کووِڈ کی وبا کے دوران وزیر اعلیٰ ایڈی یورپا کو ہٹانے کی افواہیں گرم
بنگلورو،9؍ مئی (ایس او نیوز) کرناٹک تباہ کن کووِڈ 19- کی دوسری لہرسے جوجھ رہا ہے۔ اسی دوران جمعہ کے روزیہ قیاس آرائیاں زور پکڑنے لگیں کہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں وزیر اعلیٰ بی ایس ایڈی یورپا کو بدلنے کے لئے تیاریاں شروع ہو چکی ہیں۔اس قیاس آرائی کو اس وقت کچھ تقویت حاصل ہوئی جب وزیر داخلہ بسواراج بومئی اور بی جے پی کے نائب صدر اور ایڈی یورپا کے فرزندبی وائی وجیندرجمعہ کی رات ایک خصوصی پرواز کے ذریعہ نئی دہلی پہنچے اور مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ اور پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری ارون سنگھ سے ملاقات کی، جو کرناٹک کے انچارج ہیں۔ریاست کے اڈوکیٹ جنرل پربھولنگ نوادگی بھی بومئی کے ساتھ تھے۔ ان سے پہلے ریاستی وزیربرائے سیاحت سی پی یوگیشور سنگھ بھی ارون سنگھ سے ملنے جمعرات کو نئی دہلی میں تھے اور وہ جمعہ کی شام بنگلورو کے لئے روانہ ہوگئے۔بومئی اور دیگر کرناٹک بھون کی بجائے نجی ہوٹل میں ٹھہرے اور سرکاری گاڑیوں کی بجائے نجی گاڑیوں کا انتخاب کیا۔بومئی اور وجئیندر نے شاہ سے الگ الگ ملاقات کی اور اس وقت نوادگی کو نہیں لے جایا گیا۔
ذرائع کے مطابق پارٹی کے اعلیٰ لیڈر نے ا یڈی یورپا کو ہٹانے کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کیا جس کی افواہیں پچھلے ایک سال سے سیاسی حلقوں میں گرد ش کرتی رہی ہیں۔ایڈی یورپا کرناٹک میں بی جے پی کے سب سے قدآور قائد ہیں۔ لنگایت طبقہ کے یہ طاقتورلیڈر اپنا اثر و رسوخ بڑھا رہے ہیں۔وہ 78 سال کے ہیں جبکہ بی جے پی کے غیر تحریر شدہ آئین میں عہدے پرجمے رہنے قائدین کے لئے 75 سالہ عمر کی حد مقرر ہے۔ایڈی یورپا کے کام کرنے کے انداز کے خلاف واضح عدم اطمینان ہے،حالانکہ انہوں نے اپنی راہ میں آئے تمام طوفانوں کو موڑ دیا ہے۔قیاس آرائیوں کے مطابق بومئی اور نائب وزیر اعلیٰ سی این اشوتھ نارائن وزیر اعلیٰ کے عہدے کی دوڑ میں ہیں۔نارائن ایک وکلیگا ہیں جبکہ بومئی، ایڈی یورپا کی طرح ایک لنگایت ہیں۔ جبکہ لنگایت کو روایتی طور پر بی جے پی کے حامی طبقہ کے طور پر دیکھا جاتا ہے۔ زعفرانی پارٹی وکلیگاس کو راغب کرنے کے لئے کام کر رہی ہے۔آر ایس ایس قیادت سے حالیہ گفتگو کے دوران ا یڈی یورپا کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے عہدے سے ہٹنے کے لئے دو متبادل پیش کئے ہیں۔ ناگرائن کو وزیراعلیٰ اور وجیندر کو نائب وزیر اعلیٰ بنایا جائے، یا بومئی کو وزیراعلیٰ بناکر وجیندر کو پارٹی میں کوئی بڑا عہدہ دیا جائے۔تاہم سرکاری طور پر ریاستی رہنماؤں نے بتایا کہ انہوں نے آکسیجن کی فراہمی سے متعلق کرناٹک ہائی کورٹ کے حالیہ حکم کے سلسلہ میں شاہ سے ملاقات کی۔بومئی نے کہا ”تمام افواہیں جھوٹی ہیں۔میں یہاں (دہلی)امیت شاہ اور دیگر مرکزی وزراء کو کووِڈ 19- وبائی بیماری سے نمٹنے کے ریاستی حکومت کی طرف سے کئے جارہے اقدامات کے بارے میں مطلع کرنے آیا ہوں۔