بھٹکل 12؍اکتوبر (ایس اونیوز) تعمیرات اور پینٹنگ کے کام انجام دینے والے ملازمین کی انجمن کٹّڑا کولی کارمیکرا سنگھا(رجسٹرڈ) کی طرف سے ضلع ڈپٹی کمشنر کو ایک میمورنڈم دیا گیا ہے جس میں بیرونی ریاستوں سے بھٹکل و اطراف میں ہجرت کرکے آنے والے مزدورں کے تعلق سے شکایت کی گئی ہے اور ان پر پابندی عائد کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے گزشتہ 3برسوں سے بھٹکل میں قلی مزدوری کرنے کے لئے دوسری ریاستوں کے ملازمین بڑی تعداد میں پہنچ گئے ہیں۔ ان کے پاس کسی قسم کے قانونی دستاویزات بھی نہیں ہیں۔ اور ان کی وجہ سے مقامی مزدورں کو کام نہیں مل رہا ہے جس سے ان کی حق تلفی ہورہی ہے۔باہر سے آنے والے یہ مزدور چونکہ بہت کم اجرت پر کام کیا کرتے ہیں اس لئے بعض کنٹراکٹرز، رنگ و روغن(پینٹ) کی دکان والے، انجینئرز وغیرہ اپنے فائدے کے لئے دستوری حقوق کی خلاف ورزی کرتے ہوئے انہی بیرونی مزدوروں کی خدمات حاصل کررہے ہیں۔اور متعلقہ محکمہ جات کے افسران اس کی طرف سے آنکھیں بند کیے بیٹھے ہیں۔
میمورنڈم میں کہا گیا ہے کہ بھٹکل میں پینٹنگ کا کام انجام دینے والے 400 تا 500 مقامی مزدور موجود ہیں اوران میں سے بیشتر کے پاس اب کام نہیں ہے ۔ اس طرح کئی غریب خاندان بے روزگاری کی وجہ سے سڑکوں پر آگئے ہیں۔اور ان سب مسائل کے لئے بیرونی ریاستوں سے یہاں آنے والے مزدور ہی ذمہ دار ہیں۔ اس لئے اگربیرونی ریاستوں کے مزدوروں پر فوری طور پر پابندی نہیں لگائی گئی تو پھر مقامی مزدورں کی انجمن کی طرف سے خود ہی ایسے مقامات پر پہنچ کر بیرونی مزدوروں کو کام کرنے سے روکنے کی کارروائی انجام دی جائے گی۔ ایسی صورت میں جو بھی ردعمل ہوگا اس کے لئے متعلقہ حکام اور افسران ہی ذمہ دار ہونگے۔
بھٹکل اسسٹنٹ کمشنر نے میمورنڈم کو وصول کیا اور کہا کہ وہ ان کے مطالبات کو ڈپٹی کمشنر تک پہنچائیں گے۔
اس موقع پر سنگھا کے صدر ناگراج تمیّا نائک، نائب صدر منجوناتھ کوپّا نائک، راما نائک، جنرل سکریٹری جگناتھ نائک، خزانچی منجوناتھ گونڈا سمیت کافی دیگراراکین موجود تھے۔