عوامی جد وجہد رنگ لائی۔بالآخربیندور کو ملا ’تعلقہ‘ کا درجہ

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 2nd February 2018, 8:07 PM | ساحلی خبریں |

کنداپور2؍فروری (ایس او نیوز) ریاستی حکومت نے نئے تعلقہ جات تشکیل دینے کا جو اقدام کیا تھا اس میں اڈپی ضلع کے بیندور کا نام شامل تھا۔ اب گزٹ نوٹی فکیشن کے بعد بیندور کو تعلقہ کا درجہ مل گیا ہے جو26قصبوں اور دیہاتوں پر مشتمل ہے۔

خیال رہے کہ بیندور کو تعلقہ کا درجہ دلوانے کی مانگ عوام کی طرف سے بڑی مدت سے جاری تھی۔ اس سلسلے میں جدوجہد کے لئے ایک عوامی کمیٹی بھی تشکیل دی گئی تھی جس کے تحت کئی احتجاجی مظاہرے بھی ہوئے تھے۔ریاستی حکومت نے تعلقہ کی تشکیل کا گزٹ نوٹی فکیشن 16دسمبر 2017 کو جاری کیا تھا اور اس پر اعتراضات اور مشورے داخل کرنے کے لئے 30دنوں کی مہلت دی تھی۔27جنوری کو حکومت نے عوامی مشوروں کا جائزہ لیااورپھر فائنل نوٹی فکیشن جاری کردیا ہے۔خیال رہے کہ بیندور کو تعلقہ کا درجہ دینے کا فیصلہ اس وقت کیا گیا تھا جب ریاست میں بی جے پی کی سرکار تھی۔ پھر کانگریس کے برسراقتدار آنے پر اس معاملے میں زیادہ دلچسپی نہیں دکھائی گئی تو مختلف تنظیموں کے طرف سے مطالبے اور مظاہرے زور پکڑ نے لگے ۔بالآخر ریاستی حکومت نے عوامی دباؤ کے بعد ان کا مطالبہ تسلیم کیااور بیندور کو اس نئے تعلقہ کا صدر مقام بنایا۔

ابتدائی نوٹی فکیشن میں بیندور شہر سے 27کیلومیٹر دوری پر واقع ’کملا شیلے‘ اور ’سیناپورا‘ نامی دو دیہات نئے تعلقہ میں شامل کیے گئے تھے۔ اس پر عوامی اعتراض کے بعد’ کملا شیلے‘ دیہات کو کنداپور تعلقہ میں ہی رہنے دیا گیا اور اس کے بدلے میں ’ہالّی ہولے‘ دیہات کو شامل کردیا گیا ۔ قطعی نوٹی فکیشن میں’ہالّی ہولے‘ کا نام شامل کیے جانے پر اس دیہات کے عوام کو بہت مایوسی ہوئی ہے اور پتہ چلاہے وہ لوگ اس کے خلاف قانونی کارروائی پر غور کررہے ہیں۔دلچسپ بات یہ ہے کہ’ کملاشیلے‘جسے کنداپور تعلقہ میں رہنے دیا گیا ہے وہ ’ہالّی ہولے‘ گرام پنچایت کے تحت آتا ہے ۔ اس طرح ایک ہی گرام پنچایت کے دو گاؤں دو الگ الگ تعلقہ جات سے منسلک کردئے گئے ہیں۔

اس موقع پر بیندور تعلقہ ہوراٹا سمیتی کے صدر بی جگن ناتھ شیٹی نے کہا کہ ایک طویل جد وجہد کے بعد یہاں کے عوام کا ایک دیرینہ خواب پورا ہوگیا۔جس کے لئے انہوں نے سابقہ اور موجودہ وزراء اور اراکین اسمبلی کا شکریہ اداکیا۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