اڈپی 16 / نومبر (ایس او نیوز) اُڈپی کے نیجارو میں ایک ہی خاندان کے چار افراد کے قاتل کو پولیس نے جس مستعدی سے گرفتار کیا ہے اس کی ستائش کرتے ہوئے اڈپی بار ایسوسی ایشن کے صدر ایڈوکیٹ رینالڈ پروین کمار نے ریاستی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ اس وحشتناک واردات کی سماعت کے لئے خصوصی عدالت تشکیل دی جائے اور اسپیشل پراسیکیوٹر کے ذریعہ عدالت میں اس کیس کی پیروی کی جائے ۔
رینالڈ پروین کمار نے کہا کہ اب تک پولیس کی طرف سے جو کارروائی ہوئی ہے وہ قابل ستائش ہے اور اس سے محکمہ پولیس پر عوام کا بھروسہ مزید مستحکم ہوگیا ہے ۔ حکومت کو بھی چاہیے کہ اس معاملے کو غیر معمولی سنجیدگی سے لے اور اگر بینگلورو بم دھماکے کے لئے قائم شدہ اسپیشل کورٹ میں کوئی معاملہ زیر سماعت نہ ہو تو نیجارو قتل معاملہ کی سماعت بھی اسی عدالت کو سونپی جائے ۔ ایسی صورت اس خصوصی عدالت کو نیجارو قتل کیس کی تحقیقات اور سماعت پوری ہونے تک تمام ضروری ساز و سامان کے ساتھ بینگلورو سے اڈپی میں منتقل کیا جائے اور متاثرہ خاندان کو انصاف دلانے کے مقصد سے کیس کی پیروی کرنے کے لئے اسپیشل پراسیکیوٹر نامزد کیا جائے ۔
متاثرہ خاندان کی کردار کشی نہ جائے : اڈپی ضلع مسلم اوکوٹا کی طرف سے بیان جاری کرتے ہوئے ایک طرف پولیس کی کارکردگی کی ستائش کی ہے اور دوسری طرف ٹی وی چینلوں ، ویب سائٹس اورمیڈیا کے بعض حلقوں میں بے بنیا د افواہیں نشر کرنے اور متاثرہ خاندان کے سلسلے میں کردار کشی کا رویہ اختیار کرنے پر سخت مذمت کی گئی ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ابھی ابھی قاتل پولیس کے ہاتھ لگا ہے ۔ قتل کے پیچھے جو بھی حقائق اور مقاصد ہیں وہ پولیس کی تحقیقات سے سامنے آ جائیں گے ۔ ایسی صورت میں بعض میڈیا والوں کی طرف غیر ذمہ دارانہ اور گھٹیا سطح کی رپورٹنگ اور متاثرہ خاندان کی کردار کشی کرنا انتہائی قابل مذمت ہے ۔
اس کے علاوہ اڈپی ضلع مسلم اوکوٹا نے نے مطالبہ کیا ہے کہ اڈپی کی تاریخ میں ہونے والے سب سے وحشیانہ قتل کی ہر زاویے سے مکمل تحقیقات ہونی چاہیے اور عدالت میں اس معاملے کی پیروی کے لئے اسپیشل پراسیکیوٹر کی نامزدگی کے ساتھ ممکنہ تیزی سے اس کیس کی سماعت پوری کرتے ہوئے ملزم اور اس کی پشت پر شامل قصور واروں کو قانون کے مطابق کٹھن سزا دینی چاہیے ۔
دکشن کنڑا ضلع کانگریس کمیٹی کے صدر شاہ الحمید نے بھی پولیس ٹیم کی ستائش کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ اس معاملے کے ملزم کو سخت سے سزا سزا دلاتے ہوئے متاثرہ خاندان کے لئے انصاف کے حصول کو یقینی بنانا چاہیے ۔
ایم ایل اے نے کی ستائش : ایک ہی خاندان کے چار افراد کا بیک وقت قتل انجام دینے والے ملزم کو گرفتار کرنے میں پولیس نے جس پھرتی اور مستعدی کا مظاہرا کیا ہے اس کے لئے اڈپی کے ایم ایل اے یشپال سوورنا نے ضلع کےعوام کی طرف سے پولیس ایس پی ڈاکٹر ارون اور ان کی پوری ٹیم کی سراہنا کی ۔
آئندہ سال بچوں کی شادی کا منصوبہ تھا : مقتول خاندان کے سربراہ نور محمد نے اخباری نمائندوں سے بات چیت کے دوران انتہائی غمناک لہجے میں یہ بات کہی کہ "آئندہ سال بڑے بیٹے اسد اور بڑی بیٹی افنان کی بیٹی کی شادی رچانے کا منصوبہ تھا ۔ اس تعلق سے میں نے اپنی بیوی کے بھائی سے بات چیت کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔"
خیال رہے کہ نور محمد کا بڑا بیٹا واردات کے وقت بینگلورو میں تھا اس لئے اس کی جان بچ گئی مگر بڑی بیٹی افنان گھر پر موجود تھی اس لئے وہ وحشی قاتل کا شکار ہوگئی ۔
وزیر داخلہ اور ضلع انچارج نے کی تعزیت : وزیر داخلہ ڈاکٹر جی پرمیشور نے ٹیلی فون پر رابطہ کرکے مقتول خاندان کے سربراہ نور محمد سے تعزیت کا اظہار کیا جبکہ ضلع انچارج وزیر لکشمی ہیبالکر نے مقتول حسینہ کی بھائیوں سے ٹیلی فون پر بات چیت کی اور ان سے تعزیت کا اظہار کیا ۔ ودھان پریشد رکن منجو ناتھ بھنڈاری نے تروپتی لے آوٹ پہنچ کر متاثرہ خاندان سے بات چیت کی اور تعزیت کا اظہار کیا ۔