بینگلورو کیفے بم دھماکہ معاملہ : میڈیا نے اچھالا پھر بھٹکل کا نام
بھٹکل ، 7 / مارچ (ایس او نیوز) بنگلورو کے رامیشورم کیفےمیں ہوئےبم دھماکےکے ملزم کو لےکر گودی میڈیا نے نفرت کا بازار گرم کرنا شروع کردیا ہے۔ جب سے این آئی اےکی جانچ ٹیم نےکہاہےکہ ملزم بنگلورو سےٹمکور ہوتےہوئےبلاری پہنچاہے پھر وہاں سے اترکنڑا ضلع کی طرف نکلا ہے۔ اسی بات کولےکر میڈیا بھٹکل کو نشانہ بنانے میں لگ گیا ہے اور کسی بھی طرح بنگلورو دھماکے کے تارکو بھٹکل سےجوڑنےکی کوشش میں نظر آرہا ہے۔
انگریزی اخبار دی نیو انڈین ایکسپرس نے پہلے خبر دی کہ سی سی ٹی وی سے ملے فوٹیج کے مطابق جانچ کرتےہوئے این آئی اے کی ٹیم نےکہاکہ ملزم بنگلورو سے ٹمکور گیا پھر وہاں سے بلاری جانےکی تصدیق ہوئی ہے، پھر دوسرے دن این آئی اے کی ٹیم بلاری پہنچ کر ملزم کی تلاش میں جٹ گئی ۔ وہاں سی سی ٹی وی فوٹیج کی جانچ کرنےکے بعد پتہ چلا کہ ملزم بلاری سے منترالیا سے گوکرن جانےوالی بس پر سوار ہوا ہے۔ میڈیا میں چل رہی حالیہ جانکاری کےمطابق ملزم بھٹکل اور منگلورو ہوتےہوئے سرحد پار کرنا چاہتا ہے۔ مگر این آئی اے کے افسران پُر اعتماد ہیں کہ وہ بہت جلد ملزم کو دبوچ لیں گے۔
جیسے ہی رپورٹ میں بھٹکل کا نام نظر آیا کنڑا میڈیا نے بھوال مچانا شروع کردیا کہ اس دھماکے کا ملزم مختلف مقامات سے سفر کرتا ہوا بھٹکل پہنچ گیا ہے اور اسی کو بنیاد بنا کر بعض کنڑا میڈیا والوں نے بھٹکل کو دہشت گردوں سے جوڑنے اور بم دھماکے کے ملزم کو یہاں پناہ دئے جانے کے امکانات کو بڑے زور و شور سے اچھالنا شروع کیا ہے ۔
انگریزی اخبار کی رپورٹ کے مطابق این آئی اے کو مختلف مقامات اور بس اسٹینڈس کے سی سی ٹی فوٹیج سے پتہ چلا ہے کہ ملزم بیلاری سے ایک انجان منزل کی طرف روانہ ہوا ۔ ٹمکورو بس اسٹینڈ کے فوٹیج سے معلوم ہوا کہ ملزم وہاں موجود تھا ۔ اس وقت اس کے چہرے پر ماسک لگا ہوا تھا ۔ اس نے بس اسٹینڈ پر وقت گزارا تھا ۔
تحقیقاتی ٹیم نے بیلاری سینٹرل بس اسٹینڈ کے فوٹیج کی چھان بین کی تو پتہ چلا کہ بدھ کے دن شام کو ملزم منترالیہ سے گوکرن جانے والی بس میں سوار ہوگیا ۔ اس کے بس کے کنڈکٹر سے بھی پوچھ تاچھ کی گئی ہے ۔ گوکرن چونکہ بھٹکل کے قریب کا علاقہ ہے، اب اس بات کو لے کر میڈیا یہ کہنے میں لگ گیا ہے کہ تازہ ترین معلومات کے مطابق ملزم بھٹکل میں بس سے اتر گیا ہے اور بس کے کنڈکٹر نے بھی اس بات کی تصدیق کی ہے ، البتہ یقین سے کہا نہیں جا سکتا کہ بھٹکل میں بس سے اترنے کے بعد ملزم کہاں چلا گیا ، کیا وہ اُڈپی اور مینگلور کی طرف چلا گیا یا پھر بھٹکل میں ہی ہے، اس تعلق سے کوئی بھی بات واضح نہیں ہے ۔