بھٹکل ۔ ہوناور بس سرویس سیاسی مفادات کی بھینٹ؟:طلبا کی تعلیم متاثرہونے پر بھی تنظیموں کی خاموشی

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 12th September 2018, 7:29 PM | ساحلی خبریں |

ہوناور:12/ستمبر(ایس اؤ نیوز) عوامی نمائندے کے طورپر جو لوگ منتخب ہوتے ہیں ان کاکام عوامی خدمت ہونی چاہئے، ان کی طرف سے جاری ہونے والے منصوبے عوامی ہونی چاہئے۔ لیکن  اپنی سیاسی مفادات کے لئے عوامی مقاصد میں تبدیلی کی جاتی ہے تو اس کے نتائج کس درجہ متاثرہوتے ہیں،اس کے لئے  بھٹکل سے ہوناور کے درمیان چلنے والی سرکاری بسوں کا مسئلہ واضح ثبوت ہے۔

بھٹکل ۔ ہوناور۔ گیرسوپا کے لئے روزانہ ہزاروں مسافر مختلف سواریوں کے ذریعے سفر کرتے رہتے ہیں۔ ان کی تکالیف کو دیکھتے ہوئے سابق ایم ایل اے منکال وئیدیا اس وقت کی کانگریس حکومت کی جانب سے کئی ساری نئی بسوں کی منظور ی لے کر مناسب انتظامات کئے تھے۔ خاص کر بسوں کی یہ سہولت دیہی علاقوں سے شہر کو جانے والے طلبا کے لئے کافی راحت کا باعث تھی۔ مگر اچانک چند بسوں کو روک دیا گیا ہے اور کچھ بسوں کے اوقات میں تبدیلی کئے جانے سے اس راہ پر چلنے والے مسافر کافی پریشان نظر آرہے ہیں۔

بھٹکل سے ہوناور چلنے والی سٹی بسیں  اورگیرسوپا جانےو الی بسیں کی کل تعداد 12تھی ، اب اچانک ان کی تعداد میں کمی اوراوقات میں تبدیلی کی گئی ہے۔ صبح میں کم اور شام میں زیادہ بسیں چلتی تھیں۔ حالیہ تبدیلیوں کودیکھیں تو محسوس ہوتاہے کہ پرائیویٹ  سواریوں کو فائدہ پہنچانے کے مقصد سے کی گئی تبدیلی سے مسافر اور طلبا کو دقتوں کا سامنا ہے۔ چونکہ طلبا کو وقت پر اسکول اور کالج پہنچنا ہوتاہے جس کے لئے وہ مجبوراً پرائیویٹ سواریوں پر منحصر ہوگئے ہیں۔

بسوں کی تبدیلی پر عوام سوال کررہے ہیں کہ بہتر آمدنی کا ذریعہ رہیں بسوں کے نظام میں کیوں تبدیلی کی گئی ؟ اور کچھ بسوں کو کمٹہ ڈپو منتقل کرنے کی ایسی کیا ضرورت تھی؟الزام لگایا جارہاہے کہ موجودہ عوامی نمائندوں کی پرائیویٹ والوں سے دوستی کا نتیجہ عوام کو بھگتنا پڑ رہاہے۔ عوامی سطح پر  انتخابات سے پہلے اپنے کی حمایت کرنے پر چند  سرکاری بسوں کی نقل وحمل روک کر اور اوقات میں تبدیلی کرتے ہوئے آپ کو سہولت دینے کا وعدہ کیا گیا تھا۔ کئے گئے وعدے کے مطابق پرائیویٹ والوں کو سہولت پہنچا نے کا الزام لگایاجارہاہے۔

ضلع میں کئی طلبا تنظیمیں ہیں، ملک کے کسی بھی مقام پر طلبا کو مسائل درپیش ہونے پر احتجاج کرنےو الی طلبا تنظیمیں ، ضلع کے طلبا کو  مسئلہ پیش آنے  کے باوجود جان کر بھی انجانی خاموشی پر بھی انگلیاں اٹھ رہی ہیں۔ کلی طورپر کہا جاسکتاہے کہ عوامی نمائندوں کے سیاسی مفادات  بھٹکل ۔ ہوناور کے مسافروں کے لئے پریشانی کا باعث بن رہی ہیں۔

اس سلسلے میں بھٹکل بس ڈپو مینجر کا کہنا ہے کہ سٹی بسوں کو روکا نہیں گیا ہے بلکہ ا ن کے اوقات میں تبدیلی کی گئی ہے۔ اعلیٰ افسران کے کہنے پر 6بسیں کمٹہ بس ڈپو کو منتقل کئے گئےہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

منڈگوڈ میں ڈاکٹر انجلی نمبالکر  نے کہا : وزیر اعظم صرف من کی بات کرتے ہیں اور جن کی بات بھول جاتے ہیں  

لوک سبھا کے لئے کانگریسی امیدوار ڈاکٹر انجلی نمبالکر نے منڈگوڈ کے ملگی نامی علاقے میں انتخابی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں وزیر اعظم نریندرا مودی نے صرف من کی بات کی ہے اور انہیں کبھی جن کی بات یاد نہیں آئی ۔

اُتر کنڑا میں چڑھ رہا ہے سیاسی پارہ - پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندر مودی اور کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدا رامیا کریں گے ضلع کا دورہ

لوک سبھا انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لئے اُتر کنڑا میں سیاسی پارہ پوری قوت سے اوپر کی طرف بڑھ رہا ہے کیونکہ اپنے اپنے امیدواروں کے پرچار کے لئے وزیر اعظم نریندرا مودی اور وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے دورے طے ہوئے ہیں ۔

اُتر کنڑا میں آج سے 30 اپریل تک چلے گی عمر رسیدہ، معذور افراد کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی سہولت

ضلع ڈپٹی کمشنر گنگو بائی مانکر کی طرف سے جاری کیے گئے بیان کے مطابق الیکشن کمیشن کی طرف سے معذورین اور 85 سال سے زائد عمر والوں کے لئے گھر سے ووٹ دینے کی جو سہولت فراہم کی گئی ہے، اتر کنڑا میں آج سے اس کی آغاز ہو گیا ہے اور 30 اپریل تک یہ کارروائی چلے گی ۔

انجمن گرلز کے ساتھ انجمن بوائز کی سکینڈ پی یو میں شاندار کامیابی پر جدہ جماعت نے کی ستائش؛ دونوں پرنسپالوں کوفی کس پچاس ہزار روپئے انعام

انجمن گرلز پی یو کالج کے ساتھ ساتھ انجمن بوائز پی یو کالج کے سکینڈ پی یو سی میں قریب97  فیصد نتائج آنے پربھٹکل کمیونٹی جدہ نے دونوں کالجوں کے پرنسپال اور اساتذہ کی نہ صرف ستائش اور تہنیت کرتے ہوئے سپاس نامہ پیش کیا، بلکہ ہمت افزئی کے طور پر دونوں کالجوں کے پرنسپالوں کو فی کس ...