طالبان نےالقاعدہ سے ناتانہیں توڑا،امریکا حملوں کے جواب کا حق محفوظ رکھتا ہے:جنرل میکنزی

Source: S.O. News Service | By S O News | Published on 25th February 2021, 9:39 PM | عالمی خبریں |

واشنگٹن،25/فروری(آئی این ایس انڈیا)امریکا کی مرکزی کمان کے سربراہ جنرل کینتھ میکنزی نے خبردار کیا ہے کہ امریکا اپنے انتخاب کے مطابق کسی بھی وقت اور کسی بھی جگہ پر حملوں کا جواب دینے کا حق محفوظ رکھتا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ امریکا کی پہنچ بہت دور دور تک ہے۔

انھوں نے کہا کہ اس پہنچ کا عملی اظہار2020 ء میں کیا گیا تھا جب امریکا کے بغداد میں ایک ڈرون حملے میں ایران کی القدس فورس کے کمانڈر میجرجنرل قاسم سلیمانی اور ایران کی حمایت یافتہ عراقی ملیشیا کے ڈپٹی کمانڈر ابومہدی المہندس ہلاک ہوگئے تھے۔

جنرل میکنزی بیروت انسٹی ٹیوٹ کے زیراہتمام ایک ویبی نار میں تقریر کررہے تھے۔انھوں نے افغانستان ، طالبان سے امن عمل اور مشرقِ اوسط سے متعلق دوسرے موضوعات کے بارے میں اظہارخیال کیا ہے۔

افغانستان: انھوں نے کہا:’’طالبان کے بارے میں یہ جائز شکوک پائے جارہے ہیں کہ وہ گذشتہ سال دوحہ میں امریکا کے ساتھ طے شدہ امن معاہدے میں کیے گئے وعدوں کی پاسداری نہیں کررہے ہیں۔‘‘

جنرل میکنزی کا کہنا تھا کہ ’’طالبان امریکا کی قیادت میں اتحادیوں پر حملوں سے تو باز رہے ہیں لیکن اس کے باوجود تشویش کے بعض پہلو موجود ہیں۔اس وقت جب ہم یہاں گفتگو کررہے ہیں تو طالبان کے عزائم سے متعلق بعض جائز شکوک پائے جاتے ہیں۔ان میں ایک تو یہ ہے کہ طالبان کی القاعدہ سے ناتا توڑنے کی کوئی علامتیں ظاہر نہیں ہوئی ہیں۔‘‘

انھوں نے کہا کہ ’’افغانستان میں دونوں طرف سے تشدد کا سلسلہ جاری ہے لیکن میرے تجزیے کے مطابق طالبان اس کے زیادہ ذمے دار ہیں۔‘‘ان سے جب افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے بتایا کہ اس وقت افغانستان میں ڈھائی ہزار امریکی فوجی موجود ہیں۔اس کے علاوہ پانچ ہزار کے لگ بھگ نیٹو فوجی بھی موجود ہیں۔

عراق: جنرل میکنزی نے کہا کہ امریکا نے عراق میں ایران کے ساتھ ریاست در ریاست سد جارحیت کا مقصد حاصل کر لیا ہے لیکن اس نے جارحیت کا توڑ کرنے کے لیے اقدامات جاری رکھے ہوئے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ ’’ہم اب بھی دیکھتے ہیں کہ ایران کی گماشتہ تنظیمیں عراق میں ہمارے اتحادیوں اور شراکت داروں پر حملے کرنا چاہتی ہیں اور سعودی عرب پر مسلسل حملے کیے جارہے ہیں مگر اس کے باوجودایران یہ یقین کرتا ہے کہ اس طرح کے حملوں کو ایران سے منسوب نہیں کیا جاسکتا ہے۔‘‘

ان کا کہنا تھا کہ عراقی حکومت بدستور امریکا (کی فوج) کو ملک میں برقرار رکھنا چاہتی ہے،اس سے ایران کو مایوسی ہورہی ہے۔عراق کو اس وقت معاشی اور دوسرے مسائل کا سامنا ہے۔عراقی ملک میں بین الاقوامی موجودگی کو برقرار رکھنا چاہتے ہیں۔اس سے ایران کو بہت زیادہ مایوسی کا سامنا کرنا پڑا ہے۔‘‘

