بنگلورو،9؍ستمبر(ایس او نیوز) وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے نجی اسپتالوں اور میڈیکل اداروں کو آواز دی ہے کہ وہ قلبی امراض میں مبتلا مریضوں کو غریبی یا امیری کی بنیادپر امتیازی نظروں سے نہ دیکھیں بلکہ ہر ایک کو معیاری علاج فراہم کرے۔
آج شہر کی ایک ہوٹل میں ماہرین قلبیات کی کانفرنس کا افتتا ح کرتے ہوئے کمارسوامی نے کہاکہ 1960 میں حرکت قلب بند ہونے سے مرنے والوں کی شرح چار فیصد تھی، فی الوقت یہ شرح بڑھ کر 12 فیصد سے متجاوز ہوچکی ہے، یہ اندیشہ ظاہر کیا جارہاہے کہ 2020تک یہ اور بھی بڑھے گی۔
انہوں نے کہا کہ وجہ اموات کا اگر جائزہ لیا جائے تو 25فیصد اموات صرف ذیابیطس ، بلڈ پریشر اور قلبی امراض کے سبب ہوتی ہیں ، جوکہ موجودہ معاشرے کے لئے تشویش کا موضوع ہے، کمار سوامی نے کہاکہ پہلے یہ کہا جاتا تھاکہ بلڈ پریشر ذیابیطس اور قلبی امراض میں صرف عمر رسید ہ افراد ہی مبتلا ہوتے تھے، لیکن اب صورتحال ایسی نہیں ہے کمسن بچوں میں بھی ان امراض کی علامتیں عام ہوگئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ غرباء میں اگر ایسے امراض پائے جاتے ہیں تو علاج کرتے کرتے غریب کے خاندان کی پوری معیشت تباہ ہوجاتی ہے۔
کمار سوامی نے کہاکہ ایک قلبی مریض کی تکلیف کیا ہوتی ہے، وہ بخوبی جانتے ہیں ۔ان کا بھی دو مرتبہ قلبی آپریشن ہوچکا ہے، ایک مرتبہ ان کے دل میں اسٹنٹ لگایا گیااور دوسری مرتبہ اسے تبدیل کیاگیا۔
اس موقع پر شعبۂ قلبی امراض میں نمایاں خدمات انجام دینے والے جے دیوا انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیالوجی کے ڈائرکٹر ڈاکٹر سی این منجوناتھ اور دیگر ممتاز ماہرین قلبیات کو اعزاز سے نوازا گیا۔