بھٹکل منڈلی میں پنچایت پی ڈی اؤ پر عوامی کاموں میں عدم تعاون کا الزام ؛صدر نے کیا پنچایت دفتر کو قفل لگا کر احتجاج
بھٹکل:16/جنوری (ایس او نیوز)عوامی کاموں کو نظر انداز کرنے کا الزام لگاتے ہوئے منڈلی میں پنچایت ترقی جات افسر (پی ڈی اؤ) کو اس پورے عملہ کو پنچایت دفتر کے اندرہی بند کردیا گیا اور باہر سے تالا لگاتے ہوئے سخت احتجاج کیا گیا۔یہ واقعہ پیر کو پیش آیا ہے۔ عوام کا الزام ہے کہ پی ڈی او عوامی مسائل پر توجہ دینے کے بجائے مسائل کو نظر انداز کردیتے ہیں۔
اطلاع کے مطابق پیرکو12بجے کے قریب پنچایت کی صدر ناگرتنا موگیر پنچایت دفتر پہنچیں کچھ دیر اپنی کرسی پر جلوہ افروز رہیں، پھرپنچایت کے کاموں کو لے کر پی ڈی اؤ پر ناراض عوامی مسائل کو نظر انداز کئے جانے کا الزام لگا کر پی ڈی او اور دیگر عملہ کو پنچایت دفتر کو تالا لگایا اور چابی لے کر چل پڑی۔ بتایا گیا ہے کہ دفتر کو قفل لگانے کے بعد انہوں نے نائب صدر ناگپا نائک کے ساتھ پنچایت حدود کے پائپ لائن کام کا معائنہ کرنے کے لئے چلی گئیں۔ کچھ پنچایت ممبرا ن نے بھی جائے وقوع پر پہنچ کر صدر پنچایت کی حمایت کی۔ اس کے بعد جب دفتر کا وقت 30-01بجے ختم ہوا تو دفتر کے اندر موجود پی ڈی اؤ نے اپنے پا س موجود اور دوسری چابی سے قفل کھول دیا اور دیگر عملے کے ساتھ چپ چاپ باہر نکل گئے۔
اس سلسلے میں ساحل آن لائن سے گفتگو کرتے ہوئے پنچایت صدر ناگرتنا موگیر نے بتایاکہ پنچایت دفتر میں عوامی کاموں میں جان بوجھ کر تاخیر کی جارہی ہے، آدھار کارڈ کے لئے رہائشی اور دیگر دستاویزات کی ضرورت ہوتی ہے، جس کے لئے عوام پنچایت دفتر آتے ہیں، لیکن پی ڈی اؤ جان بوجھ کر بے تکے بہانوں کے ذریعے ان دیکھی کررہے ہیں۔ کاموں کو لے کر تیارکرکے ارسال کی گئی فہرست تعلقہ پنچایت دفتر سے کئی بار واپس آجاتی ہے، منصوبہ جات کو جاری کرنے میں ان کا بالکل تعاون نہیں مل پارہاہے، پنچایت صدر کی حیثیت سے جب میں دفترآتی ہوں تو یہ حضرت منہ ٹیڑھا کرکے بیٹھتے ہیں۔ غریبوں کوآشریہ گھر کی دستاویزات دینے کاکام بھی نہیں ہورہاہے، اعلیٰ افسران کی بھی کوئی حیثیت نہیں رہی۔ انہوں نے یہاں بطورپر پی ڈی اؤ کا عہدہ سنبھالتے ہی پنچایت کی منظوری لئے بغیر 80ہزارروپیوں کے الکٹرک سامان خریدے تھے، میں نے اسےغیرقانونی کہتے ہوئے اس کو لوٹایا تھا، جس سے مشتعل ہوکر پی ڈی اؤ ابھی تک پنچایت کے کاموں میں ٹال مٹول سے کام کرتے ہوئے اپنا غصہ نکال رہے ہیں۔ یا پھر چونکہ میں ایک عورت ہوں اس لئے وہ ایسا کررہے ہونگے، پنچایت صدر نے سوال کیا کہ حالات جب ایسے ہیں تو میں کیا کروں؟ ۔
معاملے کو لے کر جب پی ڈی اؤ نٹراج سے پوچھا گیا تو انہوں نے کہاکہ پنچایت صدر دفتر کو قفل لگا کر کیوں چلی گئیں مجھے پتہ نہیں، البتہ آشریہ گھر کے دستاویزات میں تاخیر اس لئے ہورہے ہے کیونکہ کاغذات صحیح نہیں ہیں،انہوں نے اپنے اوپر لگائے گئے دیگر سبھی الزامات کو غلط قرار دیا۔ اس سلسلے میں جب تعلقہ پنچایت آفیسر سی ٹی نائک سے سوال کیا گیا تو انہوں نے کہاکہ وہ معاملہ کی مکمل تفتیش کریں گے اور بعد میں مناسب کاروائی کریں گے۔