شام: جنرل میکنزی نے شام کی صورت حال کے بارے میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت اس ملک میں قریباً 900 امریکی فوجی موجود ہیں۔ہم وہاں داعش کے مکمل خاتمے کے لیے شامی جمہوری فورسز کے ساتھ مل کر دریائے فرات کی وادی میں کام کررہے ہیں۔

امریکی جنرل نے شام میں روس کی موجودگی کے بارے میں کہا کہ وہ خطے میں اپنے لیے راستہ نکالنے کی غرض سے وہاں موجود ہے۔وہ اس کو اپنے فوجی آلات فروخت کرنے کے لیے استعمال کریں گے، خواہ ان کا کوئی بھی خریدار ہو۔اس کے علاوہ روسی خطے میں امریکا کے مفادات کو نقصان پہنچانے کے لیے بھی کام کررہے ہیں۔

انھوں نے شرکاء کو بتایا کہ شام میں ہماری موجودگی تو واضح ہے کہ ہم کیوں وہاں موجود ہیں،ہم وہاں داعش کے خلاف جنگ کے لیے موجود ہیں جبکہ مجھے نہیں پتا کہ وہ (روسی) وہاں اپنے طویل المیعاد کیا مقاصد دیکھتے ہیں۔

لبنان: جنرل میکنزی نے کہا کہ امریکا لبنانی فوج کی معاونت جاری رکھے گا لیکن انھوں نے واضح طور پر یہ نہیں کہا کہ آیا لبنانی فوج کو بہتر ہتھیار مہیا کیے جائیں گے یا اور کس انداز میں اس کی فوجی مدد کی جائے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ لبنان کی ہرکسی سے تال میل ہوجاتی ہے۔ وہ بائیڈن انتظامیہ کی جانب سے دوسرے ممالک کو مہیا کی جانے والی امداد کے جائزے کے عمل کا حوالہ دے رہے تھے۔

لبنان کو اس وقت بدترین معاشی ، مالی اور سماجی بحران کا سامنا ہے اور اس کا نظم ونسق ایک مستقل حکومت کے بجائے عبوری کابینہ چلا رہی ہے۔گذشتہ سال اگست میں بیروت میں تباہ کن دھماکے اور کرونا وائرس کی وبا کی وجہ سے اس ملک کی معاشی صورت حال اور بھی زیادہ ابتر ہوگئی ہے۔

تاہم امریکی سینٹکام کے سربراہ کا کہنا تھا کہ بیروت میں دھماکے نے لبنان کو آگے بڑھنے کا ایک موقع مہیا کیا ہے۔میں ایک مرتبہ لبنان میں گیا تھا، میں نے اب تک جو سب سے خوب صورت جگہیں دیکھی ہیں، یہ ان میں سے ایک ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

ایشیائی ممالک میں شدید گرمی کی وجہ سے پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا : اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے موسم اور موسمیاتی ادارے نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک میں گرمی کی لہر کے اثرات انتہائی سنگین ہوتے جا رہے ہیں اور گلیشیئروں کے پگھلنے سے آنے والے وقت میں خطے میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا۔

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...

کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کا گولی مار کر قتل

کینیڈا کے شہر وینکوور کے علاقے سن سیٹ میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ وینکوور پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 24 سالہ چراغ انٹیل علاقے میں ایک گاڑی کے اندر مردہ پایا گیا۔

افغانستان میں سیلاب کے باعث 33 افراد ہلاک

ا فغانستان کے کچھ حصوں میں گزشتہ تین دنوں میں شدید بارشوں، برف باری اور سیلاب کی وجہ سے 33 افراد کی موت ہو گئی اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے ترجمان ملا جانان سائک نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے بڑا حملہ؛ خطے میں مچ گئی افراتفری

ایران نے شام میں قونصل خانے پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کردیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرونز اوع کروز میزائل داغے ہیں، جس کے ساتھ ہی پورے خطے میں افراتفری مچ گئی ہے۔