فرانس میں ہڑتال سے ایک ارب یورو کا نقصان
پیرس،18جنوری(آئی این ایس انڈیا) فرانس کے وزیر اعظم کے دفتر نے کہا ہے کہ پینشن سسٹم میں اصلاحات کے خلاف ہونے والے احتجاجی مظاہروں سے ملک کو ایک ارب یورو سے زیادہ کا نقصان ہوا ہے۔ فرانسیسی وزیر اعظم کے دفتر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مظاہروں اور ہڑتال سے ریلوے کو اب تک 850 ملین یورو اور روڈ ٹرانسپورٹ کو200 ملین یورو کا نقصان پہنچ چکا ہے۔فرانس میں گذشتہ 42 دنوں سے پینشن قانون میں تبدیلی کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہروں اور ہڑتالوں کا سلسلہ جاری ہے۔زیادہ تر مظاہرے اور ہڑتالیں ریلوے کے شعبے میں اور اس کے بعد روڈ ٹرانسپورٹ میں دیکھنے میں آئیں۔ مظاہروں اور ہڑتالوں کی وجہ سے ملک کا نقل و حمل کا نظام مفلوج ہو کر رہ گیا ہے اور عوام میں بھاری ناراضگی پائی جاتی ہے۔فرانس میں اقتصادی میدان خاص طور سے پینشن سسٹم میں اصلاحات پر مبنی حکومت کی پالیسیوں کے بارے میں حکومت اور ٹریڈ و لیبر یونینوں کے درمیان مذاکرات بدستور تعطل کا شکار ہیں اور فریقین کو کوئی خاص کامیابی نہیں ملی ہے۔فرانس کے عوام، پینشن قانون میں تبدیلی کے خلاف5 دسمبر 2019ئسے مسلسل مظاہرے کر رہے ہیں۔پینشس سسٹم میں اصلاحات کے بعد ریٹائرمنٹ کی مدت بڑھا دی جائے گی، ریٹائرڈ افراد کی تنخواہیں کم کردی جائیں گی اور تعلیم و صحت کے شعبوں میں ملازمین کی تعداد بھی کم کر دی جائے گی۔