نیتن یاہو کی امریکہ سے ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ بحال نہ کرنے کی اپیل
نیویارک ، 23/نومبر (آئی این ایس انڈیا)اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن سے بالواسطہ اپیل کی ہے کہ وہ ایران کے ساتھ اس نیوکلیائی معاہدے کو بحال نہ کریں جسے صدر ٹرمپ نے متروک کردیا تھا۔اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے نو منتخب امریکی صدر جو بائیڈن سے اپیل کی ہے کہ وہ ایران کے ساتھ اس جوہری معاہدے کو بحال نہ کریں، جس سے صدر ٹرمپ یکطرفہ طور پر علیحدگی اختیار کر لی تھی۔اسرائیلی وزیر اعظم بینجمن نیتن یاہو نے امریکا کے نو منتخب صدر جو بائیڈن کو ایک بالواسطہ پیغام میں کہا کہ انہیں ایران کے ساتھ سن 2015 کے اس ایٹمی معاہدے کو بحال نہیں کرنا چاہیے،جس سے سن 2018 میں صدر ٹرمپ نے یکطرفہ طور پر علیحدگی اختیار کر لی تھی۔بائیڈن جو ممکنہ طور پر 20 جنوری کو نئے امریکی صدر کی حیثیت سے عہدہ سنبھالنے والے ہیں، نے کہا تھا کہ اگر تہران یورینیم کی افزودگی سے متعلق سخت شرائط پر عمل کرتا ہے اور انہیں مزید سخت اور ان میں توسیع کے لیے‘ اتحادیوں کے ساتھ کام کرنے کے لیے تیار ہو جاتا ہے اور عدم استحکام پیدا کرنے والی اپنی دیگر سرگرمیوں پر موثر طریقے سے روک لگاتا ہے تو ایران کے ساتھ جوہری معاہدے کو بحال کیا جاسکتا ہے۔سن 2015 میں ہونے والے اس معاہدے کے تحت دنیا کی کئی بڑی طاقتیں ایران کے متنازعہ میزائل و جوہری پروگرام کو روک دینے کے بدلے میں اس کے خلاف عائد اقتصادی پابندیاں نرم کرنے پر رضامند ہو گئی تھیں۔لیکن امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2018 میں یہ کہتے ہوئے اس معاہدے سے امریکا کو علیحدہ کر لیا کہ یہ معاہدہ نہ تو ایران کو جوہری میزائل پروگرام سے روکتا ہے اور نہ ہی عراق، لبنان، شام اور یمن میں جنگجوؤں کی مدد سے روکنے کا پابند بناتا ہے۔ امریکہ ایران کی ان سرگرمیوں کو مشرق وسطی میں عدم استحکام پیدا کرنے کی کوشش قرار دیتا ہے۔اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے اتوار کے روز جنوبی اسرائیل میں ایک خطاب کے دوران کہا کہ سابقہ جوہری معاہدے کو بحال نہیں کیا جانا چاہیے۔ ہمیں ہر حال میں ایک ایسی غیر مصالحانہ پالیسی پر قائم رہنا چاہیے، جس سے ایران کے جوہری ہتھیار تیار نہ کرنے کو یقینی بنایا جا سکے۔گوکہ نتین یاہو نے جو بائیڈن کا نام نہیں لیا، تاہم اسرائیلی میڈیا نے ان کے اس بیان کی تشریح کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلی وزیر اعظم چاہتے ہیں کہ امریکہ کے نئے صدر ایران کے ساتھ اس معاہدے کو بحال نہ کریں۔دریں اثنا سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے جی ٹوئنٹی سمٹ کے دوران خبر رساں ایجنسی روئٹرز سے بات چیت کرتے ہوئے امید ظاہر کی کہ جوبا ئیڈن کی قیادت میں امریکی انتظامیہ مشرق وسطی میں امن و استحکام کے لیے کام کرتی رہے گی۔