سملیٹی بم دھماکہ: 6 مسلم ملزمین بری، لیکن ان کے اہم ترین 23 سال کون لوٹائے گا!

Source: S.O. News Service | By Shahid Mukhtesar | Published on 25th July 2019, 1:01 PM | ملکی خبریں |

جئے پور،25؍جولائی (ایس او نیوز؍ایجنسی) راجستھان ہائی کورٹ نے 23 سال قدیم سملیٹی بم دھماکہ معاملہ میں 6 ملزمین کو بری کر دیا۔ یہ فیصلہ عدالت نے 23 جولائی کو سنایا، اور اب مسلم طبقہ سے تعلق رکھنے والے بری سبھی 6 افراد اس غم سے بے حال ہیں کہ ان کی زندگی کے اہم ترین 23 سال ختم ہو گئے، اس کا ازالہ کیسے ہوگا۔ کسی کا بزنس ختم ہو گیا، کسی کا تعلیمی سلسلہ ٹوٹ گیا، کسی کا کیریر تباہ ہو گیا تو کسی کے قریبی رشتہ دار ہی ان 23 برسوں میں دنیا سے چلے گئے۔

راجستھان ہائی کورٹ نے 1996 میں دوسا ضلع کے سملیٹی علاقہ میں ہوئے بم دھماکہ معاملہ میں جن 6 ملزمین کو منگل کے روز بے قصور ٹھہرایا، ان کے نام رئیس بیگ، جاوید خان، لطیف احمد باجہ، محمد علی بھٹ، مرزا نثار حسین اور عبدالغنی ہیں۔ ان سبھی کو دوسا کے باندی کوئی واقع مقامی عدالت نے ستمبر 2014 میں عمر قید کی سزا سنائی تھی، لیکن ہائی کورٹ نے اس فیصلہ کو بدل دیا۔ ان ملزمین کے وکیل شاہد حسین نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ ’’بنچ نے دیے گئے فیصلہ میں اعتراف کیا کہ فریق استغاثہ سبھی 6 لوگوں کے خلاف الزام ثابت کرنے میں ناکام رہا۔‘‘

بری کیے گئے لوگوں میں سے رئیس بیگ کا تعلق آگرہ سے ہے جب کہ پانچ دیگر لوگ جموں و کشمیر کے باشندہ ہیں۔ جب عدالت نے انھیں بری کرنے کا فیصلہ سنایا تو ساتھ میں ہی کہا کہ ایسا کوئی ثبوت موجود نہیں جو سملیٹی بم دھماکہ کے اہم ملزم اور پھانسی کی سزا سنائے گئے ڈاکٹر عبدالحمید کے ساتھ ان کا رشتہ جوڑتا ہو۔ منگل کے روز جب ملزمین کو ریلیز کیا گیا تو ایک میڈیا سے انھوں نے بتایا کہ کریمنل انوسٹیگیشن ڈپارٹمنٹ (کرائم برانچ) کے ذریعہ کیس کا ملزم بنائے جانے سے قبل وہ ایک دوسرے کو جانتے بھی نہیں تھے۔ سملیٹی دھماکہ میں کیس بنائے جانے سے قبل محمد علی بھٹ کارپیٹ کا بزنس کرتے تھے، مرزا نثار نویں درجہ کے طالب علم تھے اور عبدالغنی ایک اسکول چلاتے تھے۔ لطیف احمد باجہ دہلی اور کاٹھمنڈو میں کشمیری ہینڈی کرافٹ فروخت کیا کرتے تھے۔ ان سبھی کی زندگی پچھلے 23 سالوں میں تہس نہس ہو کر رہ گئی ہے۔

عبدالغنی ایک انگریزی روزنامہ سے بات چیت کے دوران بتاتے ہیں کہ ’’مجھے نہیں پتہ کے اس درمیان دنیا میں کیا کچھ ہوا۔‘‘ رئیس بیگ اپنا درد بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ ’’ میں نے ان سالوں میں اپنے کئی رشتہ داروں کو کھو دیا ہے۔ میری والدہ، والد، دو چچا اس دنیا سے گزر گئے ہیں۔ میں بری کر دیا گیا ہوں، لیکن گزرے ہوئے سال مجھے واپس کون کرے گا۔‘‘

9ویں درجہ میں رہتے ہوئے ملزم بنائے گئے نثار تکلیف بھرے 23 سالوں کے گزرنے کے بعد اب ایک نئی شروعات کرنا چاہتے ہیں۔ وہ کہتے ہیں کہ ’’مجھے جب ملزم بنایا گیا تھا تو میں 16 سال کا تھا، لیکن افسروں نے 19 سال بتایا۔ اب میں 39 سال کا ہوں اور شادی کر کے اپنی زندگی کو ایک نئی شروعات دینا چاہتا ہوں۔‘‘

