کووِڈ ویکسین کی قلت کا معاملہ: بی جے پی، کانگریس اور جنتا دل کے کارپوریٹروں کے درمیان لفظی جھڑپ
میسورو،5؍اگست (ایس او نیوز) میسور وسٹی کارپوریشن کے کونسل ہال میں کارگزار مئیر انور بیگ کی صدارت میں میسور سٹی کارپوریشن کونسل کا اجلاس منعقد کیا گیاجس میں میسور ومیں کووِڈویکسین کی قلت کو لے کر کانگریس، بھارتیہ جنتا پارٹی اور جنتا دل (ایس) کے کارپوریٹروں کے درمیان لفظی جھڑپ ہوگئی۔
کانگریس اور جے ڈی ایس کے کارپوریٹروں نے بی جے پی کے اراکین پر الزام لگایا کہ بی جے پی ریاست میں بر سر اقتدار رہنے کی وجہ سے جن حلقوں میں بی جے پی کے اراکین اسمبلی ہیں وہاں من مانی کرتے ہوئے بی جے پی کے کارکنوں اور چند منتخب گروپس کو فوقیت دی گئی اور ویکسین ڈلوائے گئے۔ جوا ب میں بی جے پی کے اراکین نے کانگریس اور جنتا دل (یس) کے کارپوریٹروں پر الزام لگایا کہ وہ چندحقائق کو چھپا کر ویکسین کے نام پر سستی شہرت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔
کارگزار مئیر کی جانب سے ایجنڈا اراکین کے روبرو پیش کرنے سے پہلے کونسل میں موجود کارپوریٹروں نے ویکسین کی قلت کا مسئلہ اٹھایا۔ سب سے پہلے کانگریس کے کارپوریٹرس ایچ ا یم شانتا کماری اور پشپا لتا جگناتھ نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کو کونسل میں حاضر رہنے کی اپیل کی، تاکہ ویکسین کی قلت پر چند وضاحتیں پیش کی جائیں جس کے جواب میں سٹی کارپوریشن کمشنر لکشمی کانت ریڈی نے بتایا کہ چونکہ ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کسی دوسری میٹنگ میں مصروف ہیں اس لئے انہوں نے اپنی جانب سے اپنے نمائندے کو روانہ کیا ہے۔ بعد میں جے ڈی ایس کے کارپوریٹرس پریما شنکرے گوڈا اور ایس بی ایم منجو، کانگریس کے کارپوریٹر ایوب خان، عارف حسین، گوپی، شوبھا سنیل اور دوسروں نے الزام لگایا کہ میسورو میں ویکسین کی قلت کی وجہ سے کئی افراد کو بغیر ویکسین کے مایوس واپس لوٹا دیا جارہا ہے۔
جنتا دل اور کانگریس کے کارپوریٹرس نے بی جے پی کے اراکین پر الزام لگایا ہے کہ بی جے پی کے اراکین اسمبلی اپنے اپنے حلقوں میں بی جے پی کے وفادار کارکنوں کو فوقیت دے کر ویکسین دئے جارہے ہیں۔بی جے پی کے اراکین اسمبلی ویکسین کو اپنی خاص جائیداد سمجھ گئے ہیں اورویکسین دئے جانے والے بوتھس میں اپنی تصاویر کا غلط استعمال کررہے ہیں۔ بی جے پی کے کارپوریٹرس شیو کمار، بی وی منجوناتھ اور ایم یو سبیا نے الزام لگا یا کہ ابتداء میں ویکسین دئے جانے کی مخالفت کی گئی اور مرکزی حکومت کی جانب سے سپلائی کی جانب والی ویکسین کو بی جے پی ویکسین کا نام دیا گیا اور اب اسی ویکسین کو دینے کا مطالبہ کررہے ہیں۔ لکشمی کانت ریڈی نے اس موقع پر وضاحت کی کہ21جون تک 50%ویکسین کو مرکزی اور ریاستی حکومت نے تقسیم کیا لیکن اب صرف مرکزی حکومت کی جانب سے ویکسین سپلائی ہورہی ہے۔ویکسین کو صرف منتخب حلقوں کیلئے سپلائی کیا جارہا ہے اس لئے میسور ضلع کے تمام 11حلقوں کو ویکسین یکساں تقسیم کررہے ہیں۔ اب کونسل میں بھی اس مسئلے کو اٹھائے جانے کے تعلق سے اس کی اطلاع ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر گوتم بگادی تک پہنچائیں گے۔ معاملے کو حل کرنے کی پوری کوشش کریں گے۔
اسی درمیان سیاسی پارٹیوں کو علیحدہ رکھ کر تمام خاتون کارپوریٹروں نے ریاستی حکومت کی جانب سے جاری ریزرویشن کے تحت جلد سے جلد مئیر کا انتخاب کرکے ایک خاتون مئیر کو اقتدار سونپنے کا اصرار کیا۔ تمام خاتون کارپوریٹرس نے الزام لگایا ہے کہ صرف خواتین کے حق کو چھیننے کیلئے مئیر کے انتخاب میں تاخیر کی جارہی ہے۔ اس موقع پر لکشمی کانت ریڈی نے وضاحت پیش کی کہ ریاستی حکومت کی جانب سے جاری ہدایت کے تحت ریاست میں کسی بھی انتخابات کی اجازت نہیں ہے لیکن وہ کونسل میں اٹھائے گئے مسئلے کو اور خواتین کارپوریٹرس کے جذبات کو حکومت کے روبرو پیش کریں گے اور جلد سے جلد مئیر کا انتخاب کروانے کے انتظامات کرنے کی کوشش کریں گی۔