بھٹکل: شمالی کینرا حلقے سے کانگریس کی امیدوار ہوں گی ڈاکٹر انجلی نمبالکر
بھٹکل 22 / مارچ (ایس او نیوز) پارلیمانی الیکشن کے لئے کانگریس نے اتر کنڑا حلقے سے سابق رکن اسمبلی ڈاکٹر انجلی نمبالکر کو میدان میں اتارا ہے ۔ ڈاکٹر انجلی نمبالکر اترکنڑا حلقے میں موجود اکثریتی مراہٹا طبقے سے تعلق رکھتی ہیں ۔ انہوں نے ایم بی بی ایس کے بعد ایم ایس کی ڈگری حاصل کی ہے اور وہ مادر رحم سے باہر استقرار حمل (In vitro Fertilization) کے عمل اور لیپرواسکوپک طرز علاج میں مہارت رکھتی ہیں ۔
کرناٹکا کی تاریخ میں پہلی بار خانہ پور حلقے سے کانگریسی امیدوار کے بطور اسمبلی الیکشن سے منتخب ہو کر 2018 سے 2023 تک ایم ایل اے رہی ہیں ۔ اس کے علاوہ ماضی میں کانگریس پارٹی کی طرف سے وہ دیگر کئی اہم عہدوں اور منصبوں پر فائز رہی ہیں ۔
کتّور خانہ پور سمیت جملہ 8 اسمبلی حلقوں پر مشتمل اُترکنڑا لوک سبھا حلقے میں طبقاتی طور پر ووٹروں کی تعداد دیکھی جائے تو سب سے بڑی تعداد میں مراہٹا طبقہ ہے ۔ اسی کے ساتھ نامدھاری اور ہاوئیک برہمن طبقہ فیصلہ کن کردار ادا کرتا ہے ۔ 1977 میں مراہٹا طبقے کے بلسو پورسو کدم کو کانگریسی امیدوار کے طور پر پارلیمانی الیکشن جیتنے اور رکن پارلیمان بننے کا موقع ملا تھا ۔ اس کے سوا کانگریس یا بی جے پی نے اکثریتی مراہٹا طبقے سے کبھی بھی کسی کو پارلیمانی امیدوار بنانے کی کوشش نہیں کی ۔ اب کی بار کانگریس نے یہ قدم اٹھایا ہے ۔
ڈاکٹر انجلی نمبالکر کو میدان میں اتارنے کے بعد سیاسی حلقوں میں یہ بات گردش کر رہی ہے کہ جس طرح 1999 میں کانگریس کی خاتون امیدوار مارگریٹ آلوا نے اس کے حلقے پر اپنی دھاک رکھنے والے اننت کمار ہیگڑے کو شکست کا مزہ چکھایا تھا، اسی طرح اب کی بار مراہٹا خاتون امیدوار انجلی نمبالکر بھی وہی تاریخ دہرا سکتی ہیں اور بی جے پی کو شکست سے دوچار ہونے کے امکانات موجود ہیں ۔
ڈاکٹر انجلی نے کہا کہ کانگریس پارٹی نے مجھ پر اعتماد کرتے ہوئے اتر کنڑا حلقے سے امیدوار بنایا ہے ۔ اتر کنڑا میرے لئے کچھ نیا علاقہ نہیں ہے ۔ خانہ پور میرا حلقہ ہونے کے باوجود میں اتر کنڑا سے اچھی طرح واقف ہوں ۔ بی جے پی کے اقتدار میں یہ حلقہ ترقی سے پچھڑ گیا ہے ۔ پسماندہ طبقے کے نوجوانوں کو صرف اپنے مفاد کے لئے استعمال کیا جاتا ہے ۔ ان چیزوں کو ختم کرنے کے لئے میں مقابلے پر اتری ہوں ۔ پارٹی کی گارنٹیوں نے عوام کا دل جیت لیا ہے ۔ اس حلقے کے علاوہ ریاست کے زیادہ تر حلقوں میں کانگریس پارٹی اپنی جیت درج کرے گی ۔