بھٹکل کڈوین کٹا ڈیم میں پانی کی سطح میں کمی پر عوام کو تشویش :اپریل کے بعد پینے کے پانی کو لے کر حالات سنگین ہونے کے آثار

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 23rd March 2017, 2:09 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل:22/مارچ(ایس اؤ نیوز)تعلقہ بھر میں شدت کی گرمی نے اپنا اثر دکھانا شروع کردیا ہے، کڑی دھوپ میں مزدوری کرنےو الے کسان اور یومیہ مزدورایک طرف پریشان ہیں تو وہیں دیگر عوام کے لئے پانی کا مسئلہ سنگین رُخ اختیار کرنے کے آثار دکھائی دے رہے ہیں۔

بھٹکل شہر اور جالی پنچایت کا علاقہ پانی کے لئے کڈوین کٹا ندی پر منحصر ہے،  اس ڈیم سے بھٹکل شہر کے مکینوں کو  روزانہ 2.5ملین لیٹر اور جالی علاقہ کے مکینوں کو 1ملین لیٹر پانی تقسیم کیا جاتا ہے۔ اسی طرح شرالی کے بعض علاقوں میں بھی یہاں کا پانی سپلائی کیاجاتا ہے جبکہ  ماوین کوروے کے مکینوں کو بھی اسی ندی سے  پانی کو سپلائی کرنے کے لئے جاری کام قریب الختم ہے۔

ایک طرح سے دیکھا جائے تو بھٹکل والوں کے لئے کڈوین کٹا  ندی آب حیات کا درجہ رکھتی ہے، مگر اب موسم کے بدلتے کڈوین کٹا ندی کو بھی گرمی کی شدت محسوس ہورہی ہے، اندرونی بہاؤ میں کمی دیکھی جارہی ہے، جس کے نتیجے میں ڈیم میں پانی کی سطح آہستہ آہستہ کم ہوتی نظر آرہی ہے۔ بنٹوال اور بنگلورو میں بارش کی خبر سن کر یہاں کے عوام روزانہ سر اٹھا کر آسمان کو دیکھ رہے ہیں، ایک اندازے کے مطابق اپریل کے بعد پانی کی سطح میں مزید کمی ہوئی تو حالات سنگین ہوسکتے ہیں۔ اس پر مزید یہ کہ ندی میں بھرا ہوا کیچڑ پانی کے ذخیرے کے لئے مسئلہ پیدا کررہاہے۔ مستقبل کے متعلق کسی کو کوئی فکر نہیں ہے، ڈرنیج کے مسئلہ سے دوچارہ بلدیہ حددو کے غوثیہ اسٹریٹ میں مسئلہ جوں کا توں باقی ہے ، شرابی ندی کی آلودگی سے منڈلی، بیلنی علاقہ کے سیکڑوں کنویں آلودہ ہیں، اُن کنوئوں کو  پاک کرنے اور صاف ستھرا پینے کا پانی دوبارہ جمع کرانے کی طرف حکومت کچھ نہیں کررہی ہے۔ اُدھر سونارکیری میں ڈرنیج کا پانی ، کنوئوں میں جمع ہوجانے کی شکایت لے کر وہاں کے عوام نے اے سی کو میمورنڈم سونپ چکے ہیں۔ پانی کے لئے بھاگ دوڑ جاری ہے۔ ماوین کوروے، مرڈیشور کی نیشنل کالونی سمیت دیگر مقامات پر پانی کی سطح میں لگاتار گراوٹ آرہی ہے، بھٹکل میں پینے کے پانی کے متعلق کئی ایک منصوبہ جات جاری ہیں، کروڑوں کاروپیہ خرچ کیا جا رہاہے، لیکن قسمت دیکھئے ! کوئی بھی کام مکمل نہیں ہوپارہاہے ، 10دن، 15دن ، 20دن ، ایک مہینہ اسی طرح بھروسوں کے سہارے کام باقی ہیں، عوام نے تعلقہ انتظامیہ سے اپیل کی ہے کہ جہاں پانی کی قلت ہے وہاں کم سے کم ٹینکروں کے ذریعے پانی پہنچا کر عوام کو راحت دی جائے۔ اس سلسلے میں ماہی گیروں کے لیڈر وسنت کھاروی نے کہا کہ ماوین کوروے علاقہ میں برسوں سے پانی کا مسئلہ درپیش ہے ۔ کڈوین کٹا ڈیم سے علاقہ کو پانی سپلائی کرنے کے لئے جاری کام ختم ہونے کانام نہیں لے رہاہے، انہوں نے اپیل کی ہے کہ  کم سے کم تعلقہ انتظامیہ کے آفیسر ان ٹینکرکے ذریعے پانی سپلائی کرتےہوئے عارضی طورپر مسئلہ کو حل کریں۔

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...