کرونا کی نئی قسم کے زیادہ مہلک ہونے کے شواہد نہیں ملے: عالمی ادارۂ صحت

Source: S.O. News Service | By S O News | Published on 22nd December 2020, 6:34 PM | عالمی خبریں |

لندن،22دسمبر(آئی این ایس انڈیا) عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے کہا ہے کہ برطانیہ اور جنوبی افریقہ میں رپورٹ ہونے والے کرونا وائرس کی نئی شکل کے نمونوں کا جائزہ لیا جا رہا ہے اور ایسا کوئی ثبوت نہیں ملا کہ یہ کرونا کی عام لہر سے ہٹ کر کوئی زیادہ مہلک یا زیادہ شدید قسم ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق اب بھی لوگ جو بہترین کام کر سکتے ہیں وہ یہ ہے کہ اس وائرس کا پھیلاؤ روکنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کرتے رہیں۔

جنیوا کے صدر دفتر میں ادارے کی معمول کی بریفنگ میں عالمی ادارہٗ صحت کے عہدے داروں نے کہا کہ وہ کرونا کی اقسام سے متعلق ڈیٹا اکٹھا کر رہے ہیں اور ان کو برطانیہ سے ایسی رپورٹیں بھی مل رہی ہیں کہ وہاں کرونا کی نئی قسم زیادہ آسانی سے ایک سے دوسرے میں منتقل ہو سکتی ہے۔

ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈہینم گیبراسس نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ سائنس دانوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں تاکہ یہ جان سکیں کہ کس طرح سے یہ جینیاتی تبدیلیاں کرونا وائرس کے طریقۂ کار کو متاثر کر سکتی ہیں۔

انہوں نے زور دے کر کہا کہ یہ کوئی نئی بات نہیں ہے۔ وائرس وقت کے ساتھ شکلیں تبدیل کرتے ہیں۔

ٹیڈروس نے کہا کہ اس پھیلاؤ کو جلد از جلد روکنا ہی سب سے زیادہ مددگار ہو سکتا ہے۔

ان کے بقول "ہم اس وائرس کو جتنا پھیلنے دیں گے اسے خود کو تبدیل کرنے کا زیادہ موقع ملے گا۔"

انہوں نے مزید کہا کہ حکومتوں اور عوام الناس کو چاہیے کہ وہ اس وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے تمام ضروری اقدامات کریں۔

عالمی ادارۂ صحت کی تیکنیکی امور کی سربراہ ماریا وین کرخوو نے بھی اس موقع پر کہا کہ جنوبی افریقہ اور برطانیہ میں موجود کرونا وائرس کے نمونوں کا آپس میں کوئی تعلق نہیں ہے وہ ایک دوسرے سے مختلف ہیں۔

انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں میں وائرس کی نئی لہر میں یہ قدر مشترک ہے کہ وہ ایک وقت میں سامنے آئی ہے۔

وین کرخوو نے مزید کہا کہ جو چیز تبدیل نہیں ہوئی وہ ہے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کا طریقہ کار۔ لہٰذا آج بھی سماجی فاصلہ رکھنا اس وائرس سے بچاؤ کا بہترین راستہ ہے۔

انہوں نے کہا "وائرس ان لوگوں میں زیادہ پھیلتا ہے جو دوسروں کے ساتھ قریبی رابطے میں رہتے ہیں۔ آج بھی اس کا پھیلاؤ کا راستہ وہی ہے۔ مفصل تحقیق جاری ہے۔ اور اگر کرونا سے متعلق کوئی بھی تبدیلی آتی ہے تو ہم آپ کو آگاہ کریں گے۔"

اسی اثنا میں ڈبلیو ایچ او کے ہیلتھ ایمرجنسی پروگرام کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر مائیکل ریان نے کہا ہے کہ اس وقت تک اس بارے میں شواہد موجود نہیں ہیں کہ یہ وائرس اپنی شدت میں تبدیلی لائے گا۔

اُں کے بقول تشخیص اور ویکسین کے معیار پہلے سے بہتر ہو رہے ہیں۔

ایک نظر اس پر بھی

ایشیائی ممالک میں شدید گرمی کی وجہ سے پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا : اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے موسم اور موسمیاتی ادارے نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک میں گرمی کی لہر کے اثرات انتہائی سنگین ہوتے جا رہے ہیں اور گلیشیئروں کے پگھلنے سے آنے والے وقت میں خطے میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا۔

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...

کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کا گولی مار کر قتل

کینیڈا کے شہر وینکوور کے علاقے سن سیٹ میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ وینکوور پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 24 سالہ چراغ انٹیل علاقے میں ایک گاڑی کے اندر مردہ پایا گیا۔

افغانستان میں سیلاب کے باعث 33 افراد ہلاک

ا فغانستان کے کچھ حصوں میں گزشتہ تین دنوں میں شدید بارشوں، برف باری اور سیلاب کی وجہ سے 33 افراد کی موت ہو گئی اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے ترجمان ملا جانان سائک نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے بڑا حملہ؛ خطے میں مچ گئی افراتفری

ایران نے شام میں قونصل خانے پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کردیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرونز اوع کروز میزائل داغے ہیں، جس کے ساتھ ہی پورے خطے میں افراتفری مچ گئی ہے۔