بی جے پی لیڈر یتنال پر سدارامیا کا پلٹ وار - جاری کردی مولانا تنویر ہاشمی کے ساتھ وزیر اعظم مودی کی تصویر
بینگلورو 9 / دسمبر (ایس او نیوز) ہبلی میں منعقدہ صوفی سنتوں کے اجلاس میں مولانا تنویر ہاشمی کے بغل میں کرناٹک کے وزیر اعلیٰ سدا رامیا کے بیٹھنے پر بی جے پی لیڈر اور رکن اسمبلی باسن گوڈا یتنال نے جو تنازعہ کھڑا کیا تھا اور الزام لگایا تھا کہ سدارامیا کے بغل میں بیٹھے ہوئے مولانا تنویر ہاشمی کے روابط دہشت گرد تنظیم آئی ایس آئی ایس کے ساتھ ہیں ۔ اس کے جواب میں پلٹ وار کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ سدا رامیا نے سوشیل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک تصویر پوسٹ کی ہے جس میں وزیر اعظم مودی کے ساتھ تنویر پیراں کو دیکھا جا سکتا ہے ۔
سدارامیا نے اپنے پیغام میں لکھا ہے :" میرے خلاف الزام تراشی کے لئے بی جے پی ایم ایل اے باسن گوڈا پاٹل یتنال تنویر ہاشمی کے ساتھ میری تصویر استعمال کرنے کے باوجود اب دھیرے دھیرے یہ بات صاف ہو رہی ہے کہ اصل میں ان کا نشانہ وزیر اعظم مودی پر ہے ۔"
سدا رامیا نے کہا ہے :" ایسا لگتا ہے کہ بی جے پی کے ریاستی صدر اور لیڈر آف اپوزیشن کا عہدہ چھن جانے سے ناراض اور جھنجھلاہٹ کا شکار ہونے کی وجہ سے یتنال نے اصل میں وزیر اعظم مودی اور مرکزی وزیر امت شاہ سے بدلہ لینے کے لئے انہی کو نظر میں رکھ کرمیرے خلاف یہ الزام تراشی کی ہے ۔ میرے خلاف الزام لگانے کے ساتھ ہی مولوی (تنویر ہاشمی) کے ساتھ وزیر اعظم نریندرا مودی کے روابط کی تفصیلات بھی باہر نکل آئیں گی جس کے بارے میں یقینی طور پر یتنال باخبر ہونگے ۔ "
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ :" اس قسم کے الزامات سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس کا مقصد وزیر اعظم اور بی جے پی لیڈران کے لئے پریشانی کھڑی کرنا ہے۔ میں نے کھلے عام مولوی ہاشمی کے ساتھ اپنے دوستانہ تعلقات کا اعتراف کیا ہے ۔ مولوی ہاشمی نے خود بھی مرکزی حکومت کو چیلینج کیا ہے کہ ان کے خلاف الزامات کی تحقیقات کی جائیں ۔ اب وزیر اعظم مودی کو میرے خلاف الزامات پر اپنا رد عمل ظاہر کرنا چاہیے ۔ اگر مولوی ہاشمی کے آئی ایس آئی ایس کے ساتھ تعلقات کے الزام میں کوئی سچائی ہے تو وزیر اعظم کو اس معاملے میں پوری طرح تحقیقات کا حکم جاری کرنا چاہیے اور اس سے متعلقہ تفصیلات کو عام کرنا چاہیے ۔ اگر ایسا نہیں ہوتا تو پھر اس طرح کے جھوٹے الزامات لگانے والے یتنال کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ۔"
سدا رامیا نے کہا کہ یتنال نے اس سے قبل بی جے پی کے سابق وزیر اعلیٰ ایڈی یورپا اور ان کے بچوں کے بارے میں بھی الزامات لگائے تھے ۔ یتنال نے ایک سنگین الزام یہ بھی لگایا تھا کہ بی جے پی سے وزیر اعلیٰ کی کرسی پانے کے لئے دو سو کروڑ روپے پارٹی ہائی کمانڈ کو ادا کرنا ہوتا ہے ۔ سدا رامیا نے پوچھا کہ آخر وہ کونسی طاقت ہے جس کی بنیاد پر یتنال خود اپنی ہی پارٹی کے سینئر لیڈروں پر بھی کھلے عام الزامات لگاتے ہیں ۔