بھٹکل میں اتوار کو منعقد ہوئی 22شادیاں؛ رشتہ دار کم ، افسران کے دورے زیادہ : کورونا گائیدلائن کے چلتے شادی ہال بھی خالی خالی

Source: S.O. News Service | By Abu Aisha | Published on 26th April 2021, 5:09 PM | ساحلی خبریں |

بھٹکل :26؍اپریل(ایس اؤ نیوز) بھٹکل تعلقہ میں  شادی بیاہ کی خوشی و مسرت کورونا انسدادی رہنما خطوط کے چلتے غائب ہوگئی ہے۔کل اتوار کو بھٹکل  میں  کورونا کرفیو  کے دوران  پہلے سے  طئے شدہ 22شادیاں منعقد ہوئیں، ہر جگہ افسران حساب کتاب کی فہرست تھامے شادیوں میں دورے کرتے  نظر آئے۔

گذشتہ برس جیسے ہی کورونا میں اضافہ ہونےلگا تھا تو کئی ساروں نے اپنی  شادی کے پروگرام ملتوی کردئے تھے ۔ چونکہ اس سال لاک ڈاؤن کا اندیشہ نہیں تھا تو بہت ساروں نے شادی سے ایک  ماہ پہلے ہی شادی کے دعوت نامے   سمیت کئی کاموں کو وقت سےپہلے ہی  انجام دیتے ہوئے  شادی کی تیاریوں میں جٹے ہوئے تھے۔ ایسے حالات میں اچانک  حکومت نے نائٹ کرفیو  اور وکینڈ کرفیو نافذ کردیا  جس کے نتیجے میں  شادی کے گھروں میں خوشی و مسرت کے بجائے حیرانی و پریشانی کا سایہ  زیادہ نظر آیا۔ حکومت نے شادی پروگرام کے لئے صرف 50لوگوں کی شرکت کی حد لگائی ہے جس کی وجہ سے گھروالے مجبوراً شادی میں شریک ہونےوالوں کی نمبر شماری کرنے لگے ہیں۔ انہی حالات میں کل اتوار کو بھٹکل میں کل 22شادیاں منعقد ہوئیں ہیں۔

جن کو آنا تھا وہی نہیں آئے:کورونا رہنما خطوط اور ویکینڈ کرفیو کے چلتے کئی دوست احباب، جان پہچان کے لوگ  اور رشتہ دار شادی پروگرام میں شریک نہیں ہوسکے۔ پنڈت، پروہت ، فوٹو گرافراور شادی کاباجا بجانے والوں کے سوا متعینہ 50لوگوں کو شادی   میں شرکت کے لئے اجازت نامہ ( سرکار کی طرف سے جاری کیا گیا  پاس )دینا گھروالوں کے لئے ہی  درد سر بن گیا ۔ اس دوران  کچھ لوگ پاس کے بغیر پیچھے کے  دروازے سے داخل ہوکر خاموشی کے ساتھ دلہا دلہن کو مبارکباد دینے کے بعد چلتےبنے۔ وہیں چند لوگ شادی ہال  میں شرکت کئے بغیر دلہے اورلہن کے گھرپہنچ کر مبارکباد دینے کا فیصلہ کیا  اتوار کو تعلقہ میں منعقدہ اکثر شادیوں کا کھانا باقی رہنےکے متعلق اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔ ہمیشہ عوام سے فُل نظر آنے والے تمام  شادی ہال لوگوں کے  نہ  ہونےکی وجہ سے خالی خالی نظر آئے ، کوئی ہنگامہ نہیں ، ہر طرف خاموشی کا عالم چھایا ہواتھا۔ لیکن افسران دو دو مرتبہ شادی ہال کا چکر لگارہے تھے  اور شادی میں کتنے لوگ حاضر ہوئے  ہیں اُس کی نگرانی کررہے تھے۔

شادی میں شرکت کرنے والے  ایک شخص نے اپنا تجربہ بیان کرتےہوئے کہاکہ میری زندگی میں، میں  اس دن کو کبھی نہیں بھولونگا۔ ہمیں  اپنوں کی شادی میں چوری چھپے شریک ہونا پڑا۔ کیونکہ شادی کے لئے 50لوگوں کی حد لگائی گئی ہے۔ ہماری طرف سے شادی کے گھروالوں کو کسی طرح کی تکلیف نہ پہنچے ، اسی لئے ہم نے  شادی ہال میں دلہا دلہن کو مبارکباد  دی اور   زیادہ وقت  رکے بغیر ہی   نکلنا پڑا۔

ایک نظر اس پر بھی

بھٹکل ودھان سبھا حلقے میں ہوئی 76 فی صد پولنگ؛ کئی بوتھوں میں مسلم خواتین کی دیکھی گئی کافی لمبی قطاریں

لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے میں اور کرناٹک  کے دوسرے  اور آخری مرحلے میں  جن 14 سیٹوں کے لئے پولنگ ہوئی ان میں اتر کنڑا ضلع کا بھٹکل ودھان سبھا حلقہ بھی شامل تھا جہاں 76 فی صد پولنگ ریکارڈ کی گئی ۔ بھٹکل اسمبلی حلقے کے شہری اور دیہی علاقوں میں موجود تمام پولنگ سینٹرس  پر ...