فی الحال لاک ڈاؤن نہیں، مگرسخت احتیاط ضروری، مارچ کے دوران بنگلور سمیت کرناٹک میں کورونا کی صورتحال بگڑ سکتی ہے:وزیرصحت سدھاکر

Source: S.O. News Service | Published on 21st February 2021, 1:46 PM | ریاستی خبریں |

بنگلورو، 21؍فروری(ایس او  نیوز)پڑوسی ریاستوں کیرلا اور مہاراشٹرا میں کورونا معاملات میں بے تحاشہ اضافہ اور شہر بنگلورو میں بھی نئے کورونا معاملوں کی تعداد میں اضافہ کے پیش نظر ایک اور لاک ڈاؤن کے امکان کو ریاستی وزیرصحت سدھاکر نے مسترد کردیا لیکن کہا کہ آنے والے دنوں میں سخت احتیاطی تدابیر اپنائی جائیں گی۔

انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش یہ ہو گی کہ کورونا متاثرین کی تعداد میں اضافہ نہ ہونے پائے۔ فی الحال حکومت اس موقف میں قطعاً نہیں ہے کہ لاک ڈاؤن کیا جائے۔ ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سدھاکر نے کہا کہ مہاراشٹرا اور کیرلا میں گزشتہ ایک ہفتہ سے کورونا کے کیسوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے لیکن کرناٹک کے لئے صورتحال اس قدر سنگین نہیں۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں کس طرح کی تدبیر اپنانے کی ضرورت ہے اس پر وہ اگلے ہفتہ وزیر اعلیٰ ایڈی یورپا سے بات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں وزیر اعلیٰ محکمہ صحت کے ساتھ ساتھ دیگرمحکموں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس پر تبادلہ خیال کریں گے۔ صرف محکمہ صحت کی طرف سے تمام احتیاطی تدابیر کا نفاذ ممکن نہیں بلکہ تمام محکموں کے تعاون سے اس کا نفاذ ہو نا چاہئے۔انہوں نے بتایا کہ بیرون ریاستوں سے آنے والوں کے لئے آر ٹی پی سی آر کے تحت کووِڈ ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔

سدھاکر نے کہا کہ کرناٹک کے دس اضلاع دیگر ریاستوں کی سرحدوں سے جڑے ہوئے ہیں، ان اضلاع میں سخت احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت دی جا چکی ہے۔سدھاکر نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران کیرلا میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے، روزانہ اوسطاً 5000افراد متاثر ہو رہے ہیں۔ صرف ایک دن میں 44لوگوں کی موت واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو یہ خدشہ ہے کہ مارچ کے دوران کرناٹک میں حالات قابو سے باہر ہو سکتے ہیں، اس سے بچنے کے لئے ابھی سے احتیاط برتنے پر زو ردیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مارچ کے دوران حکومت کی طرف سے عوام کو کورونا ویکسین دینے کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا لیکن اس وقت تک عوام کو احتیاط کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے، ورنہ گزشتہ ایک سال سے کورونا وائرس کو روکنے کے لئے جو محنت ہو رہی ہے وہ ضائع ہو جائے گی۔

کورونا وائرس سے بچنے کے لئے ویکسین کی تقسیم کی مہم میں خاص پیش رفت نہ ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے سدھاکر نے کہا کہ افسروں کی لاپروائی اس کے لئے کافی حد تک ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین کی پیش رفت جہاں ابتدائی مرحلوں میں 51فیصد تھی اور گھٹ کر 49فیصد سے ہو چکی ہے۔ا نہوں نے کہا کہ سرکاری محکموں سے جڑے افسروں کو کوویڈ ویکسین فراہم کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے۔ لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ محکمہ صحت کے عملہ کی طرف سے ویکسین کی جانب جتنی توجہ دی جانی چاہئے تھی اتنی نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں اب تک 612018/افراد کوکورونا ویکسین دی جا چکی ہے۔

ایک نظر اس پر بھی

کرناٹک کے وزیراعلیٰ سدارامیا نے بی جے پی قائدین پر طنز کرتے ہوئے پوچھا ؛ آپ خود کو بار بار پٹوانے ہمارے ہاتھوں میں چھڑی کیوں دیتے ہو ؟

کانگریس حکومت کو گھیرنے جھوٹے پروپیگنڈے پر ریاستی بی جے پی قائدین پر طنز کرتے ہوئے  وزیر اعلیٰ  سدارامیا نے ان سے ایک سخت سوال کیا۔ آپ ہمارے ہاتھوں میں چھڑی دے کر بار بار خود کو کیوں پٹوارہے ہیں؟

کمارا سوامی بلیک میلنگ کے بادشاہ، سیکس ویڈیوز گشت کروانے کے پیچھے جے ڈی ایس لیڈر کا ہاتھ: ڈی کے شیوکمار

کرناٹک کے نائب وزیر اعلیٰ ڈی کے شیوکمار نے الزام عائد کیا کہ ہاسن کے ایم پی پرجول ریونا سے متعلق فحش ویڈیوز کو گشت کروانے کے پیچھے جے ڈی ایس لیڈر ایچ ڈی کماراسوامی کا ہاتھ ہے۔

ایچ ڈی ریونّا کو اغوا معاملہ میں نہیں ملی راحت، 14 مئی تک عدالتی حراست میں بھیجنے کا حکم

جنسی اسکینڈل معاملے میں اغوا و تاوان کی دفعات کے تحت گرفتار جے ڈی ایس رکن اسمبلی ایچ ڈی ریونّا کو آج عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے انہیں کوئی راحت نہ دیتے ہوئے 14 مئی تک عدالتی حراست میں بھیج دیا ہے۔ انہیں 4 مئی کو ایس آئی ٹی نے گرفتار کیا تھا اور آج (8 مئی) تک وہ ایس آئی ٹی کی ...

25,000پین ڈرائیوزتقسیم؛ سابق وزیراعلیٰ کمار سوامی کا الزام، پرجول ریونا کے خلاف جنسی استحصال کے الزامات میں سازش

  سابق وزیر اعلیٰ نے 28 اپریل کو کانگریس حکومت کے ذریعہ تشکیل دی گئی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) کو بھی بدنام کرنے کی کوشش کی جو پرجول کے خلاف متعدد خواتین کے ساتھ جنسی زیادتی کے الزامات کی تحقیقات کے لئے سوشل میڈیا پر مبینہ طور پر اس میں شامل ویڈیوز کے بعد شروع ہوئی۔

کرناٹک میں بی جے پی کا مسلمانوں کے خلاف متنازع ویڈیو، پولیس کا ایکس کو نوٹس

رپورٹس کےمطابق منگل کو کرناٹک پولیس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس‏کو نوٹس جاری کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ بھارتیہ جنتا پارٹی کی انتخابی مہم کے ویڈیو کو انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے تحت ہٹائے۔