مجوزہ بھٹکل سی ایم سی میں جالی پٹن پنچایت کو شامل کرنے کی مخالفت -پنچایت دفتر کا محاصرہ کرتے ہوئے مقامی لوگوں نے کیا احتجاجی مظاہرا
بھٹکل 15/ فروری (ایس او نیوز) حال ہی میں بھٹکل ٹاون میونسپل کونسل (ٹی ایم سی) کا درجہ بڑھاتے ہوئے سٹی میونسپل کونسل (سی ایم سی) میں تبدیل کرنے اور اس میں جالی پٹن پنچایت اور ہیبلے گرام پنچایت کو شامل کرنے کی جو تجویز سامنے آئی ہے ، اس کے خلاف مقامی لوگوں نے جالی پنچایت دفتر کا محاصرہ کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا اور چیف آفسر کو آڑے ہاتھوں لیا۔
بدھ کی صبح جالی پٹن پنچایت کے دو اراکین کے ساتھ مقامی علاقہ کے لوگ دفتر کے سامنے جمع ہوئے اور میونسپل کونسل کی تجویز کے خلاف نعرے لگائے۔ مظاہرین نے بتایا کہ وہ جالی پٹن پنچایت کو سی ایم سی میں شامل کرنے کی سخت مخالفت کرتے ہیں ، کیونکہ اس سے مقامی باشندوں پر صرف ٹیکس کا بوجھ بڑھنے کے سوا اور کوئی فائدہ ہونے والا نہیں ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ جالی گرام پنچایت کو سات سال قبل پٹن پنچایت میں تبدیل کیا گیا تھا ۔ اس کے نتیجے میں صرف ٹیکس کی شرح بڑھ گئی جو عوام کے لئے ایک اضافی بوجھ ہے ۔ اس کے سوا ترقی اور تعمیری منصوبے یا دوسرا کوئی فائدہ اس علاقے میں دیکھنے کو نہیں ملا ۔
احتجاجی مظاہرین کی دلیل یہ تھی کہ اب اگر پٹن پنچایت کا درجہ مزید بڑھایا جاتا ہے اور سی ایم سی میں شامل کیا جاتا ہے تو ٹیکس کی شرح میں بھی مزید اضافہ ہوگا جو کہ یہاں کی قلی مزدوری کرنے والی آبادی کے لئے ناقابل برداشت بوجھ بن جائے گا ۔ اس لئے پٹن پنچایت کو کسی بھی قیمت پر سی ایم سی میں شامل نہ کیا جائے ۔ اس موقع پر مظاہرین نے جالی پٹن پنچایت کے چیف آفیسر کو آڑے ہاتھوں لیا اور ضد پکڑی کہ ایڈمنسٹریٹر اور تحصیلدار موقع پر پہنچ کر مظاہرین کے احوال سنیں ۔
جب تحصیلدار و پٹن پنچایت ایڈمنسٹریٹر تیپّے سوامی موقع پر پہنچے تو مظاہرین نے ان کے سامنے اپنی بات رکھتے ہوئے تاکید کی کہ کسی بھی قیمت پر جالی پٹن پنچایت کو سی ایم سی میں شامل کرنے کی تجویز پر عمل نہ کیا جائے ۔ اور اگر عوام کی رائے کو نظر انداز کرتے ہوئے اس تجویز پر عمل کرنے کی کوشش کی گئی تو اس کے خلاف زبردست احتجاج شروع کیا جائے گا ۔