اُڈپی مرڈر کیس میں نیا انکشاف : ملزم چوگلے نے خون آلودہ کپڑے راستے میں ہی جلائے تھے
اُڈپی 21 / نومبر ( ایس او نیوز) اُڈپی کے نیجار میں ایک ہی خاندان کے چار افراد کو قتل کرنے والے ملزم سے پولیس کی پوچھ تاچھ جاری ہے جس کے دوران ایک نیا انکشاف یہ ہوا ہے کہ ملزم نے واردات انجام دے کر گھر واپس لوٹتے وقت اپنے خون آلودہ کپڑے راستے میں ہی جلائے تھے ۔
خیال رہے کہ اس سے قبل یہ بات سامنے آئی تھی کہ ملزم نے ہیجماڈی ٹول گیٹ سے ذرا دور پارک کی ہوئی اپنی کار میں سوار ہونے کے بعد کپڑے بدلے تھے اور گھر جا کر خون کے داغ دھبے دھوئے تھے ۔ مگر پولیس کا کہنا ہے کہ اب ملزم بتا رہا ہے کہ اس نے ثبوت مٹانے کی نیت سے خون آلودہ کپڑے راستے میں ہی کہیں جلائے تھے ، لیکن اس کی راکھ یا کوئی ثبوت اب تک پولیس کے ہاتھ نہیں لگا ہے ۔ اس لئے پولیس یقینی طور پر یہ کہنے کے موقف میں نہیں ہے کہ واقعی وہ کپڑے جلا دئے گئے ہیں ۔ اس پہلو سے مزید جانچ کے لئے ملزم کو متعلقہ مقام تک لے جانے کی توقع ہے ۔
پولیس ذرائع کے مطابق انہیں یہ بات بھی پتہ چلی ہے کہ پروین چوگلے اپنی بیوی کے ساتھ بہت ہی اچھے تعلقات بنائے ہوئے تھا مگر اس کی بیوی کواپنے شوہر کے برتاو کی وجہ سے شبہ تھا کہ دوسری لڑکیوں کے ساتھ بھی اس کے تعلقات ہیں ۔ بیوی کو اس کے چال چلن پر شبہ تھا اور اس موضوع پر کئی مرتبہ میاں بیوی کے درمیان جھگڑا بھی ہوا تھا ۔ لیکن پروین چوگلے کی بیوی نے پولیس کو بتایا ہے کہ اس بات کی کوئی خبر نہیں تھی کہ اس کا شوہر اپنے ساتھ ملازمت کر رہی ایئر ہوسٹس آئیناز کے پیچھے پڑا ہے ۔ اس کے علاوہ قتل کی واردات انجام دیتے وقت پروین چوگلے کی انگلی پر جو زخم آیا تھا اس بارے میں بھی اس نے اپنی بیوی کو گول مول سا جواب دیا تھا ۔
تحقیقات آخری مراحل میں : نیجار میں چار لوگوں کا قتل کرنے والے ملزم پروین چوگلے (39 سال) کو تفتیش کے لئے عدالت نے 14 دن کی پولیس کسٹڈٰی میں دیا تھا ۔ پولیس سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر کے ارون نے بتایا کہ گزشتہ پانچ دنوں سے چل رہی تحقیقات اب آخری مرحلے میں ہے اور دو تین دن میں تفتیش مکمل ہوتے ہی ملزم چوگلے کو عدالت میں پیش کیا جائے گا ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ نیجار میں مقام واردات پر جانچ اور منگلورو میں پروین کے گھر کی تلاشی مکمل ہوئی ہے ۔ قتل میں استعمال کیا گیا چاقو بھی منگلورو میں واقع پروین چوگلے کے گھر سے بازیافت کیا جا چکا ہے ۔ بہت سے شواہد جمع کیے گئے ہیں اور گواہوں کے بیانات قلمبند کیے گئے ہیں ۔ گواہوں کے ذریعہ ملزم کی شناخت کروانے کا کام بھی مکمل ہوا ہے ۔ اس طرح تفتیشی کارروائی تقریباْ آخری مرحلے میں پہنچ گئی ہے ۔ اس لئے اب ملزم کو چودہ دنوں تک پولیس کسٹڈی میں رکھنے کی ضرورت باقی نہیں رہی ہے ۔ لہٰذا آئندہ دو تین دن کے اندر ملزم کو عدالت میں پیش کرنے کا امکان ہے ، جس کے لئے ضروری اقدامات کیے جا رہے ہیں ۔