امریکہ میں غیر ملکی طلبہ کی تعداد مسلسل گھٹ رہی ہے

Source: S.O. News Service | Published on 19th November 2019, 7:55 PM | عالمی خبریں |

واشنگٹن/ 19 نومبر (آئی این ایس انڈیا) امریکہ کے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں دنیا کے مختلف ملکوں سے تعلیم حاصل کرنے کے لیے آنے والے طلبہ کی تعداد میں مسلسل تیسرے برس بھی کمی واقع ہوئی ہے۔بین الاقوامی تدریس کے امریکی ادارے کی ایک نئی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ 2018 میں امریکی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں بین الاقوامی طالب علموں کے داخلوں میں ایک فیصد کی کمی واقع ہوئی۔ اس سے پہلے 2017 میں یہ کمی تین فیصد اور 2016 میں سات فیصد رہی۔صدر ٹرمپ کی انتظامیہ اس کمی کی وجہ امریکہ کے سیاسی ماحول کے بجائے زیادہ ٹیوشن فیس کو قرار دیتی ہے۔امریکی یونیورسٹیاں اپنے اخراجات کے لیے ٹیوشن فیس پر انحصار کرتی ہیں اور بین الاقوامی طلبہ کی تعداد میں مسلسل کمی سے امریکی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔کچھ تعلیمی اداروں کا کہنا ہے کہ غیر ملکی طلبا و طالبات کی تعداد میں مسلسل گراوٹ کی وجہ صدر ٹرمپ کے تارکین وطن سے متعلق سخت بیانات ہیں جن کے باعث غیر ملکی طالب علم امریکہ آنے سے ہچکچاہٹ محسوس کر رہے ہیں اور وہ امریکہ کے بجائے یورپی ممالک، چین اور روس کا رْخ کر رہے ہیں۔تاہم امریکی محکمہ خارجہ، جو اس سالانہ رپورٹ کے اخراجات ادا کرتا ہے، اس تاثر کی تردید کرتا ہے۔ محکمہ خارجہ کے تعلیم اور ثقافتی امور کے بیورو کی اعلیٰ اہل کار کیرولائن کیساگرینڈے کا کہنا ہے کہ غیر ملکی طالب علم امریکی یونیورسٹیوں کی بڑھتی ہوئی فیسوں کے باعث یہاں آنے سے کترانے لگے ہیں۔ اُن کا کہنا ہے کہ یہ کمی دراصل سابق صدر اوباما کے دور میں زیادہ تھی اور موجودہ صدر ٹرمپ کے دور میں صورت حال بتدریج بہتر ہو رہی ہے۔انہوں نے 2016 اور 2017 سے موازنہ کرتے ہوئے کہا کہ 2018 میں غیر ملکی طالب علموں کی تعداد میں کمی کا تناسب خاصی حد تک بہتر ہوا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ صدر ٹرمپ نے غیر ملکی طلبہ کے لیے وسائل میں اضافہ کیا ہے۔سالانہ رپورٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ تعلیم کی غرض سے امریکہ آنے والے طالب علموں کی اکثریت تعلیم مکمل کرنے کے بعد پیشہ ورانہ تربیت کے لیے امریکہ رْک جاتی ہے۔ اس سلسلے میں ایک پروگرام کے تحت دو لاکھ 20 ہزار سے زائد طالب علموں کو عارضی کام کے لیے امریکہ میں رہنے کی اجازت دی گئی ہے۔ یہ تعداد 2017 کے مقابلے میں 10 فیصد زیادہ ہے۔اس وقت سب سے زیادہ طالب علم چین، بھارت، جنوبی کوریا اور سعودی عرب سے امریکہ آتے ہیں۔ تاہم چین میں اقتصادی ترقی کے باعث کچھ امریکی یونیورسٹیوں میں چینی طالب علموں کی تعداد کم ہوئی ہے۔بتایا جاتا ہے کہ امریکہ کی کچھ یونیورسٹیوں نے چینی طالب علموں کی تعداد میں کمی کو پورا کرنے کے لیے دیگر ایشیائی ممالک میں اپنے عملے کو بھیج کر وہاں کے طالب علموں کو داخلے کے لیے راغب کرنے کی پالیسی اپنائی ہے جس کے باعث برازیل اور بنگلہ دیش جیسے ملکوں کے طالب علموں کی تعداد میں اس سال 10 فی صد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

ایشیائی ممالک میں شدید گرمی کی وجہ سے پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا : اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے موسم اور موسمیاتی ادارے نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ایشیائی ممالک میں گرمی کی لہر کے اثرات انتہائی سنگین ہوتے جا رہے ہیں اور گلیشیئروں کے پگھلنے سے آنے والے وقت میں خطے میں پانی کا شدید بحران پیدا ہو جائے گا۔

اسرائیلی جہاز پر پھنسے 17 ہندوستانیوں سے ہندوستانی افسران کی جلد ہوگی ملاقات، ایران کی یقین دہانی

  ایران و اسرائیل کی کشیدگی کے دوران جہاں ایک جانب ہندوستانی اسٹاک ایکسچنج لڑکھڑا نے لگا ہے تو وہیں ایران کی جانب سے ہندوستان کے لیے ایک راحت کی خبر بھی ہے۔ ایران نے اعلان کیا ہے کہ وہ ہندوستانی افسران کو اسرائیلی مقبوضہ جہاز پر سوار 17 ہندوستانیوں سے ملاقات کی جلد اجازت دے گا۔ ...

کینیڈا میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کا گولی مار کر قتل

کینیڈا کے شہر وینکوور کے علاقے سن سیٹ میں 24 سالہ ہندوستانی طالب علم کو اس کی کار میں گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا۔ پولیس نے اتوار کو یہ جانکاری دی۔ وینکوور پولیس نے ایک بیان میں کہا کہ 24 سالہ چراغ انٹیل علاقے میں ایک گاڑی کے اندر مردہ پایا گیا۔

افغانستان میں سیلاب کے باعث 33 افراد ہلاک

ا فغانستان کے کچھ حصوں میں گزشتہ تین دنوں میں شدید بارشوں، برف باری اور سیلاب کی وجہ سے 33 افراد کی موت ہو گئی اور 27 دیگر زخمی ہو گئے۔نیشنل ڈیزاسٹر اتھارٹی کے ترجمان ملا جانان سائک نے اتوار کو یہ اطلاع دی۔

ایران کا اسرائیل پر ڈرونز اور کروز میزائلوں سے بڑا حملہ؛ خطے میں مچ گئی افراتفری

ایران نے شام میں قونصل خانے پر اسرائیلی بمباری کے جواب میں اسرائیل پر حملہ کردیا ہے۔ رپورٹوں کے مطابق ایران نے اسرائیل پر درجنوں ڈرونز اوع کروز میزائل داغے ہیں، جس کے ساتھ ہی پورے خطے میں افراتفری مچ گئی ہے۔