بھٹکل سرکاری ڈگری کالج میں طلبا کی حدسے زیادہ شرارت پر پرنسپال نے طلبا کے خلاف پولس تھانہ میں درج کی شکایت
بھٹکل:17؍فروری (ایس او نیوز)شہر کی سرکاری ڈگری کالج میں کلاسس میں تعلیم جاری رہنے کے دوران چند طلبا کی شرارتوں سے تنگ آکر کالج پرنسپال دستگیر ہلیال نے اُن کے خلاف کاروائی کرنے پولس تھانے میں شکایت درج کی ہے۔
شکایت میں کہا گیا ہے کہ کالج کے چند طلبا تدریس کے دوران لکچرر حضرات کو پریشان کرتے ہیں، کالج پرنسپال پر حملہ کرتے ہیں، خاتون پروفیسروں کو ہراساں کیا جارہاہے، گزشتہ 2دنوں سے ڈسک اور بنچوں کی توڑ پھوڑ کی جارہی ہے، کالج کے اندر پٹاخے پھوڑ رہے ہیں، جس سے پروفیسر حضرات اور بقیہ طلبا و طالبات کے لئے اس طرح کی حرکتیں برادشت سے باہر ہوگئی ہیں۔ حد سے زیادہ شرارت کو دیکھتے ہوئے ان پر کارراوئی کرنا ضروری ہوگیا ہے۔
اس سے قبل متعلقہ طلبا کو بلا بھیج کر انہیں ہدایات دی گئی تھیں ، سمجھایا گیا تھا اور ان سےمعافی نامہ بھی لکھوالیا گیا تھا، مگر اس کے باوجود ان کے رویہ میں کوئی فرق نہیں آیا اور ان کی شراتیں اور ہنگامہ آرائیاں بڑھ گئیں، جس سے کالج کا تعلیمی ماحول خراب ہوتاجارہاہے، انہوں نے پولس سے اپیل کی ہے کہ اس طرح کی آوارگی کے خلاف کارروائی کی جائے۔
پرنسپال نے 15فروری سے 20اپریل تک کالج کے اوقات صبح 10بجے سے دوپہر 2بجے تک کالج میں پولس سکیورٹی فراہم کرنے کی بھی درخواست کی ہے۔
پرنسپال کی شکایت پر پولس افسران نے سرکاری کالج پہنچ کر حالات کا معائنہ کیا ہے۔ پولس تھانےمیں طلبا کے خلاف دی گئی شکایت کے خلاف شکایت پیش کرتے ہوئے شرارتی طلبا کا کہنا ہے کہ کالج میں منعقدہ شردھانجلی پروگرام میں پرنسپال، کالج میں تاخیر سے پہنچے تھے، طلبا نے اُلٹا پرنسپال پر ہی الزام لگایا کہ انہوں نے ہی حملہ کیا تھا۔