امریکہ نے ،ہندوستان کو دیاجھٹکا،کہا:ہم کینیڈاکے ساتھ
نئی دہلی، 23/ستمبر(ایس او نیوز/ایجنسی)خالصتانی دہشت گرد ہردیپ سنگھ ننجر کی ہلاکت کے معاملے پر ہندوستان اور کینیڈا کے درمیان کشیدگی بڑھتی جارہی ہے- کینیڈا نے اس قتل کا الزام ہندوستان پر لگایا ہے- جمعرات کی رات دیر گئے امریکہ کے قومی سلامتی کے مشیر (این ایس اے)جیک سلیوان نے وائٹ ہاؤس میں میڈیا کو بتایا کہ وہ اس قتل کیس میں ہندوستان کے خلاف تحقیقات میں کینیڈا کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں - سلیوان نے مزید کہا کہ کوئی بھی ملک کیوں نہ ہو، اس طرح کے کام کے لیے کسی کو خصوصی چھوٹ نہیں ملے گی-
فینانشیل ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ جی20سمٹ کے دوران بائیڈن سمیت فائیو آئیز ممالک نے کینیڈا کے الزامات پر تشویش کا اظہار کیا تھا- ان ممالک کے سربراہان نے نجر کی موت کا معاملہ پی ایم مودی کے ساتھ اٹھایا تھا-
فائیو آئیز ایک انٹیلی جنس شیئرنگ اتحاد ہے- اس میں شامل امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور کینیڈا آپس میں انٹیلی جنس معلومات شیئر کرتے ہیں - کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو نے 18ستمبر کو نجر کے قتل میں ہندوستانی حکومت کے ایجنٹوں کے ملوث ہونے کا الزام لگایا تھا- ہندوستان نے ان دعوؤں کو مضحکہ خیز قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا-
امریکہ کے این ایس اے سلیوان نے جمعرات کو کہاکہ جیسے ہی ہم نے کینیڈا کے وزیر اعظم کے الزامات کے بارے میں عوامی سطح پر سنا، ہم خود عوامی طور پر سامنے آئے اور ان کے بارے میں اپنی گہری تشویش کا اظہار کیا، جو کچھ ہوا اس کی تہہ تک جانے کیلئے ہم کینیڈا کی مکمل حمایت کرتے ہیں -
سلیوان نے کہاکہ یہ ہمارے لیے تشویشناک ہے- یہ وہ چیز ہے جسے ہم سنجیدگی سے لیتے ہیں - ہم اپنے بنیادی اصولوں کی حفاظت کریں گے-ہم چاہتے ہیں کہ اس تحقیقات کو آگے بڑھایا جائے اور مجرموں کو سزا دی جائے- جب سے یہ معاملہ عوامی سطح پر سامنے آیا ہے امریکہ اس موقف پر قائم ہے- یوم جمہوریہ ہندکے موقع پر بائیڈن کے ہندوستان کے دورے پر کوئی تبصرہ نہیں کیا گیا-
سلیوان نے جنوری میں صدر جو بائیڈن کے ممکنہ دورہ بھارت سے متعلق ایک سوال کا جواب دینے سے بھی انکار کر دیا- انہوں نے کہا کہ اس وقت میرے پاس ایسی کوئی اطلاع نہیں ہے کہ امریکی صدر بائیڈن جنوری میں یا اس کے آس پاس ہندوستان کا دورہ کریں گے-