مرڈیشور بستی مکّی میں جنگلاتی زمین پر قبضہ - وزیر منکال وئیدیا پر اٹھ رہی ہیں انگلیاں - محکمہ جنگلات نے لگائی روک
![](https://www.sahilonline.net/uploads/2024/May-21/munjavu-cutting.jpeg)
بھٹکل، 21 / مئی (ایس او نیوز) مرڈیشور بستی مکّی میں موجود اتر کنڑا ضلع انچارج وزیر منکال وئیدیا کی صدارت میں چل رہے بینا وئیدیا اسکول سے متصل جنگلاتی زمین پر ناجائز قبضے کی کوشش کے بعد محکمہ جنگلات نے مداخلت کرتے ہوئے وہاں چل رہی کھدائی اور صفائی کے کام پر روک لگا دی ہے ، مگر اس ناجائز قبضے کے معاملے میں مبینہ طور پر وزیر منکال وئیدیا کا ہاتھ ہونے کی بات سوشیل میڈیا پر بحث کا موضوع بنی ہے ۔
کاروار سے شائع ہونے والے معروف کنڑا روزنامہ کراولی منجاو میں شائع رپورٹ کے مطابق منکال وئیدیا سے متصل تقریباً ایک ایکڑ سے زائد جنگلاتی زمین پر گزشتہ تین چار دن سے درختوں کی کٹائی اور زمین کی صفائی کے علاوہ مٹی کی کھدائی کا عمل جے سی بی اور ٹیپرس کی مدد سے چل رہا تھا ۔ اور مبینہ طور پر یہ سب کچھ وزیر منکال وئیدیا کے اشارے پر ہی ہو رہا تھا ۔ جب اس جنگلاتی زمین پر ناجائز قبضے کی بات محکمہ جنگلات کے علم میں لائی گئی تو متعلقہ افسران نے موقع پر پہنچ کر جائزہ لیا اور وہاں چل رہے کام پر روک لگا دی ۔
بتایا گیا ہے کہ دراصل بستی مکّی میں منکال وئیدیا کا اسکول ان کی ذاتی زمین پر تعمیر کیا گیا ہے ۔ اس سے متصل محکمہ جنگلات کی زمین ہے ۔ اب اسکول کے لئے کھیل کود کے میدان اور دوسری سرگرمیوں کے لئے جس جگہ پر کھدائی اور صفائی کی جا رہی ہے وہ محکمہ جنگلات والا حصہ ہے اور اپوزیشن لیڈر الزام لگا رہے ہیں کہ وزیر منکال وئیدیا کی طرف سے اس پر ناجائز قبضہ کیا جا رہا ہے ۔ اپوزیشن لیڈروں کا مطالبہ ہے کہ اس ناجائز قبضے کے پس منظر میں وزیر موصوف کے خلاف محکمہ جنگلات کی طرف سے قانونی کارروائی ہونی چاہیے ۔ ان کا کہنا ہے کہ جس قانون کے تحت جنگلاتی زمین پر تعمیر کیے گئے غریبوں کے گھروں کو گرا دیا جاتا ہے اسی قانون کو وزیر کے معاملے میں بھی لاگو کیا جائے ۔
محکمہ جنگلات کے افسران کا کہنا ہے کہ ہم نے غیر قانونی قبضے پر فی الحال روک لگائی ہے ۔ جے سی بی اور ٹیپر آپریٹرس کے خلاف معاملہ درج کیا جائے گا ۔ جنگلاتی زمین اور مالکی زمین کی حدیں طے کرنا باقی ہے، اس کی نشاندہی کے بعد ضروری کارروائی کی جائے گی ۔