بھٹکل:12/اگست (ایس اؤنیوز)ریاستی سرکار نجی اسکولوں اور اساتذہ کو نظر اندازکرنے کی پالیسی ترک کرکے فوری طورپر ان کے مسائل کی طرف توجہ دے کر حل کرنےکا مطالبہ لےکر کرناٹکا خانگی انتظامیہ اور ملازمین متحدہ محاذ بھٹکل کی طرف سے تحصیلدار دفتر کے ذریعے وزیرا علیٰ کو میمورنڈم سونپا گیا ۔
خانگی تعلیمی اداروں میں عملہ کی تقرری کی منظوری ، طلبا اور اساتذہ کی شرح میں کمی ، 2006کے بعد تقرر ہوئے امدادی اسکولوں کے اساتذہ کو پنشن، مختلف کالجوں کے مسائل ، سرکاری اور امدادی اسکولوں میں ہونے والی تفریق کے متعلق حکومت اقدامات کرے۔ کرناٹکا میں خاص کر شمالی کرناٹکا میں غیر امدادی، امدادی تعلیمی ادارے ، تعلیمی میدان کے لئے آبِ حیات کا درجہ رکھتے ہیں۔ تعلیمی سہولت کے ساتھ کھانے پینے کی بھی سہولت مہیا کررہے ہیں، تعلیمی ترقی میں نجی تعلیمی اداروں کاکافی اہم رول ہے، سرکارکی تعلیمی پالیسی کے نتیجے میں خانگی تعلیمی اداروں کو آفتوں کا سامنا ہے۔ اس سے قبل وزیرا علیٰ نے سنگھ کے عہدیداران کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے مسائل کو حل کرنے کا تیقن دیا تھا ابھی تک اس پر عمل نہیں کیا گیا ہے۔ اس سلسلے میں پرائمری اور ہائی اسکول کے وزیر کو بھی میمورنڈم دیا گیا ہے، وہاں سے ابھی تک کوئی جواب موصول نہیں ہواہے۔ حالات سے مجبور ہوسنگھ کے فیصلے کے مطابق 21اگست کو اسکول وکالجوں کو بند کرکے احتجاج کئے جانے کا ذکر میمورنڈم میں کیا گیا ہے۔ سنگھ کے تعلقہ صدر کے بی مڈیوال، نائب صدر محمد شفیع، ایس بی اولیکاشی ، مہیش ریڈی ، عبدالناصر، آشا کلمنے ، سکنیا، عبدالرشید وغیرہ موجود تھے۔ تحصیلدار کی غیر موجودگی میں آفیسر سنتوش بھنڈاری نے میمورنڈم وصول کیا۔