اسرائیل کے ہاتھوں بدترین نسل کشی؛ 614بچوں،370خواتین سمیت 2000مسلم فلسطینی شہید
غزہ، 15/اکتوبر(ایس او نیوز /ایجنسی) گذشتہ ہفتے سے غزہ کی پٹی پر صہیونی جارحیت اوروحشیانہ بمباری کے نتیجے میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 2000تک پہنچ گئی ہے جن میں 614 بچے اور 370 خواتین شامل ہیں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کی خبر میں یہ دعویٰ کیا گیا ہے -وزارت صحت کے ترجمان ڈاکٹراشرف القدرہ نے جمعہ کی شام ایک بیان میں کہا کہ مختلف زخمیوں کے ساتھ اسرائیلی حملوں کے متاثرین کی تعداد بڑھ کر 7,696 ہو گئی، جن میں 2,000 بچے اور 1,400 خواتین شامل ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ اسرائیلی قابض فوج نے شہریوں کو دھوکہ دیا اور انہیں جبری نقل مکانی پر مجبور کیا، پھر آج سہ پہر انہیں نشانہ بنا کر اپنے جرم کو دوگنا کر دیا۔
انہوں نے تصدیق کی کہ قابض فوج نے ایک ایسا قتل عام کیا تھا جس میں تقریباً 2000شہریوں کی جانیں گئیں جن میں شہید اور زخمی بھی شامل تھے۔ دنیا نے دیکھا کہ اس حملے کا نشانہ بننے والے تمام افراد پورے خاندان تھے۔ کئی حاملہ خواتین تھیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ زخمیوں کو نکالنے کے دوران 3 ایمبولینسوں کو نشانہ بنایا گیا اور ان کے عملے کے 10افراد زخمی ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ ہمارے فلسطینی خاندانوں کے خلاف اسرائیلی قابض ریاست کے جرائم نے 50 خاندانوں کو ان کے گھروں کے اندر اور جبری بے گھر ہونے کے دوران ہلاک کیا اور ان قتل عام نے اس کے 500 افراد کی جانیں لے لیں۔