بھٹکل:24/مارچ(ایس اؤ نیوز) تعلقہ کے جالی پٹن پنچایت کے علاقوں میں مسائل کے انبار ہیں جن سے نپٹنے کے لئے پنچایت کے پاس کوئی فنڈ نہ ہونے کی شکایتیں مل رہی تھیں۔ خاطر خواہ فنڈ نہ ہونے سے علاقہ کی ترقی نہیں ہوپارہی تھی اور عوام کے مسائل میں روز بروز اضافہ دیکھا جارہا تھا، مگر اب ایسا لگ رہا ہے کہ جالی پٹن پنچایت کے صدر عبدالرحیم نے علاقہ کی ترقی اور عوامی مسائل کے حل کا بیڑہ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے بھٹکل رکن اسمبلی منکال وئیدیا اور ضلع انچارج وزیر آر وی دیش پانڈے کے ساتھ قربت بڑھانے کے ساتھ ساتھ اُن سے خاطر خواہ فائدہ اُٹھاتے ہوئے آج جمعہ کو ریاست کے وزیراعلیٰ سدرامیا سے ملاقات کی ہے اور علاقہ کے مسائل کو حل کرنے کے لئے 15 کروڑ روپیوں کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیراعلیٰ کو میمورنڈم پیش کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ نئے طورپر تشکیل کردہ جالی پٹن پنچایت بہت ہی پسماندہ علاقہ ہے ، علاقہ میں ترقیاتی کام نہ ہونےکے برابر ہے، ضروری ہے کہ علاقہ کی ہمہ جہت ترقی کے لئے ریاستی حکومت خصوصی امداد جاری کرے۔
انہوں نے سدرامیا کو بتایا کہ جالی علاقہ میں مسائل کےانبار ہیں ، فی الوقت جتنی امداد فراہم کی گئی ہے اس میں ترقیاتی کاموں کو انجام دینا ممکن نہیں ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ جالی کو ایک مثالی پنچایت میں تبدیل کرے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سدرامیا سے کہا کہ جالی گرام پنچایت کے جالی پٹن پنچایت میں تبدیل ہونے کے بعد سب سے بڑا مسئلہ اسٹاف کا ہے، اسٹاف کی بھرپائی کے بغیر کام کو آگے بڑھانا مشکل ہے۔ اسی طرح جالی حدود میں سڑک اور اندرونی نالیوں کی حالت نہایت خستہ ہے۔ انہوں نے سڑک کی تعمیر اور اندرونی نالیوںکے لئے 10کروڑ روپئے کا مطالبہ کیا، انہوں نے کہا کہ علاقہ میں سب سے بڑا مسئلہ کچروں کی نکاسی کا ہے، عبدالرحیم نے بتایا کہ کچروں کو ٹھکانے لگانے کے لئے جالی پنچایت کے پاس کوئی جگہ نہیں ہے، انہوں نے کچروں کو ٹھکانے لگانے اور جگہ کا مناسب انتظام کرنے ایک کروڑ روپئے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے جالی پنچایت کی عمارت نہایت تنگ ہونے کے نتیجے میں نئی اور عالیشان عمارت تعمیر کرنے کے لئے تین کروڑ روپئے کا بھی مطالبہ کیا ہے، اسی طرحسڑک کنارے روشنی کے انتظام کے لئے 50لاکھ روپیوں سمیت جملہ 15کروڑ روپیہ جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ عبدالرحیم کے ساتھ موجود بھٹکل رکن اسمبلی منکال وئیدیا نے سدارامیا سے اپیل کی کہ وہ متعلقہ رقم کو جاری کرتے ہوئے بھٹکل کے عوام کے مسائل حل کرنے میں دلچسپی دکھائیں۔
اس موقع پر وزیر اعلیٰ سدرامیا نے مثبت جواب دیتے ہوئے بہت جلد امداد منظور کرنے کی یقین دھانی کرائی ہے۔ وفد میں جالی پنچایت کے اسٹانڈنگ کمیٹی چیرمن آدم پنمبور، امتیاز، شمیم بانو، ریشما سردار، فاطمہ شیخ، منگلا گونڈ،دیوی داس، شری دھرنائک،کرشنا کمار، آفتاب دامودی ،ممتاز، ناگپا وغیرہ موجو د تھے۔