آزادی ملنے کے بعد کچھ اپنے رشتہ داروں سے فون پر بات کرنے کے لیے بے چین نظر آ رہے تھے تو کچھ جماعت اسلامی ہند دفتر کے شکرگزار نظر آ رہے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ انھیں بے قصور ثابت کرانے میں اس ادارے کا کردار بہت اہم رہا۔ ان کی خوشی کا اندازہ اسی بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ جب انھیں کھانا کھانے کے لیے کہا گیا تو انھوں نے منع کر دیا، کیونکہ انھیں آزادی مل گئی تھی جس کی خوشی نے ان کی بھوک کو ختم کر دیا۔ خوشی تو ان کے اہل خانہ میں بھی ہے، لیکن ساتھ ہی افسوس بھی کہ ناکردہ گناہوں کی سزا ایسی ملی جس نے سب کچھ تباہ کر دیا۔

واضح رہے کہ 22 مئی 1996 کو بیکانیر سے آگرہ جا رہی راجستھان روڈویز کی بس میں ہوئے بم دھماکہ میں 14 لوگوں کی موت ہو گئی تھی اور 37 لوگ زخمی ہو گئے تھے۔ باندی کوئی کی مقامی عدالت نے عبدالحمید کو بم دھماکہ کا اہم ملزم مانا تھا اور سلیم نامی شخص کو اسلحہ سپلائی کرنے کا ملزم مانا تھا۔ عبدالحمید کو جہاں پھانسی کی سزا سنائی گئی ہے وہیں سلیم کو سزائے عمر قید ملی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

تیسرے مرحلے کے لیے انتخابی مہم تھم گئی، 10 اہم سیٹوں پرملک کی نظریں

  لوک سبھا انتخابات کے تیسرے مرحلے کی مہم آج شام 5 بجے کے بعد ختم ہو گئی ہے ۔ تیسرے مرحلے کے لیے ووٹنگ 7 مئی کو ہوگی۔ 7 مئی کو 10 ریاستوں اور دو مرکز کے زیر انتظام علاقوں کی کل 94 نشستوں پر ووٹنگ ہوگی۔ ان میں آسام سے 4، بہار سے 5، چھتیس گڑھ سے 7، گوا سے 2، گجرات سے 26، کرناٹک سے 14، مدھیہ ...

لوک سبھا انتخابات پر پڑسکتا ہےگرمی اور لو کا اثر

مئی کے مہینے کی آمد کے ساتھ ہی شمالی ہندوستان کے کئی حصوں میں گرمی کا بڑھتا ہوا اثر بھی دیکھا جا رہا ہے۔ اس کے علاوہ ملک کے کئی حصوں میں ووٹنگ کے ابھی پانچ مراحل باقی ہیں اور بڑھتی ہوئی گرمی کا اثر لوک سبھا انتخابات پر بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ ادھر محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جنرل ...

نابالغوں کے ڈیجیٹل جرائم میں اضافہ ہو رہا ہے: چیف جسٹس آف انڈیا

چیف جسٹس آف انڈیا ڈی وائی چندر چوڑ نیپال کے تین روزہ دورے پر ہیں۔ نیپالی چیف جسٹس بشومبھر پرساد شرسٹھا نے انہیں مدعو کیا ہے۔ نیپال میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔

اپوزیشن اتحاد کا وزیراعظم چہرہ کون ہوگا؟ ششی تھرور نے بتایا

اپوزیشن کے اتحاد پرمسلسل سوالات اٹھ رہے ہیں۔ ساتھ ہی وزیر اعظم کے چہرے کو لے کر اس اتحاد میں سیاست بھی جاری ہے۔اس دوران کانگریس لیڈر ششی تھرور نے واضح کیا کہ اپوزیشن پارٹیاں جو ایک ساتھ یا ایک دوسرے کے خلاف مہم چلا رہی ہیں وہ لوک سبھا انتخابات کے بعد ایک ساتھ آئیں گی۔ انہوں نے ...

کرناٹک کانگریس نے راہل گاندھی و سدارمیا کی اینیمیٹڈ ویڈیو کے خلاف جے پی نڈا و امیت مالویہ کے خلاف درج کرائی شکایت

کرناٹک بی جے پی کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو  سے متعلق ریاست میں تنازعہ کھڑا ہوگیا ہے۔ کانگریس نے اس ویڈیو کے حوالے سے بی جے پی صدر جے پی نڈا اور پارٹی کے سوشل میڈیا انچارج امیت مالویہ نیز کرناٹک بی جے پی کے صدر بی وائی وجیندر کے خلاف الیکشن ...

مودی دور میں انسانوں کو بندر بنا دیا گیا، شیوسینا کا ’سامنا‘ کے ذریعے مرکز پر سخت حملہ

شیو سینا- یو بی ٹی نے اپنے ترجمان اخبار ’سامنا‘ کے ذریعے مرکزی حکومت پر سخت حملہ کیا ہے۔ شیوسینا نے الیکشن کمیشن پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ لوک سبھا انتخابات کو مرکزی حکومت نے ہائی جیک کر لیا ہے۔