فی الحال لاک ڈاؤن نہیں، مگرسخت احتیاط ضروری، مارچ کے دوران بنگلور سمیت کرناٹک میں کورونا کی صورتحال بگڑ سکتی ہے:وزیرصحت سدھاکر
بنگلورو، 21؍فروری(ایس او نیوز)پڑوسی ریاستوں کیرلا اور مہاراشٹرا میں کورونا معاملات میں بے تحاشہ اضافہ اور شہر بنگلورو میں بھی نئے کورونا معاملوں کی تعداد میں اضافہ کے پیش نظر ایک اور لاک ڈاؤن کے امکان کو ریاستی وزیرصحت سدھاکر نے مسترد کردیا لیکن کہا کہ آنے والے دنوں میں سخت احتیاطی تدابیر اپنائی جائیں گی۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش یہ ہو گی کہ کورونا متاثرین کی تعداد میں اضافہ نہ ہونے پائے۔ فی الحال حکومت اس موقف میں قطعاً نہیں ہے کہ لاک ڈاؤن کیا جائے۔ ایک اخباری کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سدھاکر نے کہا کہ مہاراشٹرا اور کیرلا میں گزشتہ ایک ہفتہ سے کورونا کے کیسوں کی تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے لیکن کرناٹک کے لئے صورتحال اس قدر سنگین نہیں۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں کس طرح کی تدبیر اپنانے کی ضرورت ہے اس پر وہ اگلے ہفتہ وزیر اعلیٰ ایڈی یورپا سے بات کریں گے۔انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں وزیر اعلیٰ محکمہ صحت کے ساتھ ساتھ دیگرمحکموں کے ساتھ ویڈیو کانفرنس پر تبادلہ خیال کریں گے۔ صرف محکمہ صحت کی طرف سے تمام احتیاطی تدابیر کا نفاذ ممکن نہیں بلکہ تمام محکموں کے تعاون سے اس کا نفاذ ہو نا چاہئے۔انہوں نے بتایا کہ بیرون ریاستوں سے آنے والوں کے لئے آر ٹی پی سی آر کے تحت کووِڈ ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔
سدھاکر نے کہا کہ کرناٹک کے دس اضلاع دیگر ریاستوں کی سرحدوں سے جڑے ہوئے ہیں، ان اضلاع میں سخت احتیاطی تدابیر اپنانے کی ہدایت دی جا چکی ہے۔سدھاکر نے کہا کہ گزشتہ ایک ہفتہ کے دوران کیرلا میں کورونا وائرس متاثرین کی تعداد میں کافی اضافہ ہوا ہے، روزانہ اوسطاً 5000افراد متاثر ہو رہے ہیں۔ صرف ایک دن میں 44لوگوں کی موت واقع ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو یہ خدشہ ہے کہ مارچ کے دوران کرناٹک میں حالات قابو سے باہر ہو سکتے ہیں، اس سے بچنے کے لئے ابھی سے احتیاط برتنے پر زو ردیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مارچ کے دوران حکومت کی طرف سے عوام کو کورونا ویکسین دینے کا سلسلہ شروع کردیا جائے گا لیکن اس وقت تک عوام کو احتیاط کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے، ورنہ گزشتہ ایک سال سے کورونا وائرس کو روکنے کے لئے جو محنت ہو رہی ہے وہ ضائع ہو جائے گی۔
کورونا وائرس سے بچنے کے لئے ویکسین کی تقسیم کی مہم میں خاص پیش رفت نہ ہونے کا اعتراف کرتے ہوئے سدھاکر نے کہا کہ افسروں کی لاپروائی اس کے لئے کافی حد تک ذمہ دار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ویکسین کی پیش رفت جہاں ابتدائی مرحلوں میں 51فیصد تھی اور گھٹ کر 49فیصد سے ہو چکی ہے۔ا نہوں نے کہا کہ سرکاری محکموں سے جڑے افسروں کو کوویڈ ویکسین فراہم کرنے کا کام تیزی سے جاری ہے۔ لیکن افسوس اس بات کا ہے کہ محکمہ صحت کے عملہ کی طرف سے ویکسین کی جانب جتنی توجہ دی جانی چاہئے تھی اتنی نہیں دی گئی۔انہوں نے کہا کہ کرناٹک میں اب تک 612018/افراد کوکورونا ویکسین دی جا چکی ہے۔