کرائسٹ چرچ سانحہ: نیوزی لینڈ میں فوجی طرز کے ہتھیاروں پر لگی پابندی
کرائسٹ چرچ،21؍مارچ (ایس او نیوز؍ایجنسی) نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے جمعرات کو کہا کہ ملک میں نیم خود کار ہتھیار اور اسالٹ رائفلوں پر پابندی دی گئی ہے۔ حال ہی میں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر حملے کے پیش نظر نیم خود کار ہتھیاروں اور اسالٹ رائفلوں پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔
سرکاری ویب سائٹ پر شائع آرڈرن کے بیان کے مطابق پیر کو کابینہ کی 72 گھنٹے تک جاری رہنے والی میٹنگ کے بعد دہشت گردی ایکٹ قانون میں ترمیم پر اتفاق کیا گیا۔ وزیر اعظم نے کہا ہم سبھی فوجی طرز کے سیمی آٹو میٹک اور اسالٹ رائفلز پر پابندی لگانے کا اعلان کر رہے ہیں۔
وزیر اعظم نیوزی لینڈ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مساجد پر حملے میں آٹومیٹک اور سیمی آٹو میٹک اسلحہ استعمال کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایسے ہتھیار رکھنے والے افراد کے لیے 48 گھنٹوں میں فارم دستیاب ہو گا، پولیس تفصیل ملنے کے بعد انہیں تباہ کر دے گی۔
جیسنڈا آرڈن نے اس سلسلے میں عوام سے تعاون کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس ضمن میں جلد قانون سازی کی جائے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم زیادہ گنجائش والے میگزین پر بھی پابندی لگائیں گے،ان تمام پارٹس پر بھی پابندی لگائیں گے جو نیم خودکار یا کسی اور قسم کے ہتھیاروں کو فوجی طرز کے نیم خودکار اسلحے میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہوں۔ وزیر اعظم نیوزی لینڈ نے یہ بھی کہا کہ مختصراً میں بتادوں کہ گزشتہ جمعہ کو دہشت گردانہ حملے میں جو نیم خودکار ہتھیار استعمال کیے گئے ان پر نیوزی لینڈ میں پابندی ہوگی۔