دستور کو بدلنے والے اننت کمار ہیگڈے کے بیان پر کرناٹک کے وزیر اعلیٰ نے کہا؛یہی بی جے پی کا خفیہ ایجنڈا ہے
بنگلورو، 11/ مارچ (ایس او نیوز/ایجنسی ) ملک کے دستور کو تبدیل کرنے والے کرناٹک کے رکن پارلیمان آننت کمار ہیگڈے کے بیان پر وزیر اعلیٰ سدارامیا نے کہا کہ یہی بی جے پی کو خفیہ ایجنڈا ہے۔ سدرامیا نے کہا کہ بی جے پی چاہتی ہے کہ ملک کے آئین میں ترمیم کی جائے یا اس کو بدلا جائے۔ یاد رہے کہ اننت کمار ہیگڈے نے کہا تھا کہ آئین یا دستور کو تبدیل کرنے کے لئے بی جے پی کو لوک سبھا میں 400 سیٹیں جیتنا ضروری ہے۔
سدرامیانے کہا کہ ہندوستان کے آئین نے تمام شہریوں کو یکساں حقوق دئے ہیں ۔ ہر شہری کو اپنی پسند کا مذہب اختیار کرنے اور اس پر چلنے کا پورا حق ہے۔ لیکن بی جے پی اور سنگھ پریوار کو یہ برداشت نہیں ہورہا ہے ۔ اننت کمار ہیگڈے جیسے لوگ اس ملک میں عدم مساوات پر مبنی قانون لانے کیلئے کام کر رہے ہیں سدارامیا نے کہا کہ آئین کے خلاف اننت کمار ہیگڈ ے نے پہلی بار نہیں کہا ہے اس سے پہلے بھی انہوں نے بار ہا ملک کے آئین کو بدلنے کی بات کہی ہے۔لیکن بی جے پی کی قیادت نے نہ کبھی ان کو وارننگ دی ہے اور نہ ہی کبھی ان کی تنبیہ کی ہے۔ وہ دراصل اُن کی پس پردہ حمایت کرتے رہے ہیں، اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ اننت کمار ہیگڈے کو مودی کی تائید بھی حاصل ہے۔
سدرامیا نے کہا کہ اگر مودی اننت ہیگڈے کے بیان سے متفق نہیں ہیں تو ان کے خلاف کارروائی کرکے دکھائیں۔ ان کو بی جے پی سے بے دخل کرکے دکھائیں۔ اگر کارروائی نہیں ہو رہی ہے تو اس کا مطلب یہی ہے کہ مودی بھی اس طرح کے بیانات کی حمایت کرتے ہیں۔ سدرامیا نے کہا کہ پارٹی اعلیٰ کمان کی تائید کے بغیر اننت کمار ہیگڈے جیسے لوگ اس طرح کے بیانات دے ہی نہیں سکتے ۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے آئین کے خلاف بیان بازی کرنا تعذیری جرم ہے۔ اس سلسلہ میں لوک سبھا اسپیکر سے نمائندگی کی جائے گی اور ان سے مانگ کی جائے گی کہ اننت کمار ہیگڈے کی باز پرس کریں۔ اس کے ساتھ ہی الیکشن کمیشن سے مانگ کی جائے گی کہ اگلے انتخابات میں اننت کمار ہیگڈے کو مقابلہ کرنے کا موقع نہ دیا جائے۔