اسمتھ اور وارنر کپتانی اور نائب کپتانی سے ہٹائے گئے بال ٹیمپرنگ کاشاخسانہ ۔ اسمتھ نے گیند سے چھیڑچھاڑ کی بات قبول کی تھی
میلبورن، 25 مارچ (یو این آئی) جنوبی افریقہ کے خلاف تیسرے کرکٹ ٹسٹ کے دوران بال ٹمپرنگ کے لئے ذمہ دار آسٹریلوی ٹیم کے کپتان اسٹیون ا سمتھ کو کپتانی اور ڈیوڈ وارنر کو نائب کپتانی سے ہٹا دیا گیا ہے ۔ وکٹ کیپر ٹم پین اس ٹسٹ کے بچے باقی دو دن ٹیم کی کپتانی سنبھالیں گے ۔سال 2015 سے آسٹریلوی ٹیم کی کپتانی کر رہے اور فی الحال دنیا کے نمبر ون ٹسٹ بلے باز اسمتھ نے کیپ ٹاؤن میں ہفتہ کو صحافیوں کے سامنے خود ہی سینئر کھلاڑیوں کے ساتھ مل کر گیند کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرنے کی بات قبول کی تھی۔انہوں نے جنوبی افریقہ کے خلاف جاری سیریز کے تیسرے میچ میں ناکامی سے بچنے کے لیے منصوبہ بندی کے تحت بال ٹیمپرنگ کرنے کا اعتراف کرلیا ہے ۔آسٹریلوی ٹیم نے سیریز کے تیسرے میچ میں جنوبی افریقہ کے ہاتھوں ممکنہ شکست کے پیش نظر گیند کو خراب کرنے کے لیے بلے باز کیمرون بینکرافٹ کو چنا جنھوں نے تیسرے روز پیلے رنگ کی چیز سے منصوبے پر عمل درآمد کیا لیکن انھیں کیمروں کی مدد سے پکڑ لیا گیا۔کیمرون بینکرافٹ نے امپائرز کے سامنے بیان سے قبل ہی گیند کو خراب کرنے کے لیے استعمال کی گئی چیز کو چھپایا تاہم ویڈیومیں واضح طور پر دیکھا جاسکتا ہے ۔ آسٹریلیا کے کپتان اسٹیون اسمتھ نے گیند کو منصوبہ بندی کے ساتھ خراب کرنے کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم کے سنیئر گروپ کو معلوم تھا اور ہم نے کھانے کے وقفے میں اس حوالے سے بات کی تھی لیکن مجھے اس واقعے پر فخر نہیں ہے جو گیم کی روح کے عین مطابق نہیں ہے ۔اسمتھ نے اس منصوبہ بندی میں شامل دیگر سینئر کھلاڑیوں کے نام نہیں بتائے ۔اسمتھ کا کہنا تھا کہ ہم نے اس حوالے سے بات کی تھی اور خیال تھا کہ مشکل سے نکلنے کا یہ ممکنہ راستہ ہے جو ایک خراب کوشش تھی جس پر ہم شدید نادم ہیں۔بینکرافٹ نے نیولینڈز میں نصب بڑی اسکرین پر بال ٹیمپرنگ کو بار بار دکھانے پر اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ مجھے ایک موقع نظر آیا تھا کہ ایک ٹیپ کو استعمال کروں اور گیند کی شکل کو تبدیل کروں تاکہ وکٹ پر کامیابی ملے لیکن اس میں کامیابی نہیں ہوئی۔اسمتھ اور بینکرافٹ کا کہنا تھا کہ کرکٹ میں مختلف پہلووں سے بال ٹیمپرنگ ہوتی ہے ۔ بینکرافٹ کا کہنا تھا کہ وہ گیند کو خراب کررہے تھے تو 'غلط وقت میں غلط جگہ پر تھے اور میں اس وقت سخت پریشان تھا کیونکہ سینکڑوں کیمرے ارد گرد تھے جو ہمیشہ ایک رسک ہوتا ہے ۔اسمتھ کا کہنا تھا کہ اس منصوبہ بندی میں کوچ کا کوئی کردار نہیں تھا اور نہ ہی انھیں اس حوالے سے معلومات تھیں تاہم دیگر کھلاڑیوں کے حوالے سے تفصیلات بتانے سے گریز کیا لیکن ماضی میں ٹیم کے سینئر کھلاڑیوں کے گروپ میں نائب کپتان ڈیوڈ وارنر اور بالرز ناتھن لیون، مچل اسٹارک اور جوش ہیزل ووڈ کو شامل کیا جاتا رہا ہے ۔ان کا کہنا تھا بطور کپتان بال ٹیمپرنگ کا یہ واقعہ پہلی مرتبہ پیش آیا ہے ۔امپائرز کی جانب سے تاحال کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ہے تاہم میچ انتظامیہ اور زمبابوے سے تعلق رکھنے والے ریفری اینڈی پیکرافٹ واقعے کی فوٹیج دیکھیں گے ۔خیال رہے کہ آسٹریلیا اور جنوبی افریقہ کے درمیان جاری سیریز کے تیسرے ٹسٹ کے تیسرے روز کھیل کے اختتام پر میزبان جنوبی افریقہ کو جیت کے لیے 294رنز درکار تھے اور ان کی 5 وکٹیں باقی تھیں۔اس اسکینڈل کو آسٹریلوی کرکٹ کی تاریخ کا بدترین باب قرار دیا جا رہا ہے ۔ اسی اسکینڈل کے تناظر میں اتوار کے دن کرکٹ آسٹریلیا کی طرف سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ کپتان اسٹیون اسمتھ اور نائب کپتان ڈیوڈ وارنر نے اپنی رضا مندی سے اپنے اپنے عہدوں سے الگ ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے ۔ اب جنوبی افریقہ کے اس دورے کے دوران عبوری طور پر کپتانی کے فرائض 33 سالہ وکٹ کیپر بلے باز ٹم پین نبھائیں گے ۔اسمتھ کو سر ڈان بریڈمین کے بعد آسٹریلیا کا ایک بہترین بلے باز قرار دیا جاتا ہے ۔ ان کی کپتانی میں آسٹریلیا کئی کامیابیاں بھی سمیٹ چکا ہے اور اب ان کی طرف سے کپتانی سے الگ ہونے کو آسٹریلوی کرکٹ کے لیے 'ایک دھچکا' قرار دیا جا رہا ہے ۔آسٹریلوی کرکٹ بورڈ 'کرکٹ آسٹریلیا' کے سربراہ جیمز سدرلینڈ نے کہا ہے کہ اس واقعے کی مکمل تحقیقات کے بعد فیصلہ کیا جائے گا کہ اس اسکینڈل میں ملوث کھلاڑیوں اور انتظامیہ کے خلاف کیا اضافی اقدامات اٹھائیں جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ تحقیقات کے نتائج سے ہی واضح ہو سکے گا کہ کپتان اسمتھ یا دیگر کھلاڑیوں کے خلاف کیا کارروائی کی جائے ۔ جنوبی افریقہ کے اس دورے کے دوران اسمتھ اور لیہمن کو گراؤنڈ میں کھلاڑیوں کے جارحانہ انداز اور خوشی منانے کے طریقہ کارکو پہلے ہی تنقید کا نشانہ بنایا جا رہا تھا۔