیں کرسکتا۔ موصوف نے بلیغ مثال دیتے ہوئے کہاکہ ملت کو ختم کرنےکے معنی ہمیں قتل کرنے کے نہیں ہیں ، ایسا ہوگا بھی نہیں کیونکہ یہ ناممکن ہے، ملت کو ختم کرنےکے معنی یہ ہیں کہ ہمارے اتحاد کے شیرازے کو بکھیردیا جائے گا۔ ہمیں الگ الگ مسلکوں اور جماعتوں میں بانٹ کر ہمیں ختم کرنےکی کوشش کی جارہی ہے ہم امت واحدہ بنیں ، مسائل ختم ہوجائیں گے۔

قائد قوم ایس ایم سید خلیل الرحمن نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ دعوت اسلامی کا نظریہ ہی اتحاد ہے ، نبی ﷺ نے متحد ملت برپا کی۔ اتحاد کی بنیاد پر ہی صرف ایک سال میں مراکش سے لے کر چین تک اسلام پھیلا۔ دین اسلام میں بہت ساری سہولیات دی گئی ہیں ہم فتوے نہ لگائیں اور ایک دوسرے پر نکتہ چینی نہ کریں بلکہ  ہرایک سے نرمی و محبت سے پیش آئیں۔ اتحاد قوم کی ضرورت ہے۔ دشمنان اسلام گذشتہ 25سالوں سے اس بات پر غور کررہے ہیں کہ اسپین سے اسلام کو کیسے ختم کیا گیاتھا۔اور آج وہ انہی وجوہات کو دہراتے ہوئے  مسلمانوں کےاتحاد کو ختم کرنے کی کوشش کررہے ہیں تاکہ ہم از خود  ختم ہوجائیں، ہم ملت کے لئے ایک ہوں تو ہرمسئلہ خود حل ہوجائے گا۔

پروگرام کی صدارت کرتے ہوئے مجلس اصلاح وتنظیم بھٹکل کے صدر محمدمزمل قاضیانے تنظیم دفتر میں منعقدہ میٹنگ کاحوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ یہ میٹنگ تینوں اضلاع کےذمہ داران سے باہمی صلاح و مشورے سے آگے کا لائحہ عمل تیار کرنےکے لئے منعقد کی گئی تھی۔ جس میں دانشوروں نے غور و فکر کے بعد تینوں اضلاع پر مشتمل ایک کورکمیٹی کو تشکیل دینے کا فیصلہ لیا، جس کے لئے انہوں نے عوام کاتعاون ضروری قرار دیتے ہوئے عندیہ دیا کہ ایسی ہی ایک نشست آئندہ دنوں میں منگلورومیں منعقد ہوگی ۔ اپنے خطاب کے آخر میں انہوں نے سب کا شکریہ اداکیا۔ جلسہ میں منگلورواہلسنت والجماعت کےصدرجناب حیدر، پی ایف آئی منگلورو کےصدرشافع یلارے اور دکشن کنڑامسلم سنٹرل کمیٹی کےصدراورسابق اقلیتی کمیشن کےصدرجناب کےایم مسعود نے بھی موقع کی مناسبت سے خطاب کیا۔ جماعت المسلمین بھٹکل کے چیف قاضی مولانا محمد اقبال ملاندوی کی دعا پراجلاس اختتام پذیر ہوا۔ عتیق الرحمن شاہ بندری نے نظامت کے فرائض انجام دئیے۔ ڈائس پرانجمن حامئی مسلمین بھٹکل کے صدر عبدالرحیم جوکاکو،جامعہ اسلامیہ بھٹکل کے مہتمم مولانا مقبول کوبٹے ندوی ،محتشم بلڈرس کے ایس ایم ارشداوراندرون ہندواور بیرون ہند بھٹکل کی  مختلف جماعتوں کے ذمہ داران موجود تھے۔ تنظیم دفترمیں تمام مندوبین کے لئے طعام اور شام کے اجلاس میں تمام کے لئے تواضع کا اہتمام کیاگیا تھا۔

خیال رہے کہ چند ماہ قبل کینرا لوک سبھا کے رکن پارلیمان آننت کمار ہیگڈے نے مسلم مخالف بیان دیا تھا، جس پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے تنظیم کے وفود نے مختلف اداروں کے ذمہ داروں کو ساتھ لے کر مینگلور اور اُڈپی کی مختلف جماعتوں اور اداروں کے ذمہ داران سے ملاقات کی تھی، اُس موقع پر مینگلور مسلم سینٹرل کمیٹی کی طرف سے اس بات کی خواہش ظاہر کی گئی تھی کہ تینوں ساحلی اضلاع کے مسلمانوں کو ایک پلیٹ فارم پرلانے اور ایک متحدہ محاذ قائم کرنے کی طرف تنظیم اگر پہل کرے تو ان اضلاع کے مسلمانوں کے مسائل مل بیٹھ کر حل کرنے میں آسانی ہوگی، اُسی کام کو آگے بڑھاتے ہوئے آج تنظیم نے اس اہم اجلاس کا انعقاد کیا تھا جس میں مینگلور، اُڈپی، کنداپور، بھٹکل، یلاپور، سرسی، و دیگر کئی تعلقہ سے مسلم ذمہ داران نے شرکت کی اورساحلی کینرا کے اس نئے محاذ کی سراہنا کرتے ہوئے اس کام کا خیر مقدم کیا اورساحلی اضلاع کے مسلمانوں کی ایک نئی کمیٹی قائم کرنے کے لئے اپنی جانب سے ہرممکن تعائون دیئے جانے کا یقین دلایا۔

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...