طالبان حکومت سازی میں پھر ناکام، اب آئندہ ہفتے اعلان ہوگا
کابل، 5؍ستمبر (ایس او نیوز؍ایجنسی) سنیچر کو بھی نئی حکومت کے خدوخال پر متفق ہونے میں ناکامی کے بعد طالبان نے افغانستان میں حکومت سازی کو آئندہ ہفتے کیلئے ملتوی کردیا ہے۔اس کی اطلاع ان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے دی ہے۔ واضح رہے کہ طالبان ایک ایسی حکومت تشکیل دینے کیلئے کوشاں ہیں جس میں دیگر فریق بھی شامل ہوں اور جو اقوام عالم کیلئے قابل قبول ہو۔
یہ دوسرا موقع ہے جب حکومت کی تشکیل کے اعلان کو موخر کیاگیاہے۔ اس سے قبل جمعہ کو نماز بعد نئی حکومت کا اعلان ہوناتھا جسے ملتوی کرتے ہوئے سنیچر کا دن طے کیاگیاتھا۔ طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کے مطابق’’نئی حکومت اور کابینہ کے اراکین سے متعلق اعلان اب آئندہ ہفتے ہوگا۔‘‘ انہوں نے تاخیر کی وجوہات نہیں بتائیں تاہم خلیل حقانی جو حکومت سازی کیلئے مختلف فریقین سے گفتگو کی خاطر بنائی گئی کمیٹی کے رکن ہیں، کے مطابق سب کو ساتھ لے کر حکومت بنانے کی کوشش، تاخیر کی بنیادی وجہ ہے۔ اس بات کو تسلیم کرتے ہوئے کہ ’’طالبان عالمی برادری کو قبول نہیں ہوںگے‘‘،خلیل حقانی نے کہا ہے کہ ’’طالبان اپنی حکومت بنا سکتے ہیں مگر ان کی توجہ ایسے انتظامیہ کی تشکیل پر ہے جس میں تمام پارٹیوں، گروپ اور سماج کے مختلف طبقات کی نمائندگی ہو۔‘‘ انہوں نے بتایا کہ گلبدین حکمت یار اور افغانستان کے سابق صدر اشرف غنی کے بھائی جنہوں نے طالبان کی حمایت کا اعلان کیا ہے، کو بھی حکومت میں شامل کیا جائےگا۔ انہوں نے بتایاکہ حکومت کیلئے دیگر لیڈروں کی حمایت حاصل کرنے کی بھی کوشش کی جارہی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ نے بھی کہا ہے کہ امریکہ طالبان سے ایسی حکومت کی توقع رکھتا ہے جس میںسب کی شمولیت ہو۔