اُڈپی 16 / دسمبر (ایس او نیوز) نجارمیں ایک ہی خاندان کے چار افراد کو قتل کرنے کی جو سنسنی خیز واردات پیش آئی تھی ، اس کے ملزم پروین چوگلے کو جائے واردات پر لانے کے موقع پر احتجاج کرنے والوں کے خلاف پولیس نے جو کارروائی شروع کی تھی اور بعض لوگوں پرمقدمات عائد کئے تھے، اُس پر ریاستی ہائی کورٹ نے عبوری اسٹے دیا ہے۔
خیال رہے کہ جب تفتیش کے مقصد سے قتل کے ملزم پروین چوگلے کو نجارمیں واقع مقتول خاندان کے گھر تک لایا گیا تھا تو اس وقت مقامی بھیڑ نے ہنگامہ کھڑا کیا تھا اور پروین چوگلے کو بھیڑ کے حوالے کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ جس کے بعد پولیس نے ہجوم پر قابو پانے کے لئے لاٹھی چارج کا سہارا لیا تھا۔
اس واقعہ کے پس منظر میں ملپے پولیس نے بھیڑمیں موجود لوگوں پر پولیس کارروائی میں رکاوٹ پیدا کرنے کے الزامات لگاتے ہوئے کیس دائر کرکے انہیں نوٹس جاری کی تھی۔ 16 دسمبر کو پیش آئے اس احتجاج اور ہنگامے کے تعلق سے ملپے پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 143,147,341,186,149 کیس درج کیے گئے ہیں۔
ایسو سی ایشن فورپروٹیکشن آف سوِل رائٹس کے جنرل سیکریٹری ایڈوکیٹ محمد نیاز نے ہائی کورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے مانگ کی تھی کہ پولیس کی اس کارروائی پر روک لگائی جائے۔ ابتدائی سماعت کے بعد عدالت نے اس پرعبوری روک کا حکم جاری کیا ہے۔