بھٹکل جالی پنچایت وفد کی وزیراعلیٰ سدرامیا سےملاقات؛ مختلف ترقیاتی کاموں کے لئے 15 کروڑ کا مطالبہ

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 25th March 2017, 12:16 AM | ساحلی خبریں |

بھٹکل:24/مارچ(ایس اؤ نیوز) تعلقہ کے جالی پٹن پنچایت کے علاقوں میں مسائل کے انبار ہیں جن سے نپٹنے کے لئے پنچایت کے پاس کوئی فنڈ نہ ہونے کی شکایتیں مل رہی تھیں۔ خاطر خواہ فنڈ نہ ہونے سے علاقہ کی ترقی نہیں ہوپارہی تھی اور عوام کے مسائل میں روز بروز اضافہ دیکھا جارہا تھا، مگر اب ایسا لگ رہا ہے کہ جالی پٹن پنچایت کے صدر عبدالرحیم نے علاقہ کی ترقی اور عوامی مسائل کے حل کا بیڑہ اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔ انہوں نے  بھٹکل رکن اسمبلی منکال وئیدیا  اور ضلع انچارج وزیر آر وی دیش پانڈے کے ساتھ قربت بڑھانے کے ساتھ ساتھ اُن سے خاطر خواہ فائدہ اُٹھاتے ہوئے آج  جمعہ کو ریاست کے وزیراعلیٰ سدرامیا سے ملاقات کی ہے اور  علاقہ کے مسائل کو حل کرنے کے لئے 15 کروڑ روپیوں کا مطالبہ کیا ہے۔

وزیراعلیٰ کو میمورنڈم پیش کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ نئے طورپر تشکیل کردہ جالی پٹن پنچایت بہت ہی پسماندہ علاقہ ہے ، علاقہ میں ترقیاتی کام  نہ  ہونےکے برابر ہے، ضروری ہے کہ علاقہ  کی ہمہ جہت ترقی کے لئے ریاستی حکومت خصوصی امداد جاری کرے۔

انہوں نے سدرامیا کو بتایا کہ جالی علاقہ میں مسائل کےانبار ہیں ، فی الوقت جتنی  امداد فراہم کی گئی ہے اس میں ترقیاتی  کاموں کو انجام دینا ممکن نہیں ہے ، ہم چاہتے ہیں کہ جالی کو ایک مثالی پنچایت میں تبدیل کرے۔ انہوں نے وزیراعلیٰ سدرامیا سے کہا کہ جالی گرام پنچایت کے  جالی پٹن پنچایت میں تبدیل ہونے کے بعد سب سے بڑا مسئلہ اسٹاف کا ہے، اسٹاف کی بھرپائی کے بغیر کام کو آگے بڑھانا مشکل ہے۔ اسی طرح جالی حدود میں  سڑک اور اندرونی نالیوں کی حالت نہایت خستہ ہے۔ انہوں نے سڑک کی تعمیر اور اندرونی نالیوںکے لئے 10کروڑ روپئے کا مطالبہ کیا، انہوں نے کہا کہ علاقہ میں سب سے بڑا مسئلہ کچروں کی نکاسی کا ہے،  عبدالرحیم نے بتایا کہ کچروں کو ٹھکانے لگانے کے لئے جالی پنچایت کے پاس کوئی جگہ نہیں ہے، انہوں نے کچروں کو ٹھکانے لگانے اور جگہ کا مناسب انتظام کرنے ایک کروڑ روپئے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے جالی پنچایت کی عمارت نہایت تنگ ہونے کے نتیجے میں نئی اور عالیشان عمارت تعمیر کرنے کے لئے  تین کروڑ روپئے کا بھی مطالبہ کیا ہے، اسی طرحسڑک کنارے روشنی کے انتظام کے لئے 50لاکھ روپیوں سمیت جملہ  15کروڑ روپیہ جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ عبدالرحیم کے ساتھ موجود بھٹکل رکن اسمبلی منکال وئیدیا نے سدارامیا سے اپیل کی کہ وہ متعلقہ رقم کو جاری کرتے ہوئے بھٹکل کے عوام کے مسائل حل کرنے میں دلچسپی دکھائیں۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ سدرامیا نے مثبت جواب دیتے ہوئے بہت جلد امداد منظور کرنے کی یقین دھانی کرائی ہے۔ وفد میں جالی پنچایت کے اسٹانڈنگ کمیٹی چیرمن آدم پنمبور، امتیاز، شمیم بانو، ریشما سردار، فاطمہ شیخ، منگلا گونڈ،دیوی داس، شری دھرنائک،کرشنا کمار، آفتاب دامودی ،ممتاز، ناگپا وغیرہ موجو د تھے۔

ایک نظر اس پر بھی

منگلورو میں بی جے پی کارکن نے پولنگ بوتھ کے پاس کیا ہنگامہ - کنداپور میں 'نوٹا' کی مہم زوروں پر

ووٹنگ کے دوران پولنگ بوتھ کے قریب  بی جے پی کارکنوں  کی پہلے پولس پھر صحافیوں کے ساتھ اُس  وقت جھڑپ شروع ہوگئی جب کانگریس امیدوار پدماراج آر پجاری  ایک گھنٹہ تک  ووٹنگ کی قطار میں کھڑے ہونے کے بعد  اپنا ووٹ ڈال کر باہر آرہے تھے۔  واردات  جمعہ صبح کو پیش آئی۔

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