گوا ایکسپریس ٹرین میں 8 مسافر پائے گئے بے ہوش - نیند آور دوا والے چاکلیٹ کھلائے جانے کا شبہ - آٹھوں مسافروں کے موبائل فون غائب - متاثرہ مسافر بیلگاوی اسپتال میں داخل
بیلگاوی، 13/ ستمبر (ایس او نیوز) گوا سے مدھیہ پردیش کے کھنڈوا تک سفر کرنے کے لئے واسکو - حضرت نظام الدین گوا ایکسپریس میں سوار ہونے والے 8 مسافر بے ہوش پائے گئے جن کے بارے میں شبہ کیا جاتا ہے کہ کچھ اجنبیوں نے ان کو نیند آور دوا ملے ہوئے چاکلیٹ اور کُرکُرے کھلائے تھے ۔ ان آٹھوں مسافروں کے موبائل فون بھی غائب پائے گئے ۔
بتایا جاتا ہے کہ مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والے یہ افراد گوا میں ملازمت کرتے ہیں ۔ انہوں نے گوا کے کھنڈوا کا سفر شروع کیا تو لونڈا اسٹیشن پر چڑھنے والے کچھ نوجوان اجنبی مسافروں نے سانورڈیم اسٹیشن کے پاس ان سے دوستانہ رویہ اپنایا اور کھانے کے لئے چاکلیٹ اور کُرکُرے پیش کیے تھے ۔ جس کے بعد وہ بے ہوش ہوگئے ۔
اس واقعہ کی تصدیق کرتے ہوئے ویسٹرن ریلوے کے ذمہ داروں نے بتایا کہ ٹرین نمبر 12779 کے ایسکورٹنگ اسٹاف نے انہیں خبر دی کہ پچھلی جنرل بوگی میں کچھ مسافر بے ہوش پڑے ہیں ۔ جب ٹرین بیلگاوی اسٹیشن پر پہنچی تو ان تمام آٹھ مسافروں کو ٹرین سے اتارا گیا ۔ ریلوے پولیس کی ٹیم نے ڈاکٹر کے ذریعے ان کا معائنہ کروایا ۔ اور انہیں علاج کے لئے بیلگاوی ڈسٹرکٹ ہاسپٹل میں داخل کیا گیا ۔
اس معاملے پر اپنی ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے ساوتھ ویسٹرن ریلوے کے افسران نے کہا کہ بارہا تنبیہ کرنے کے باوجود ٹرین کے اندر لوگ اجنیبوں کے ذریعے پیش کی گئی چیزیں کھاتے ہیں اور ایسے معاملے بار بار سامنے آتے ہیں ۔ ان واقعات کی روک تھام کے لئے ضروری ہے کہ مسافروں کو کسی بھی حالت میں اجنبی افراد کی طرف سے پیش کی گئی چیزیں کھانے سے گریز کرنا چاہیے ۔