پیر س مظاہرہ: مظاہرین اور پولیس میں تصادم،12 زخمی
پیرس، 14/جون (آئی این ایس انڈیا) فرانس کے دارالحکومت پیرس میں کل ہفتے کے روز سیکڑوں افراد سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے حکومت کے خلاف شدید نعرے بازی شروع کر دی۔ دوسری جانب پولیس نے مظاہرین کومنتشر کرنے کے لیے ان پر طاقت کا اندھا دھند استعمال کیا جس کے نتیجے میں ایک درجن مظاہرین زخمی ہوگئے۔
فرانسیسی پولیس نے ہفتے کے روز وسطی پیرس میں مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ ہزاروں کی تعداد میں جمع ہونے والے مظاہرین نسل پرستی اور پولیس کے تشدد کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔رپورٹ کے مطابق پولیس نے احتجاج کے دوران گوروں کیخلاف نسل پرستی کے نعرے پرمبنی بینرز اٹھا رکھے تھے۔ اس موقعے پر پولیس نے 12کارکنوں کو گرفتار کیا۔اڈامہ ٹراوی نامی ایک سفید فام مقتول کے حامیوں نے اس احتجاج کے انعقاد کا مطالبہ کیا تھا تاہم پولیس نے انہیں احتجاجی مظاہرہ کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
اڈاما ایک سفید فام فرانسیسی شہری تھا جسے سنہ 2016میں پولیس کی تحویل میں تشدد کرکے ہلاک کردیا گیا تھا۔ مظاہرین اڈاما اور پولیس کے تشدد سے متاثر ہونے والے دوسرے افراد کے لیے انصاف کا مطالبہ کررہے تھے۔ایک بہت بڑی تصویر میں اڈاما ٹواروی کا آدھا چہرہ اور امریکا میں پولیس کے تشدد سے ہلاک ہونے والے سیاہ فام جار فلائیڈ کا آدھا چہرہ دکھایا گیا۔ ٹوراوری ہمشیرہ آسا نے مظاہرین سے خطاب میں کہا کہ ہم سب ایک ہی چیز کا مطالبہ کرتے ہیں۔ سب کے لیے انصاف۔ اس نے بتایا کہ اس کے بھائی کو موت سے پہلے ہتھکڑی لگا کر پولیس نے حراست میں لے لیا تھا۔ اس کے بعد اسے دوران حراست تشدد کرکے موت کے گھاٹ اتار دیا گیا تھا۔