بھٹکل انجمن کالج فور ویمن کا سالانہ جلسہ؛ یونیورسٹی سطح پر رینک حاصل کرنے والی طالبات کی تہنیت
بھٹکل ،7؍مارچ (ایس او نیوز؍شاہدہ خانم) انجمن حامی مسلمین کے طرف سے چلائے جانے والے تعلیمی ادارہ انجمن کالج فور ویمن کا 24 واں سالانہ جلسہ خدیجہ سید علی کیمپس میں بدھ کو منعقد کیا گیا جس میں خواتین کی کثیر تعداد شریک رہی۔ پروگرام میں یونیورسٹی لیول پر رینک حاصل کرنے والی طالبات کی تہنیت کی گئی اور اُنہیں انعامات سے نوازا گیا۔
گلبرگہ سے تشریف فرما بی بی رضا کالج برائے مستورات کی ریٹائرڈ پرنسپال ڈاکٹر شمیم سُریا صاحبہ نے مہمان خصوصی کے طور پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عصر حاضر میں ہونے والی تبدیلیوں سے ہمارے کلچر و اقدار میں تبدیلی آگئی ہے۔ محترمہ نے کہا کہ خوبصورتی چہروں یا چیزوں میں نہیں ہوتی بلکہ خوبصورتی اپنے آپ کو نکھارنے سے آتی ہے ۔ انہوں نے پروگرام میں شریک حاضرین اور طالبات کو مفید مشوروں سے نوازاتے ہوئے نصیحت کی کہ ایک اچھی عورت بننے کے لئے آپ اپنی شخصیت کو سنواریں، ہر میدان میں صبر ، سمجھ ، ایثار و قربانی اورحکمت سے کام لے۔ اسی سے آپ اپنی شخصیت کی چھاپ زمانے پر چھوڑ سکتی ہیں۔ مزید کہا کہ عورت اپنی بے لو ث خدمت سے ایک خاندان اور قوم کی معمار بن سکتی ہیں۔
اعزازی مہمان بھٹکل ہرٹیکلچر کی اسسٹنٹ آفسر ڈاکٹر سندھیا بھٹ نے لڑکیوں کو اعلیٰ تعلیم حاصل کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ خواتین اگر محنت کریں تو اُن کے لئے کچھ بھی حاصل کرنا ناممکن نہیں ہے۔محترمہ بھٹ کے مطابق ہر انسان کے اندر کچھ نہ کچھ صلاحیتیں ہوتی ہیں ، ہمارے لئے ضروری ہے کہ ہم اُن صلاحیتوں کا پتہ لگائیں اور اُن ہی صلاحیتوں کی بل بوتے پر کامیابی کے منازل طئے کریں۔
ایک اور مہمان سری نواس انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل کالج مینگلور میں اپنی خدمات انجام دینے والی اور انجمن سے فارغ ڈاکٹر سُمیا برماور نے ادارہ انجمن کی تعریف کرتے ہوئے اس کی خدمات کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے بزرگان نے انجمن کی بنیاد ڈال کر بھٹکل میں علم کی شمع کو روشن کیا ہے۔ انہوں نے تعلیم کی اہمیت اور اس کی ضرورت پر روشنی ڈالتے ہوئے طالبات کو کئی ایک مشوروں سے نوازا۔
مشاورتی کمیٹی برائے مستورات کی رکن محترمہ نذیر قاسمجی نے جلسے کی صدارت کرتے ہوئے حصولِ علم کی اہمیت و ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے انجمن تعلیمی ادارے کا مقصد واضح کرتے ہوئے طالبات پر زور دیا کہ وہ تعلیم کے میدان میں آگے بڑھیں۔ انہوں نے طالبات کو مشورہ دیا کہ وہ تعلیم کے ذریعے جہالت کے اندھیروں کو دور کریں اور قوم و ملت کے خادم بننے کے ساتھ ساتھ اچھے انسان بنیں۔
جلسے کا آغاز بی کام سوم کی طالبہ خیرالنساء آدینہ کی تلاوت کلام پاک سے ہوا جس کا اُردو، انگریزی اور کنڑا میں ترجمہ پیش کیا گیا۔ بی اے سال دوم کی طالبہ عائشہ تسکین نے بار گاہ الہٰی میں حمد کا نذرانہ اور بی اے سال دوم کی طالبہ عائشہ عروج نے نعت شریف پیش کی۔ کالج کی طالبات کی ایک ٹیم نے انجمن کا ترانہ پڑھ کر سنایا۔ پولیٹکل سائنس کی لکچرر محترمہ عائشہ صبا ایکری نے مہمانوں کا تعارف پیش کرتے ہوئے حاضرین کا بھی استقبال کیا۔کالج پرنسپل نے سالانہ رپورٹ پیش کی۔ ایک اور لیکچرر شاہدہ ایکری نے شکریہ ادا کیا۔
جلسہ کے دوسرے سیشن میں طالبات نے دلچسپ ثقافتی پروگرام پیش کئے۔
طالبات عائشہ تقدس اور عائشہ پٹیل نے اُردو میں نظامت کے فرائض انجام دئے تو ریم سمرن اور یُسرا نے انگریزی میں نظامت کی ذمہ داری سنبھالی۔ دینیات لکچر ر محترمہ ثمینہ صاحبہ کی دُعا پر جلسہ اختتام کو پہنچا۔