بھٹکل کے شرالی میں عارضی طور پرقائم بریج پر سے ایک شخص بائک سمیت ندی میں جاگرا؛ عوام کنٹریکٹر پر برہم؛ تحصیلدار کا بھی گھیرائو
بھٹکل 29/جون (ایس او نیوز) بھٹکل تعلقہ کے شرالی الوے کوڈی کو جوڑنے والی پلّی ہولے ندی پر قائم عارضی پل پر سے ایک شخص بائک سمیت ندی میں جاگرنے سے زخمی ہوگیا، جس کی شناخت محمد امتیاز پیرزادے (48) کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ امتیاز اپنی بائک پر سوار دوپہر کو بھٹکل سے شرالی کے تٹی ہکل جارہا تھا کہ عارضی بریج پر اس کا توازن بگڑ گیا وہ بائک سمیت سیدھے ندی میں جاگرا۔ امتیاز نے بتایا کہ قریب میں موجود لوگ فوری اس کی مدد کو پہنچ گئے اور اُسے ندی سے نکال دیا، ورنہ ندی کے بہائو میں چلے جانے کے پورے امکانات تھے۔ حادثہ میں اس کا ایک ہاتھ فریکچر ہوا ہے، جبکہ اس کے ایک پیر کو بھی چوٹ لگی ہے۔ البتہ حادثے میں بائک کو شدید نقصان پہنچا ہے۔
واقعے کی اطلاع ملتے ہی شرالی کے عوام میں سخت برہمی پائی گئی جنہوں نے جائے وقوع پر موجود کنٹریکٹر کا گھیرائو کرتے ہوئے اُسے آڑے ہاتھ لیا۔ عوام کا کہنا تھا کہ اگر نئی بریج تعمیر کرنی تھی تو پرانی بریج کو نکال کر تعمیر کرنے کی ضرورت نہیں تھی، بلکہ نئی بریج تعمیر کرنے کے بعد پرانی بریج کو منہدم کرنا چاہئے تھا، مگر کنٹریکٹر نے پرانی بریج کو توڑ کر نئی بریج کا کام شروع کیا اور کام شروع کرتے ہی بارش شروع ہوگئی تو کام کو روک دیا۔
خیال رہے کہ نئی بریج کی تعمیر کا کام روک کر کنٹریکٹر نے شرالی کے تٹی ہکل اور الوے کوڑی سمیت کافی دیگر دیہاتوں کوجانے والے عوام کے لئے پلّی ہولے ندی پر ایک عارضی سڑک تعمیر کرکے دی تھی، مگر گذشتہ روز زوردار بارش کا تیز بہائو ندی پر تعمیر سڑک کو اپنے ساتھ بہالے گیا۔ جس سے شرالی سے آلوی کوڈی سمیت دیگر دیہاتوں کا رابطہ ٹوٹ گیا۔
کنٹریکٹر نے فوری طور پر متعلقہ ندی پر واقع ایک پرانے پل کو عارضی طور پر درست کرکے وہاں عوام کے لئے پہلے پیدل چلنے کا راستہ بنا کر دیا تھا، مگر پھر عوام کی ناراضگی کو دیکھتے ہوئے اُسی پرانے پل کے اطراف عارضی باڑھ لگاتے ہوئے دو دن پہلے ہی بائک کو گذرنے لائق راستہ بناکر دیا تھا۔ راستے کو دیکھ کر عوام پہلے ہی خدشات ظاہر کررہے تھے کہ اس عارضی روڈ پر بائک چلانا سب لوگوں کے بس کی بات نہیں ہے اور اس راستے سے گذرتے ہوئے لوگوں کا ندی میں گرنا طئے ہے، عوام کا یہ خدشہ آج صحیح ثابت ہوا ۔
تحصیلدار کا دورہ: بھٹکل میں آج جمعہ صبح اُترکنڑا کے ڈپٹی کمشنر ایس ایس نکول نے دورہ کیا تھا ، جس کی خبر ملتے ہی اُنہیں واقعے کی جانکاری دی گئی اور اُنہیں جائے وقوع پر پہنچنے کی درخواست کی گئی، مگر اُس وقت تک ڈپٹی کمشنر کاروار کے لئے روانہ ہوچکے تھے، البتہ انہوں نے واقعے کی اطلاع ملتے ہی بھٹکل تحصیلدار وی این باڈکر کو جائے وقوع پر پہنچنے کی ہدایت دی، جنہوں نے فوری شرالی پہنچ کر حالات کا جائزہ لیتے ہوئے ٹوٹی ہوئی سڑک نیز عارضی پل کا بھی معائنہ کیا۔ اس موقع پر برہم عوام نے تحصیلدار کا گھیرائو کرتے ہوئے نئی بریج کا کام تیز رفتاری کے ساتھ انجام دینے کا مطالبہ کیا۔ عوام نے بتایا کہ تٹی ہکل سمیت الوے کوڑی کے ہزاروں لوگوں کو بھٹکل جانے کے لئے سخت دشواری پیش آرہی ہے، اسکول جانے والے بچوں ، بیمار لوگوں اور خواتین کو سب سے زیادہ پریشانی ہورہی ہے۔عوام نے کہا کہ نئی بریج کی تعمیر سے ہی مسئلہ حل ہوسکتا ہے، لہٰذا بریج کی تعمیر کا کام تیز رفتاری کے ساتھ انجام دینا چاہئے۔ تحصیلدار نے اس موقع پر عوام کی پریشانیوں کو سمجھتے ہوئے تیقن دیا کہ وہ پیر 2/جولائی کو انجینئر ، کنٹریکٹر، شرالی پنچایت صدر، تعلقہ پنچایت ایکزی کوٹیو آفسر، پی ڈی او سمیت دیگر متعلقہ حکام کے ساتھ میٹنگ رکھتے ہوئے اس مسئلہ کے فوری حل کی طرف توجہ دیں گے۔